١۔ فُعُول ۔ جیسے نُمور جو نَمِر کی جمع ہے
٢۔ فُعْل جیسے نُمْر ۔۔۔۔۔
٦۔ فَعْل ۔ جمع قلت اور کثرت میں اس کا غالب وزن بھی أفعال ہے اور جمع کثرت میں غیر غالب ایک وزن ہے فِعال جیسے سِباع جو سَبْع کی جمع ہے ۔
فائدہ ۔ بناء جتنی کثیر الاستعمال ہو اس کی جمع میں اتنی ہی وسعت ہوتی ہے تو چونکہ یہ دو اوزان قلیل ہیں لھذا ان کی جمع میں بھی وسعت کم ہے ۔
قولہ ۔ ولیس رَجْلة بتکسیر۔
ش: سوال ۔ فَعُل کی ایک اور جمع بھی آتی ہے اور وہ فعْلة ہے جیسے رَجل میں رَجْلة تو آپ نے اسے کیوں ذکر نہیں کیا ۔
جواب ۔یہ جمع نہیں بلکہ اسم جمع ہے اور اس بات پردلیل یہ ہے کہ فَعلَة وزن پر جمع کثرت نہیں آتی ۔
٧۔ فِعَل ۔ اس کی جمع قلت اور جمع کثرت میں بھی غالب وزن أفعال ہے اور جمع قلت کا غیر غالب وزن أفعُل ہے اور جمع کثرت کا فُعُول ہے جیسے أضلُع اور ضُلُوع۔
٨۔ فِعِل ۔ اس میں بھی أفعال وزن غالب ہے
٩۔ فُعَل ۔ اس کی جمع قلت اور جمع کثرت میں غالب وزن فِعلان ہے ۔
فائدہ ۔ رضی نے لکھا ہے کہ چونکہ یہ وزن مسمیات کی خاص نوع یعنی حیون کے ساتھ خاص تھا تو اس کی جمع بھی خاص لائے ۔