پھر جب کوئی روایت موجود نہ ہو ہمارے فہم وبصیرت رکھنے والے علما سے۔
۳۵
وَاخْتَلَفَ الَّذِیْنَ قَدْ تَأَخَّرُوْا
یُرَجَّحُ الَّذِيْ عَلَیْہِ الْأَکْثَرْ
اور بعد کے فقہا میں اختلاف ہوجائے۔ تواس قول کو ترجیح دی جائے گی جو اکثر کی رائے ہے۔
۳۶
مَثْلُ الطَّحَاوِيْ وَأَبِيْ حَفْصِ الْکَبِیْرْ
وَأَبَوَيْ جَعْفَرَ وَاللَّیْثِ الشَّھِیْرْ
مثلاً امام طحاوی اور امام ابو حفص کبیر اور ابو جعفر ہندوانی اور مشہور امام ابواللیث سمرقندی۔
۳۷
وَحَیْثُ لَمْ تُوْجَدْ لِھٰؤُلآئْ
مَقَالَۃٌ وَاحْتِیْجَ لِلإِْفْتَائْ
اور جہاں نہ موجود ہوان حضرات کا بھی کوئی قول، اور فتویٰ کے لیے ضرورت پیش آئے۔
۳۸
فَلْیَنْظُرِالْمُفْتِيُ بِجِدٍّ وَاجْتِھَادْ