تجلیات جذب |
ہم نوٹ : |
|
وسلم نے استقامت کے لیے دعائیں سکھائیں، آپ لوگ یاد کر لیجیے: اَللّٰہُمَّ ارْحَمْنِیْ بِتَرْکِ الْمَعَاصِیْ اے اﷲ! ہم پر وہ رحمت نازل کردے جس سے گناہ چھوڑنے کی توفیق ہوجائے۔ اے اﷲ! وہ رحمت دے دے ہم کو جس سے ہم گناہ چھوڑ دیں، آپ کو ناراض کرنے کا سلسلہ ختم ہوجائے۔ وَلَاتُشْقِنِیْ بِمَعْصِیَتِکَ اوراپنی نافرمانی سےمجھ کوبدنصیب اور بدبخت نہ بنائیے۔41؎یہ دعا بتارہی ہے کہ گناہ گار انسان سخت خطرے میں ہے اور کسی وقت وہ بدنصیب اور سوئے خاتمہ میں مبتلا اور خدا کے قہر میں گرفتار ہوسکتا ہے ورنہ حضور صلی اﷲ علیہ وسلم یہ الفاظ کیوں استعمال فرماتے۔ اہل علم سے پوچھتا ہوں، آپ لوگ پڑھے لکھے ہیں، یہ مضمون کیا بتا رہا ہے؟ کہ اے خدا مجھ کو اپنی نافرمانی سے بدبخت نہ بنائیے۔ معلوم ہوا کہ گناہ میں خاصیت موجود ہے بد بختی اور بد نصیبی کی، اگر توبہ نہ کی تو۔ کتنے لوگ بصورت بایزید ننگ یزید ہوکر مر گئے، وہیں دھر لیے گئے، فرشتوں نے عذاب میں انہیں دبا لیا۔ یہ دو دعائیں یاد کر لیجیے: ۱) اَللّٰہُمَّ ارْحَمْنِیْ بِتَرْکِ الْمَعَاصِیْ اے خدا! ہم پر وہ رحمت نازل کردے جس سے معصیت کو ،گناہ کو چھوڑنے کی ہمت پیدا ہوجاتی ہے، رو باہیت شیریت سے بدل جائے۔ ہمت میں ہم لومڑی ہیں اگر چہ صورت میں شیر ہیں۔ دنیاوی معاملات میں تو ایسا غصہ آئے گا کہ ان سے بڑھ کر کوئی طاقت والا نہیں لیکن نفس کی اتباع اور غلامی میں اس شخص سے بڑھ کر کوئی بزدل نہیں ہے، ایسے لوگوں سے اگر اﷲ تعالیٰ ستّاریت کا پردہ ہٹا دے تو پتا چل جائے گا کہ اس سے بڑھ کر کوئی کمینہ کوئی بزدل نہیں ہے۔لہٰذا پھر کہیے اَللّٰہُمَّ ارْحَمْنِیْ بِتَرْکِ الْمَعَاصِیْ اے خدا! اس مجمع کی دعا قبول فرمالے۔ خواتین بھی اس کو پڑھیں۔ اے اﷲ! مجھ پر وہ رحمت نازل کردے جس سے آپ گناہ چھوڑنے کی ہمت عطا کرتے ہیں۔ لومڑیوں کو شیر بنادیتے۔ ہیں روباہِ طریق کو شیرطریق بنا دیتے ہیں۔ ۲) اور دوسری دعا کیا ہے؟ وَلَا تُشْقِنِیْ بِمَعْصِیَتِکَ اور اپنی نافرمانی اور گناہوں سے ہم کو بدنصیب نہ بنا ۔معلوم ہوا کہ گناہوں میں شقاوت اور بدبختی کی خاصیت ہے ورنہ اگر معصیت _____________________________________________ 41؎جامع الترمذی: 197/2 (3570)، باب فی دعاء الحفظ،ایج ایم سعید