مصنفین اس کے اسلوب کو اختیار کریں ‘‘۔ (کاروانِ زندگی ۷؍۲۵۵)
عالم عرب کے دیگر ممتاز علماء وادباء میں محمد الغزالی، محمد قطب، شیخ بہجۃ البیطار، محمد کرد علی، احمد شرباصی، محمد محمود صواف، انور الجندی، شیخ محمد بن عبد اللہ سبیل امام حرم، سید محسن احمد باروم، عمر بہاء الامیری، محمد علی حومانی، محمد المجذوب، عبدالفتاح ابوغدہ، عبدالرحمن رافت پاشا، شیخ حسن حبنکہ، سعید رمضان، تیسیر ظبیان، سعید عامودی، عبدالقدوس انصاری، سید علی حسن فدعق، ڈاکٹر عبدالحلیم محمود، یوسف قرضاوی، شیخ بن باز، ڈاکٹر محمد یوسف موسیٰ، شیخ بہجۃ الاثری، مصطفی زرقاء اور ان جیسے پچاسوں فضلاء سے مولانا کا تعلق وربط تھا، جس سے یہ اندازہ کیا جاسکتا ہے کہ اللہ نے ان کو محبوبیت وکمال کا کیسا بلند مقام عطا فرمایا تھا، یہ مقام ہر کسی کو نہیں ملتا؛ بلکہ:
ع: یہ رتبۂ بلند ملا جس کو مل گیا
rvr