احرام باندھکر نہ آئے کیونکہ جب تک طوافِ زیارت نہ کر لے اسکا احرام فی حق الرجال(یعنی مردوں کے حق میں) باقی ہے ،البتہ اسکا محرم عمرہ کا احرام باندھکرآئے گا اگر آفاق سے آرہاہے ،جیسے (مدینہ ،طائف ، ینبع ،ریاض ،دمام،جبیل وغیرہ وغیرہ ) محرم آکر عمرہ ادا کریگا اور خاتون طوافِ زیارت ادا کریگی ، طوافِ زیارت کے بغیرحج نہ ہوگا ، کیونکہ یہ طواف حج کے فرائض میں سے ہے ۔و لو ترک الطواف کله فعلیه حتما أن یعود بذلک الإحرام ، ولا یجزی عنه البدل . (شر ح اللباب ص ۳۴۵)
( الثانی طواف الزیارۃ ...... وهو رکن لا یتم الحج إلا به ) (شر ح اللباب ص۱۴۲)
سوال: اگر طوافِ زیارت سے پہلے میاں بیوی میں مجامعت ہوگئی تو کیا حکم ہے؟
جواب: جس نے طوافِ زیارت اور قصر یاحلق سے پہلے ایسا کرلیا تو ایک