میں قرآن پاک سے دے چکے ہیں وہاں دیکھ لی جائے۔
صورت نمبر(۹): اوراگر شوہرکا انتقال مدینہ منورہ میں ہوا تو اصل مسئلہ یہ ہے کہ یہ خاتون مدینہ منورہ ہی میں اپنی عدت پوری کرے اور حج کو نہ جائے کیونکہ یہ عدت میں بھی ہے اور محرم بھی میسر نہیں ہے لیکن اگر خاتون کیلئے مدینہ منورہ میں عدت گزارنے کے لئے کوئی انتظام نہ ہو سکے اور اتنی مدت تک ٹھہرنے کی قانوناً اجازت نہ ہو تو اس اضطراری صورت میں بدرجہ مجبوری اس کو اپنے قافلے کے ساتھ مکہ مکرمہ جانے اور افعال حج ادا کرنا ہوگا یہ اضطراری کیفیت تو دوران سفر تمام صورتوں میں ہو سکتی ہے ۔
صورت نمبر(۱۰): اوراگر شوہرکا انتقال مکہ مکرمہ میں ہو جائے تو اس کو افعال حج ادا کرنے کے لئے اپنی رہائش سے نکلنا جائز ہے شرح فتح القدیر میں ہے :وخروج المطلقة و المتوفی عنھا زوجھا ما دون السفر مباح إذا مست الحاجة إلیه بمحرم و بغیر . (شرح فتح القدیر ج۴ ص۳۴۲)