ترجمہ:اے ایمان والو اپنی آوازوں کو نبی کی آواز پر بلند نہ کرو اور نہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اس طرح اونچی آواز سے بات کرو جیسا تم بعض بعض سے اونچی آواز سے بات کرتے ہو ایسا نہ ہو کہ تمہارے اعمال حبط ہو جائیں اورتمہیں خبر بھی نہ ہو ۔ (انوارالبیان ج۵/ص۱۷۲)
تنبیہ :رسول اللہ کے ساتھ ادب و احترام اور ان کی تعظیم و احترام برزخی زندگی میں بھی اسی طرح ضروری ہے ، جس طرح دنیاوی زندگی میں ضروری تھا ۔ باادب بانصیب بے ادب بے نصیب ہوتا ہے ۔ لہذا روضۂ اطہر پر حاضری کے وقت ادب و احترام کو بہت زیادہ ملحوظ رکھا جائے ۔جو رسول اللہ کے روضہ اطہر پر حاضر ہو کر سلام پیش کرتا ہے ۔تو رسول اللہ بنفس نفیس اس کا سلام سنتے ہیں اور اس کا جواب عنایت فرماتے ہیں ۔