خوشبو نہ لگاؤ ، صاحب تفسیر اضواء البیان لکھتے ہیں کہ : حدیث سے معلوم ہوگیا کہ خوشبو لگاکر عورت کا مسجد میں جانا ممنوع ہے ، تاکہ مردوں کی توجہ انکی طرف مبذول نہ ہو ، اس لئے علماء نے ہر اس صورت کو ممنوع قرار دیا جو مردوں کی توجہ ان کی طرف مبذول کرے ۔
(۳)ظاہری لباس بھڑکیلا نہ ہو ۔
(۴) اور نہ ایسا زیور پہنیں جس سے آواز پیدا ہو ،یا مردوں کی اس پر نظر پڑے۔
(۵) مردوں سے اختلاط نہ ہو۔
(۶) اور ایسے راستہ سے نہ جائیں جہاں فساد کا اندیشہ ہو ۔ حرمین شریفین میں جو خواتین کی نماز پڑھنے کی مخصوص جگہ ہے وہاں نماز پڑھیں۔
مسلم خواتین کیلئے لمحہ فکریہ ہے کہ جب مسجد میں نماز باجماعت کیلئے پردہ اور دیگر شرائط وآداب کی پابندی ضروری ہے تو خرید وفروخت، تعلیم وتدریس ،سیر وتفریح ، میل ملاقات ، ملازمت اور دیگر معاملات میں ان شرائط وآداب کی پابندی کس قدر ضروری ہوگی۔