سوال: بعض لوگ کہتے ہیں کہ رات کو رمی کرنا مکروہ ہے کیا یہ صحیح ہے؟
جواب: خواتین اور ضعفاء کیلئے رات کو رمی کرنا مکروہ نہیں ،البتہ ایسے مردحضرات کیلئے مکروہ ہے جوطاقت ورہیں معذور نہیں ہیں۔لیکن اگر یہ بھی رات کو رمی کرلیں گے تو ادا ہو جائے گی ۔کوئی دم نہیں آئے گا۔ووقت الکراهة مع الجواز من الغروب إلی طلوع الفجر الثانی من غدہ ، و لو أخر إلی اللیل کرہ إلا فی حق النساء و کذا حکم الضعفاء . ( مناسک ملا علی قاری ص ۲۳۷)
سوال:کیا خواتین ہجوم کی وجہ سےکسی دوسرے سےرمی کراسکتی ہیں؟
جواب: ہجوم کی وجہ سے خواتین کی طرف سے کسی دوسرے کو نائب بنا کر رمی کرانا جائز نہیں ، ایسی صورت میں رمی صحیح نہیں ہوگی اور دم دینا لازم ہوگا ،لہٰذا خواتین کو خود رمی کرنی چاہئے،اور رات کے وقت ان کیلئے رمی کرنازیادہ مناسب ہے ،کیونکہ رمی کاوقت صبح صادق تک باقی رہتا ہے۔فلاتجوز النیابة عند القدرۃ، وتجوز عند العذر . (مناسک