Deobandi Books

رفتگان

ن مضامی

8 - 188
حضرت مولانا عبد العزیز سہالویؒ
محدث پنجاب مولانا عبد العزیز سہالویؒ ۱۸۸۴ء میں تھانہ چونترہ ضلع راولپنڈی کی بستی سہال میں پیدا ہوئے، آپ کے والد محترم مولانا غلام رسول مرحوم بھی عالم دین تھے۔ مولانا عبد العزیزؒ نے ابتدائی تعلیم اپنے گھر میں اور اردگرد نواح کے روایتی درسوں میں حاصل کی، اس کے بعد انہیّ شریف کی معروف درسگاہ میں برصغیر کے نامور استاد حضرت مولانا غلام رسولؒ المعروف بابا انہیّ والے سے کافی عرصہ تعلیم حاصل کی، پھر دارالعلوم دیوبند چلے گئے اور دورۂ حدیث شریف شیخ الہند حضرت مولانا محمود الحسنؒ سے پڑھ کر سندِ فراغت حاصل کی۔
تعلیم سے فراغت کے بعد لاہور کے مدرسہ نعمانیہ میں کچھ عرصہ تدریسی خدمات سرانجام دیتے رہے پھر انجمن حمایت اسلام لاہور کے مدرسہ حمیدیہ میں پڑھاتے رہے۔ اس کے بعد اسلامیہ ہائی سکول گوجرانوالہ کے ہیڈ ماسٹر مولانا ضیاء الدین فاضل دیوبند مرحوم کی مساعی سے بطور استاد اسلامیہ ہائی سکول آگئے۔ گوجرانوالہ کی مرکزی جامع مسجد کے خطیب ان دنوں مولانا نذیر حسین مرحوم تھے جن کی علمی وجاہت اور عوامی اثر و رسوخ کی وجہ سے فرنگی حکومت نے انہیں آنریری مجسٹریٹ کا منصب عطا کر رکھا تھا لیکن جب ملک کے دوسرے حصوں کی طرح گوجرانوالہ میں بھی فرنگی استعمار کے خلاف بغاوت کے شعلے بھڑکے تو گوجرانوالہ کے عوام نے روایتی جوش و خروش کا مظاہرہ کیا، جیل ریلوے اسٹیشن اور دیگر سرکاری عمارات نذرِ آتش کر دی گئیں، مارشل لاء لگا اور فرنگی استعمار کے خلاف اس جوش و خروش اور نفرت کی فضا میں شہر کے لوگوں نے مولانا نذیر حسین مرحوم سے تقاضا کیا کہ وہ آنریری مجسٹریٹ کے منصب سے دستبردار ہو جائیں لیکن وہ ایسا نہ کر سکے اور جامع مسجد کی خطابت سے دستبرداری کو ترجیح دی جس کے بعد معززین شہر بالخصوص ملک لال خان مرحوم کی کوشش سے مولانا عبد العزیزؒ کو جامع مسجد کی خطابت قبول کرنے پر آمادہ کیا گیا اور انہوں نے یہ فرائض ۱۹۱۸ء کے لگ بھگ سنبھالے۔
مولانا عبد العزیزؒ خالصتاً علمی ذوق کے بزرگ تھے، علم حدیث کے ساتھ گہرا شغف تھا اور اسی بنا پر انہیں محدث پنجاب کہا جاتا تھا۔ اپنے وقت کے معروف محدث حضرت مولانا سید محمد انور شاہ کشمیریؒ اکثر اپنے تلامذہ اور متعلقین کو مولانا عبد العزیزؒ سے استفادہ کی تلقین کیا کرتے تھے۔ مولانا عبد العزیزؒ کا یہ علمی ذوق اور شغف ہی جامع مسجد گوجرانوالہ میں مدرسہ انوار العلوم کے قیام کا باعث بنا جو غالباً گوجرانوالہ میں درس نظامی کا پہلا باقاعدہ مدرسہ تھا۔ یہ مدرسہ ۱۹۲۶ء میں قائم ہوا اور اب تک پورے اہتمام و تسلسل کے ساتھ دینی علوم کی خدمات سرانجام دے رہا ہے۔ آج کل اس مدرسہ کے مہتمم مولانا عبد العزیزؒ کے بھتیجے اور جانشین مولانا مفتی عبد الواحد ہیں جبکہ مولانا قاضی حمید اللہ، راقم الحروف، مولانا سید عبد المالک شاہ اور قاری محمد شفیق تدریس کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں (یہ مضمون مولانا مفتی عبد الواحدؒ کی زندگی میں لکھا گیا تھا)۔ موقوف علیہ تک درس نظامی کی تعلیم ہوتی ہے اور کم و بیش ساٹھ بیرونی طلبہ مدرسہ کے دارالاقامہ میں مقیم رہتے ہیں جن کے اخراجات کی کفالت مدرسہ کرتا ہے۔ مولانا عبد العزیزؒ کے قائم کردہ اس قدیمی مدرسہ میں مختلف اوقات میں حضرت مولانا حسین علیؒ آف واں بھچراں، حضرت مولانا سید محمد انور شاہ کشمیریؒ، حضرت مولانا غلام رسولؒ انہیّ والے، حضرت مولانا حبیب الرحمانؒ عثمانی مہتمم دارالعلوم دیوبند، حضرت مولانا بدر عالم میرٹھیؒ اور دیگر چوٹی کے اکابر تشریف لاتے رہے ہیں اور یہ سب بزرگ مولانا مرحوم کے علم و فضل اور دینی خدمات کے معترف و مداح تھے۔
مولانا مرحوم نے تصنیف و تالیف کے محاذ پر بھی کام کیا جو بظاہر مختصر ہے مگر درحقیقت بہت زیادہ وقیع ہے۔ صحیح بخاری پر انہوں نے ’’النبراس الساری علی اطراف البخاری‘‘ کے نام سے کتاب لکھی جو اپنے موضوع پر واحد کتاب سمجھی جاتی ہے۔ حدیث کی مشہور کتاب طحاوی شریف پر مولانا مرحوم کا قلمی حاشیہ بھی معرکے کی چیز ہے اور اب مولانا مفتی عبد الواحدؒ کی مساعی سے زیور طبع سے آراستہ ہو رہا ہے۔ اس کے علاوہ حدیث ہی کی ایک اور کتاب ’’نصب الرایہ علی احادیث البدایہ‘‘ کا جو متداول نسخہ حیدر آباد دکن سے طبع ہو کر اس وقت اہل علم کے کتب خانوں کی زینت ہے اس پر حواشی مولانا عبد العزیزؒ مرحوم ہی کے تحریر فرمودہ ہیں اور اس کی تصحیح بھی انہوں نے کی ہے۔ علاوہ ازیں مولانا عبد العزیزؒ نے گوجرانوالہ سے ہفت روزہ العدل کے نام سے ایک علمی جریدہ کی اشاعت کا آغاز بھی کیا جو سالہا سال تک شائع ہوتا رہا اور اس میں مذہب اہل سنت والجماعت اور مسلک حنفی کی ترجمانی اور دفاع کے محاذ پر نمایاں کام ہوا۔
مولانا عبد العزیزؒ جمعیۃ علماء ہند سے وابستہ اور اس کی مرکزی ورکنگ کمیٹی کے رکن تھے، جمعیۃ نے جو وفد حجاز میں سعودی حکمرانوں کے پاس اسلامیانِ ہند کے جذبات سے انہیں آگاہ کرنے کے لیے بھیجا تھا اس میں مولانا عبد العزیزؒ کا نام بھی شامل تھا۔ مولانا عبد العزیزؒ ان علماء میں سے تھے جو صدیوں کے بعد جنم لیتے ہیں، وہ فی الواقع اس شہر کی دینی، علمی اور فکری آبرو تھے۔ انہوں نے ایک عہد کو سنوارا، نکھارا اور سوزِ دل سے فکر و نظر کے چراغ جلائے۔ اور ان کی یاد آج بھی زبانوں کی حلاوت، نگاہوں کی جلا اور تذکروں کا سرمایہ ہے
سالہا زمزمہ پروازِ جہاں خواہد بود
زیں نواہا کہ دریں گنبدِ گرداں زدہ است
جہاں تک مولانا کی علمی وجاہت اور ثقاہت کا تعلق ہے ان کا اعتراف ایک دنیا کو تھا۔ مولانا سید سلیمان ندوی ’’معارف‘‘ مئی ۱۹۴۸ء کے شمارے میں مولانا ثناء اللہ امرتسریؒ کی وفات حسرتِ آیات کا ماتم کرتے ہوئے ایک تاریخی یاد کو یوں تازہ کر رہے ہیں:
’’مرحوم (مولانا ثناء اللہ امرتسری) کو ایک دفعہ مجھ سے شکایت بھی پیدا ہوئی، اس کی صورت یہ ہوئی کہ دس پندرہ برس ہوئے مرحوم اور ان کے حنفی حریف مولانا عبد العزیز صاحب خطیب گوجرانوالہ مصنف اطراف ببخاری کے درمیان حدیث ’’واذا قرء الامام فانصتوا‘‘ کے صحیح مسلم میں موجود ہونے یا نہ ہونے پر اخبارات میں تحریری مناظرہ ہو رہا تھا۔ فریقین نے اس باب میں مجھے حکم مانا، میں نے مولانا مرحوم سے کچھ پوچھے بغیر صرف دونوں کی تحریروں کو دیکھ کر فیصلہ مرحوم کے خلاف اور مولانا عبد العزیز صاحب کے موافق کیا‘‘۔
اور معارف دسمبر ۱۹۴۰ء کے شمارے میں ان کی وفات پر مولانا سلیمان ندوی نے انہیں یوں خراج تحسین پیش کیا تھا:
’’دو ماہ ہوئے کہ مولانا عبد العزیز صاحب خطیب و امام جامع مسجد گوجرانوالہ نے، جو دیوبند کے عالم اور وقت کے بڑے محدث تھے، وفات پائی۔ انہوں نے صحاح و مسانید کی مختلف کتابوں کی فہرستیں بطور اطراف بڑی محنت سے لکھی تھیں جن میں صرف بخاری کی فہرست ’’النبراس الساری فی اطراف البخاری‘‘ کے نام سے چھپی ہے۔ مرحوم نے مجھے لکھا تھا کہ مسند ابن حنبل کی بھی ایک فہرست بنائی ہے اور وہ اس کے چھپوانے کی فکر میں تھے۔ کیا اچھا ہو اگر ان کی یادگار میں ان کی یہ کتاب گوجرانوالہ کے قدردان چھپوا سکیں یا وہ اس نسخہ کو کسی قدر شناس کے سپرد کریں کہ اس کو چھپوا کر اس فیض کو عام کرے‘‘۔
مولانا عبد العزیزؒ ۱۹۳۶ء میں بیمار ہوگئے اور خطابت و اہتمام کے فرائض کی ادائیگی سے معذوری کے بعد اپنے گاؤں چلے گئے جہاں ۱۹۴۰ء میں ان کا انتقال ہوگیا، انا للہ وانا الیہ راجعون۔ مولانا عبد العزیزؒ کے بعد ان کے بھتیجے اور داماد مولانا مفتی عبد الواحدؒ فاضل ڈابھیل نے جامع مسجد کی خطابت اور مدرسہ انوار العلوم کے اہتمام کے فرائض سنبھال لیے جو اب تک سر انجام دے رہے ہیں۔ البتہ جامع مسجد کی خطابت میں ۱۹۶۹ء سے راقم الحروف نے ان کے نائب کی حیثیت سے ذمہ داریاں سنبھالیں اور مولانا عبد الواحدؒ پر فالج کے حملے کے بعد سے مستقل خطیب کے طور پر فرائض سرانجام دے رہا ہوں۔
مجلہ/مقام/زیراہتمام: 
مہک، گوجرانوالہ
تاریخ اشاعت: 
۱۹۸۲ء
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حضرت مولانا لال حسین اخترؒ 1 1
3 مولانا سید شمس الدین شہیدؒ 2 1
4 مولانا عبد الحئیؒ آف بھوئی گاڑ 3 1
5 حضرت مولانا محمد حیاتؒ 4 1
6 مولانا مفتی محمودؒ کی آئینی جدوجہد اور اندازِ سیاست 5 1
7 مولانا محمد شریف جالندھریؒ اور مولانا سید امین الحقؒ 6 1
8 چودھری ظہور الٰہی شہیدؒ 7 1
9 حضرت مولانا عبد العزیز سہالویؒ 8 1
10 مولانا فضل رازقؒ 9 1
11 حضرت مولانا محمد عبد اللہ رائے پوریؒ 10 1
12 خان غلام سرور خان مرحوم 11 1
13 مولانا عبد الشکور دین پوریؒ 12 1
14 خان عبد الغفار خان مرحوم 13 1
15 والدہ ماجدہ کا انتقال 14 1
16 حضرت مولانا عبد الحقؒ، اکوڑہ خٹک 15 1
17 مولانا تاج الدین بسمل شہیدؒ 16 1
18 مولانا حافظ شفیق الرحمانؒ 17 1
19 الشیخ عبد اللہ عزام شہیدؒ 18 1
20 حضرت مولانا عزیر گلؒ 19 1
21 مولانا حق نواز جھنگوی شہیدؒ 20 1
22 حضرت مولانا محمد رمضان علویؒ 21 1
23 مولانا حکیم نذیر احمد آف واہنڈو 23 1
24 مولانا عبد اللطیفؒ بالاکوٹی 24 1
25 مولانا نور محمد آف ملہو والی / پیر بشیر احمد گیلانی / مولانا عبدا لرؤف جتوئی 25 1
26 مولانا مفتی عبد الباقی / مولانا منظور عالم سیاکھوی 26 1
27 مولانا محمد سعید الرحمان علویؒ اور دیگر مرحومین 27 1
28 حضرت مولانا محمد عبد اللہ درخواستیؒ 28 1
29 محمد صلاح الدین شہیدؒ 29 1
30 حضرت مولانا مفتی جمیل احمد تھانویؒ اور دیگر مرحومین 30 1
31 حضرت مولانا عبد الرؤفؒ 30 30
32 ڈاکٹر عنایت اللہ نسیم سوہدرویؒ 30 30
33 پیر جی عبد العلیم رائے پوری شہیدؒ اور دیگر مرحومین 31 1
34 مولانا قاری محمد حنیفؒ ملتانی / مولانا قاری محمد اظہر ندیم شہیدؒ 32 1
35 حضرت مولانا سید ابوذر بخاریؒ اور دیگر مرحومین 35 1
36 حضرت مولانا محمد اسحاق سندیلویؒ 35 35
37 مولانا امیر حسینؒ 35 35
38 حاجی عبد المتین چوہان مرحوم 36 1
39 الشیخ جاد الحق علی جاد الحقؒ اور دیگر مرحومین 37 1
40 الشیخ محمد الغزالیؒ 37 39
41 حکیم محمد سلیم چوہدری مرحوم 37 39
42 غازی محمد انور پاشا 38 1
43 حضرت مولانا علامہ شبیر احمدؒ عثمانی 39 1
44 مولانا ضیاء الرحمان فاروقی شہیدؒ 40 1
45 الاستاذ عبد الفتاح ابو غدۃؒ 41 1
46 مولانا انیس الرحمان درخواستی شہیدؒ 42 1
47 لیڈی ڈیانا 43 1
48 حضرت مولانا مفتی محمودؒ ۔ ایک صاحب بصیرت سیاستدان 44 1
49 الحاج مولانا محمد زکریاؒ 45 1
50 حضرت مولانا محمد عبد اللہ درخواستیؒ 46 1
51 مولانا محمد عبد اللہ شہیدؒ 47 1
52 حکیم محمد سعید شہیدؒ 48 1
53 حضرت مولانا عبد الکریم قریشیؒ اور دیگر مرحومین 49 1
54 حضرت مولانا محمد طاسینؒ 49 53
55 حضرت مولانا عبد القادر قاسمیؒ 49 53
56 والدہ محترمہؒ مولانا حسین احمد قریشی 49 53
57 ماسٹر اللہ دین مرحوم 49 53
58 حضرت مولانا حافظ محمد عابدؒ، مولانا حافظ محمد نعیم الحق نعیمؒ 50 1
59 مولانا قاری محمد بشیرؒ آف ہری پور ہزارہ اور دیگر مرحومین 51 1
60 میاں جی دین محمد مرحوم 51 59
61 الحاج حکیم برکات احمد بگویؒ 51 59
62 مخدوم منظور احمد تونسوی کو صدمہ 51 59
63 مولانا محمد طیب شاہؒ ہمدانی اور دیگر مرحومین 52 1
64 مولانا قاضی عبد المالکؒ 52 63
65 مولانا محمد حنیف انورؒ 52 63
66 مولانا نذیر احمدؒ 52 63
67 مفتی اعظم سعودی عرب الشیخ عبد العزیز بن بازؒ اور دیگر مرحومین 53 1
68 حضرت مولانا سید عنایت اللہ شاہ بخاریؒ 53 67
69 الحاج مولانا فاروق احمد آف سکھرؒ 53 67
70 جناب حاجی کرامت اللہؒ 53 67
71 صاحبزادہ شمس الدین آف موسیٰ زئی 54 1
72 حضرت مولانا سید عطاء المحسن شاہ بخاریؒ اور دیگر مرحومین 55 1
73 حضرت مولانا قاری فضل ربیؒ آف مانسہرہ 55 72
74 حضرت مولانا حافظ عبد القادر روپڑیؒ 55 72
75 حضرت مولانا مفتی ولی درویشؒ 55 72
76 حضرت مولانا سید ابوالحسن علی ندویؒ 56 1
77 حضرت مولانا سید ابوالحسن علی حسنی ندویؒ 57 1
78 حضرت مولانا محمد یوسف لدھیانویؒ 58 1
79 حضرت مولانا محمد امین صفدر اوکاڑویؒ اور دیگر مرحومین 59 1
80 اہلیہ حضرت مولانا محمد عبد اللہ درخواستیؒ 59 79
81 حضرت مولانا سید فیض علی شاہؒ 59 79
82 حضرت مولانا محمد لقمان علی پوریؒ 59 79
83 مولوی عبد الغفورؒ 59 79
84 حضرت مفتی عبد الشکور ترمذیؒ اور دیگر مرحومین 60 1
85 مولانا محمد ضیاء القاسمیؒ 60 84
86 مولانا سلمان عباسیؒ 60 84
87 مولانا محمد اسحاق کھٹانہؒ 60 84
88 حضرت مولانا ضیاء القاسمیؒ 61 1
89 علامہ شبیر احمد عثمانی ؒ سے مولانا مفتی محمودؒ تک 62 1
90 حضرت مولانا عاشق الٰہی بلند شہریؒ اور دیگر مرحومین 63 1
91 مولانا سید منظور احمد شاہ آسیؒ 63 90
92 حافظ سید انیس الحسن شاہ زیدیؒ 63 90
93 مولانا سید عطاء اللہ شاہؒ 63 90
94 خوش نویس حافظ محمد شوکت 63 90
95 حضرت مولوی محمد نبی محمدیؒ 64 1
96 حضرت مولانا محمد اجمل خانؒ 65 1
97 ڈاکٹر محمد حمید اللہؒ 66 1
98 حضرت مولانا عبد اللہ درخواستیؒ کا پیغام 67 1
99 مولانا عبد الرحیم اشعرؒ 68 1
100 نوابزادہ نصر اللہ خان مرحوم 69 1
101 حضرت حافظ غلام حبیب نقشبندیؒ 70 1
102 مولانا اعظم طارق شہیدؒ 71 1
103 مولانا شاہ احمد نورانی ؒ 72 1
104 حضرت مولانا قاضی مظہر حسینؒ 73 1
105 مولانا حکیم عبد الرحمان آزادؒ 74 1
106 حضرت مولانا مفتی زین العابدینؒ 75 1
107 مولانا مفتی نظام الدین شامزئی شہیدؒ 76 1
108 حضرت مولانا منظور احمدؒ چنیوٹی 77 1
109 مولانا منظور احمدؒ چنیوٹی 78 1
110 مفتی محمد جمیل خان شہیدؒ 79 1
111 الحاج سیٹھی محمد یوسف مرحوم 80 1
112 حضرت مولانا جمیل احمد میواتی دہلویؒ 81 1
113 مولانا مفتی محمد ضیاء الحقؒ 82 1
114 حافظ محمد صادق مرحوم 83 1
115 مولانا رحمت اللہ کیرانویؒ 84 1
116 مولانا سعید الرحمان علویؒ 85 1
117 مولانا منظور احمد الحسینیؒ 86 1
118 مولانا بشیر احمد خاکیؒ 87 1
119 دارالعلوم کبیر والا کی وفیات 88 1
120 الحاج سید امین گیلانی ؒ 89 1
121 قاری نور الحق قریشی ایڈووکیٹ مرحوم 90 1
122 ڈاکٹر غلام محمد مرحوم 91 1
123 مولانا علی احمد جامیؒ 92 1
124 مولانا حافظ عبد الرشید ارشد مرحوم 93 1
125 حاجی غلام دستگیر مرحوم 94 1
126 خان عبد الولی خان مرحوم 95 1
127 علامہ محمد احمد لدھیانویؒ 96 1
128 نواب محمد اکبر خان بگٹی مرحوم 97 1
129 مولانا روشن دینؒ، مولوی عبد الکریمؒ 98 1
130 محترمہ بے نظیر بھٹو کا الم ناک قتل 99 1
131 حضرت صوفی عبد الحمید سواتی ؒ 100 1
132 حضرت مولانا محمد انظر شاہ کشمیریؒ 101 1
133 مرزا غلام نبی جانبازؒ 22 1
135 مولانا عبد المجید انورؒ، مولانا عبد الحقؒ، حاجی جمال دینؒ 102 1
136 مولانا قاری خبیب احمد عمرؒ 103 1
137 مولانا سید امیر حسین شاہؒ گیلانی 104 1
138 حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدرؒ 105 1
139 حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدرؒ کا سفر آخرت 106 1
140 حضرت مولانامحمد سرفراز خان صفدرؒ کی وفات پر سلسلۂ تعزیت 107 1
141 حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدرؒ کی وفات ۔ ہم سب کا مشترکہ صدمہ 108 1
142 ڈاکٹر سرفراز احمد نعیمی شہیدؒ 109 1
143 مولانا محمد امین اورکزئیؒ اور ڈاکٹر سرفراز احمد نعیمیؒ کی شہادت 110 1
144 مولانا قاری سعید الرحمٰنؒ 111 1
145 علامہ علی شیر حیدری شہیدؒ 112 1
146 مولانا محمد عمر لدھیانویؒ 113 1
147 قاری عبد الحلیمؒ 114 1
148 ڈاکٹر اسرار احمدؒ 115 1
149 حضرت خواجہ خان محمدؒ 116 1
150 حضرت مولانا قاضی عبد اللطیفؒ 117 1
151 ڈاکٹر محمود احمد غازیؒ 118 1
152 حضرت مولانا عبد الرحمٰنؒ اشرفی 119 1
153 الشیخ اسامہ بن لادن شہیدؒ 120 1
154 امیر عبد القادر الجزائریؒ 121 1
155 مولانا میاں عبد الرحمٰنؒ، مولانا سید عبد المالک شاہؒ 122 1
156 حضرت مولانا معین الدین لکھویؒ 123 1
157 پیر آف پگارا سید مردان علی شاہ مرحوم 124 1
158 محمد ظہیر میر ایڈووکیٹ مرحوم 125 1
159 حکیم الاسلام قاری محمد طیبؒ 126 1
160 حضرت مولانا عبید اللہ انورؒ 127 1
161 علامہ احسان الٰہی ظہیر شہیدؒ 128 1
162 مولانا قاضی حمید اللہ خانؒ 129 1
163 مولانا محمد اسلم شیخوپوری شہیدؒ 130 1
164 حضرت مولانا حبیب الرحمان لدھیانویؒ 131 1
165 چند دینی کارکنان کی وفات 132 1
166 مولانا مفتی محمد اویسؒ 133 1
167 مولانا سعید احمد رائے پوریؒ 134 1
168 قاضی حسین احمدؒ 135 1
169 پروفیسر غفور احمد مرحوم 136 1
170 مولانا محمد اشرف ہمدانی ؒ 137 1
171 مولانا عبد الستار تونسویؒ 138 1
172 حضرت مولانا مفتی عبد القیوم ہزارویؒ 139 1
173 مولانا قاری عبد الحئی عابدؒ 140 1
174 مولانا قاضی مقبول الرحمنؒ 141 1
175 مولانا شاہ حکیم محمد اختر ؒ 142 1
176 شیخ التفسیر حضرت مولانا احمد علی لاہوریؒ 143 1
177 مولانا انیس الرحمن اطہر قریشیؒ 144 1
178 مولانا محمد اقبال نعمانی ؒ 145 1
179 مولانا قاری محمد عبد اللہؒ 146 1
180 مولانا عبد المتینؒ 147 1
181 مولانا حافظ مہر محمد میانوالویؒ 148 1
182 مولانا شمس الرحمن معاویہ شہیدؒ 149 1
183 مولانا علاء الدینؒ 150 1
184 جناب نیلسن منڈیلا 151 1
185 میاں محمد عارف ایڈووکیٹ مرحوم 152 1
186 مولانا حکیم محمد یاسینؒ 153 1
187 حضرت مولانامحمد امین صفدرؒ 154 1
188 مولانا محمد عبد اللہ عباسیؒ 155 1
189 مولانا محمد عالمؒ 156 1
190 مجید نظامی مرحوم 157 1
191 مولانا مفتی عبد الشکورؒ 158 1
192 مولانا مسعود بیگ شہیدؒ ، ڈاکٹر شکیل اوجؒ شہید 159 1
193 شیخ الہند مولانا محمود حسن دیوبندیؒ اور شیخ الاسلام مولانا سید حسین احمد مدنیؒ 160 1
194 ڈاکٹر خالد محمود سومرو شہیدؒ 161 1
195 حافظ خلیل الرحمن ضیاء مرحوم 162 1
196 حضرت مولانا محمد نافعؒ 163 1
197 شاہ عبد اللہ مرحوم 164 1
198 دو محقق علماء کی وفات 165 1
199 مولانا عبد المجید لدھیانویؒ 166 1
200 مولانا مشتاق احمد چنیوٹی ؒ 167 1
201 سردار محمد عبد القیوم خان مرحوم 168 1
202 ملا محمد عمر مجاہدؒ 169 1
203 مولانا ضیاء القاسمیؒ ۔ چند یادیں 170 1
204 مولانا قاضی عبد الکریم آف کلاچیؒ 171 1
205 جنرل حمید گل مرحوم 172 1
206 مفکر اسلام مولانا مفتی محمودؒ 173 1
207 مولانا عبد اللطیف انورؒ 174 1
208 مولانا ڈاکٹر شیر علی شاہؒ 175 1
209 مولانا عبد المجید شاہ ندیمؒ 176 1
210 غازی ممتاز قادریؒ شہید 177 1
211 حضرت مولانا قاضی عبد الکریم کلاچویؒ 178 1
212 مولانا مطیع الرحمان نظامیؒ شہید 179 1
213 عبد الستار ایدھی مرحوم 180 1
214 مولانا حافظ عبد الرحمنؒ 181 1
215 قاری ملک عبد الواحدؒ 182 1
216 مولانا محمد امین اورکزئی شہیدؒ 183 1
217 مولانا مفتی محمد عیسٰی گورمانی اور دیگر مرحومین 184 1
218 جنید جمشید شہیدؒ 185 1
219 حضرت مولانا اشرف علی تھانویؒ 186 1
220 حضرت مولانا سلیم اللہؒ ، حضرت قاری محمد انورؒ، حضرت مولانا عبد الحفیظ مکیؒ 187 1
221 ڈاکٹر محمود احمد غازیؒ کی یاد میں سیمینار 188 1
222 مولانا محمد غفران ہزارویؒ اور دیگر مرحومین 33 1
223 مولانا عبد الرحیم آف شکرگڑھ 33 222
224 الحاج بابو عبد الخالق آف جہلم 33 222
227 حضرت جی مولانا انعام الحسنؒ 34 1
Flag Counter