Deobandi Books

رفتگان

ن مضامی

103 - 188
مولانا قاری خبیب احمد عمرؒ
میں دو روز قبل ہانگ کانگ پہنچا ہوں اور چند روز یہاں رہنے کا ارادہ ہے۔ کولون کی مرکزی جامع مسجد میں سیرت نبویؐ کے سلسلہ میں سالانہ اجتماع ہے جس میں گفتگو کے لیے مجھے دعوت دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ چند دیگر دینی اجتماعات بھی ہوں گے اور چند روز سفر کے بعد وطن واپس آجاؤں گا۔ اس سفر کی تفصیلات اور تاثرات آئندہ کالم میں قارئین کی خدمت میں پیش کر سکوں گا۔
ہمیں خاندانی طور پر گزشتہ ہفتے کے دوران ایک بڑے صدمہ سے دوچار ہونا پڑا کہ میرے بہنوئی مولانا قاری خبیب احمد عمر کا انتقال ہوگیا ہے، انا للہ وانا الیہ راجعون۔ وہ ہمارے بزرگ اور مخدوم حضرت مولانا عبد اللطیف جہلمی نور اللہ مرقدہ کے فرزند تھے اور حضرت کی وفات کے بعد گزشتہ گیارہ برس سے جامعہ حنفیہ تعلیم الاسلام جہلم کے مہتمم اور جامع مسجد گنبد والی کے خطیب کی حیثیت سے ان کی جانشینی کے فرائض سرانجام دے رہے تھے۔ میری چھوٹی بہن ان کی اہلیہ ہیں جو جامعہ حنفیہ تعلیم الاسلام للبنات جہلم میں گزشتہ ربع صدی سے تدریس کی خدمات سر انجام دے رہی ہیں اور اس وقت سے دورۂ حدیث کے اسباق پڑھا رہی ہیں جب ہمارے ملک میں بنات کے لیے دورۂ حدیث کا کہیں خال خال ہی اہتمام ہوتا تھا۔
مسلکی خدمات اور جدوجہد کے حوالہ سے والد محترم مولانا محمد سرفراز خان صفدر دامت برکاتہم کا ذوق جن علماء کرام کے ساتھ سب سے زیادہ ہم آہنگ تھا ان میں مولانا قاضی مظہر حسینؒ، مولانا عبد اللطیف جہلمیؒ، اور مولانا نذیر اللہ خانؒ گجراتی سرفہرست ہیں۔ ان کے ساتھ حضرت مولانا سید امین شاہ مخدوم پوریؒ اور عم مکرم حضرت مولانا صوفی عبد الحمیدؒ سواتی کو بھی شامل کر لیں تو مسلکی حوالہ سے ایک گروپ کا تعارف کم و بیش مکمل ہو جاتا ہے جن کی جدوجہد میں مسلکی ترجیحات کو ہمیشہ اولین درجہ حاصل رہا ہے۔ برادرم مولانا قاری خبیب احمد عمرؒ کے جنازہ کے لیے جمع ہونے والے احباب سے خطاب کرتے ہوئے میں نے عرض کیا کہ اس قافلہ کا خمیر دینی حمیت، مسلکی صلابت، عزم و استقامت، اور جہد مسلسل کے چار عناصر سے تیار ہوا تھا اور یہی ان حضرات کا سب سے بڑا تعارف ہے جس کی عملی نمائندگی گزشتہ گیارہ برس سے مولانا قاری خبیب احمد عمرؒ مسلسل کر رہے تھے۔
قاری صاحب مرحوم میرے سمدھی بھی تھے کہ میرا بڑا بیٹا حافظ محمد عمار خان ناصر ان کا داماد ہے لیکن میرا ان سے تعلق ان رشتوں کے قیام سے بہت پہلے سے تھا۔ طالب علمی کے دور میں ہی میرا ان سے دوستانہ تعلق استوار ہوگیا تھا اور 1970ء میں جب حضرت مولانا قاضی مظہر حسینؒ اور حضرت مولانا عبد اللطیف جہلمیؒ جمعیۃ علمائے اسلام کے سرگرم راہ نماؤں میں شمار ہوتے تھے اور حضرت مولانا غلام غوث ہزارویؒ کی طرح ان دونوں بزرگوں کے شب و روز بھی جمعیۃ علمائے اسلام کی سرگرمیوں کے لیے وقف ہوا کرتے تھے، ہمارا یہ تعلق جماعتی رفاقت میں تبدیل ہوگیا۔ بعد میں جب ان بزرگوں نے مسلکی ترجیحات ہی کے حوالہ سے جمعیۃ علمائے اسلام سے الگ ہو کر تحریک خدام اہل سنت کی بنیاد رکھی تو ہمارے جماعتی راستے جدا ہوگئے لیکن ذاتی، خاندانی، اور مسلکی روابط کا سلسلہ بدستور قائم رہا۔
قاری خبیب احمد عمرؒ نے دورۂ حدیث مدرسہ نصرۃ العلوم گوجرانوالہ میں کیا اور وہ میرے چھوٹے بھائی مولانا عبد القدوس خان قارن کے ہم سبق رہے ہیں، جو اس وقت مدرسہ نصرۃ العلوم میں دورۂ حدیث کے اسباق پڑھا رہے ہیں۔ قاری صاحب مرحوم نے اپنے سب بچوں کو دینی تعلیم و تربیت سے آراستہ کیا۔ ان کے بڑے بیٹے قاری ابوبکر صدیق جامعہ حنفیہ تعلیم الاسلام جہلم میں درس نظامی کے اسباق پڑھا رہے ہیں اور انتظامی معاملات میں بھی اپنے والد مرحوم کے ساتھ شریک رہے ہیں۔ چنانچہ اسی وجہ سے نماز جنازہ میں شریک اکابر علمائے کرام اور جامعہ حنفیہ کی مجلس شوریٰ نے انہیں قاری صاحبؒ کے جانشین کے طور پر منتخب کیا ہے اور تحریک خدام اہل سنت کے امیر مولانا قاضی ظہور الحسین نے ان کی دستاربندی کر کے اس کا اعلان کیا ہے۔ جبکہ قاری صاحب مرحوم کی بیٹیاں بھی مختلف مدارس میں تدریس کے فرائض سر انجام دے رہی ہیں، ان میں سے ایک بیٹی برطانیہ کے شہر نوٹنگھم میں رہائش پذیر ہے جس نے درس نظامی کی تکمیل کے بعد اپنی والدہ کے ساتھ سالہا سال تک تدریس کی اور اس دوران ایم اے انگلش بھی کیا۔ اب وہ نوٹنگھم برطانیہ میں بنات کے ایک معیاری مدرسہ جامعۃ الہدیٰ میں حدیث اور فقہ کی تدریس میں مصروف ہے۔
قاری صاحب مرحوم کی وفات برطانیہ میں ہوئی اور وہ برطانیہ کے تبلیغی دورے کے موقع پر اپنی اسی بیٹی کے ہاں قیام پذیر تھے۔ انہیں چند روز قبل کھانسی اور بخار کے ساتھ ساتھ نمونیہ کی تکلیف ہوگئی جو بڑھتی چلی گئی۔ اسی حالت میں جبکہ وہ سخت تکلیف میں تھے انہوں نے گزشتہ جمعہ بریڈ فورڈ میں پڑھایا۔ بریڈ فورڈ جاتے ہوئے بیٹی نے منع کیا کہ اس حالت میں نہ جائیں مگر انہوں نے کہا کہ میں نے دوستوں سے وعدہ کر رکھا ہے اس لیے ضرور جاؤں گا۔ جمعہ تو پڑھا لیا لیکن طبیعت زیادہ بگڑ گئی۔ ڈاکٹر صاحبان سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے حالت دیکھ کر فورًا ہسپتال پہنچانے کے لیے کہا جس پر انہیں برمنگھم کے ایک اسپتال میں لے جایا گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ اس دوران ان کا بلڈ پریشر اس قدر کم ہوچکا تھا کہ دل، جگر، اور گردے متاثر ہونے لگے۔ ایمرجنسی روم میں انہیں مصنوعی تنفس کی مشین لگا دی گئی اور ڈاکٹر صاحبان حتی المقدور ان کی جان بچانے کی تگ و دو میں مصروف ہوگئے۔
میں اتوار کے روز نماز فجر کی تیاری کر رہا تھا کہ جامعۃ الہدیٰ نوٹنگھم کے پرنسپل مولانا رضاء الحق کا فون آیا کہ قاری خبیب احمد صاحب شدید بیمار ہیں ان کے لیے خصوصی دعاؤں کے اہتمام کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کچھ تفصیل بتائی تو پریشانی بے چینی میں بدل گئی اور دعاؤں کا سلسلہ شروع ہوگیا۔ سارا دن اسی کیفیت میں گزر گیا، مولانا رضاء الحق صاحب اور قاری صاحب مرحوم کے بچوں کے ساتھ مسلسل رابط رہا۔ شام کو لاہور میں مجلس احرار کے مرکزی دفتر میں شہدائے ختم نبوت کانفرنس میں شریک تھا کہ مولانا رضاء الحق صاحب کا فون آیا کہ ڈاکٹر صاحبان کا کہنا ہے کہ قاری صاحب کی سانس صرف مشین کی وجہ سے چل رہی ہے اور ہمارے خیال میں اب انہیں مزید اس حالت میں رکھنے کی ضرورت نہیں ہے اس لیے اگر آپ حضرات اجازت دیں تو ہم مشین اتار دینا چاہتے ہیں۔ میں نے عرض کیا کہ اگر ڈاکٹر صاحبان کا مشورہ یہی ہے تو تقدیر کے اس فیصلے کو قبول کیے بغیر اور کیا چارۂ کار ہو سکتا ہے؟ اللہ تعالیٰ پر بھروسہ کرتے ہوئے مشین اتارنے کی اجازت دے دیں۔ یہ کہہ کر میں گوجرانوالہ واپسی کے لیے لاری اڈہ کی طرف روانہ ہوگیا مگر ابھی بادامی باغ نہیں پہنچ پایا تھا کہ مولانا رضاء الحق صاحب نے فون پر اطلاع دی کہ مشین اتار دی گئی ہے اور مولانا قاری خبیب احمد عمر ہم سے رخصت ہو چکے ہیں، انا للہ وانا الیہ راجعون۔
تدفین کے بارے میں مشورہ ہوا کہ چونکہ ایک بیٹی کے علاوہ ان کی سب اولاد یہاں پاکستان میں ہے اس لیے انہیں وطن واپس لایا جائے۔ ویسے بھی وہ سفر سے چند روز قبل اپنے والد محترم حضرت مولانا عبد اللطیف جہلمیؒ کی قبر پر گئے تو اس موقع پر انہوں نے کہہ دیا تھا کہ وہ بھی اسی جگہ دفن ہونا چاہتے ہیں، اس لیے ضروری مراحل سے فارغ ہو کر ان کی نماز جنازہ جامعۃ الہدیٰ نوٹنگھم میں مولانا رضاء الحق کی اقتداء میں ادا کی گئی جس میں علمائے کرام اور احباب کی ایک بڑی تعداد نے شرت کی، اس کے بعد ان کی میت پاکستان لائی گئی جس کے ساتھ ان کی بیٹی، داماد، اور مولانا رضاء الحق بھی آئے۔
منگل کے روز ظہر کے بعد جنازے کا اعلان تھا مگر صبح سے ہی لوگوں کی آمد شروع ہوگئی، نماز ظہر سے قبل جامعہ حنفیہ میں علمائے کرام کے تعزیتی بیانات ہوئے، بہت سے علمائے کرام نے جو مختلف شہروں سے آئے تھے اپنے جذبات غم کا اظہار کیا اور قاری صاحب مرحوم کی دینی خدمات پر انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔ اس سے قبل رات کو ہی مشاورت میں قاری صاحب مرحوم کے بڑے بیٹے قاری محمد ابوبکر صدیق کو ان کا جانشین بنانے کا فیصلہ ہو چکا تھا جس کا اعلان اس اجتماع میں مولانا عبد اللطیف جہلمی کے چھوٹے بھائی اور ہمارے پرانے بزرگ دوست مولانا حکیم مختار احمد الحسینی نے خاندانی بزرگ کی حیثیت سے کیا۔ اس کے بعد امیر تحریک خدام اہل سنت مولانا قاضی ظہور الحسین کے ہاتھوں قاری محمد ابوبکر صدیق کی دستاربندی ہوئی جس میں حضرت مولانا مفتی شیر محمد علوی، حضرت مولانا مفتی محمد شریف عابر، مولانا پروفیسر حافظ خالد محمود، مولانا حکیم مختار احمد الحسینی، اور راقم الحروف بھی ان کے ساتھ شریک تھے۔ جہلم کے اسٹیڈیم میں دن چار بجے کے لگ بھگ نماز جنازہ مولانا قاری ظہور الحسین کی اقتداء میں ادا کی گئی جس کے بعد قاری صاحبؒ کی میت کو ان کے آبائی گاؤں لے جایا گیا جہاں حضرت مولانا عبد اللطیف جہلمیؒ کے پہلو میں ان کی تدفین ہوئی اور اس موقع پر موجود ہجوم نے خدام اہل سنت کے علامتی نعرہ ’’خلافت راشدہ، حق چار یار‘‘ کی گونج میں انہیں رخصت کیا۔
مجلہ/مقام/زیراہتمام: 
روزنامہ اسلام، لاہور
تاریخ اشاعت: 
۹ مارچ ۲۰۰۹ء
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حضرت مولانا لال حسین اخترؒ 1 1
3 مولانا سید شمس الدین شہیدؒ 2 1
4 مولانا عبد الحئیؒ آف بھوئی گاڑ 3 1
5 حضرت مولانا محمد حیاتؒ 4 1
6 مولانا مفتی محمودؒ کی آئینی جدوجہد اور اندازِ سیاست 5 1
7 مولانا محمد شریف جالندھریؒ اور مولانا سید امین الحقؒ 6 1
8 چودھری ظہور الٰہی شہیدؒ 7 1
9 حضرت مولانا عبد العزیز سہالویؒ 8 1
10 مولانا فضل رازقؒ 9 1
11 حضرت مولانا محمد عبد اللہ رائے پوریؒ 10 1
12 خان غلام سرور خان مرحوم 11 1
13 مولانا عبد الشکور دین پوریؒ 12 1
14 خان عبد الغفار خان مرحوم 13 1
15 والدہ ماجدہ کا انتقال 14 1
16 حضرت مولانا عبد الحقؒ، اکوڑہ خٹک 15 1
17 مولانا تاج الدین بسمل شہیدؒ 16 1
18 مولانا حافظ شفیق الرحمانؒ 17 1
19 الشیخ عبد اللہ عزام شہیدؒ 18 1
20 حضرت مولانا عزیر گلؒ 19 1
21 مولانا حق نواز جھنگوی شہیدؒ 20 1
22 حضرت مولانا محمد رمضان علویؒ 21 1
23 مولانا حکیم نذیر احمد آف واہنڈو 23 1
24 مولانا عبد اللطیفؒ بالاکوٹی 24 1
25 مولانا نور محمد آف ملہو والی / پیر بشیر احمد گیلانی / مولانا عبدا لرؤف جتوئی 25 1
26 مولانا مفتی عبد الباقی / مولانا منظور عالم سیاکھوی 26 1
27 مولانا محمد سعید الرحمان علویؒ اور دیگر مرحومین 27 1
28 حضرت مولانا محمد عبد اللہ درخواستیؒ 28 1
29 محمد صلاح الدین شہیدؒ 29 1
30 حضرت مولانا مفتی جمیل احمد تھانویؒ اور دیگر مرحومین 30 1
31 حضرت مولانا عبد الرؤفؒ 30 30
32 ڈاکٹر عنایت اللہ نسیم سوہدرویؒ 30 30
33 پیر جی عبد العلیم رائے پوری شہیدؒ اور دیگر مرحومین 31 1
34 مولانا قاری محمد حنیفؒ ملتانی / مولانا قاری محمد اظہر ندیم شہیدؒ 32 1
35 حضرت مولانا سید ابوذر بخاریؒ اور دیگر مرحومین 35 1
36 حضرت مولانا محمد اسحاق سندیلویؒ 35 35
37 مولانا امیر حسینؒ 35 35
38 حاجی عبد المتین چوہان مرحوم 36 1
39 الشیخ جاد الحق علی جاد الحقؒ اور دیگر مرحومین 37 1
40 الشیخ محمد الغزالیؒ 37 39
41 حکیم محمد سلیم چوہدری مرحوم 37 39
42 غازی محمد انور پاشا 38 1
43 حضرت مولانا علامہ شبیر احمدؒ عثمانی 39 1
44 مولانا ضیاء الرحمان فاروقی شہیدؒ 40 1
45 الاستاذ عبد الفتاح ابو غدۃؒ 41 1
46 مولانا انیس الرحمان درخواستی شہیدؒ 42 1
47 لیڈی ڈیانا 43 1
48 حضرت مولانا مفتی محمودؒ ۔ ایک صاحب بصیرت سیاستدان 44 1
49 الحاج مولانا محمد زکریاؒ 45 1
50 حضرت مولانا محمد عبد اللہ درخواستیؒ 46 1
51 مولانا محمد عبد اللہ شہیدؒ 47 1
52 حکیم محمد سعید شہیدؒ 48 1
53 حضرت مولانا عبد الکریم قریشیؒ اور دیگر مرحومین 49 1
54 حضرت مولانا محمد طاسینؒ 49 53
55 حضرت مولانا عبد القادر قاسمیؒ 49 53
56 والدہ محترمہؒ مولانا حسین احمد قریشی 49 53
57 ماسٹر اللہ دین مرحوم 49 53
58 حضرت مولانا حافظ محمد عابدؒ، مولانا حافظ محمد نعیم الحق نعیمؒ 50 1
59 مولانا قاری محمد بشیرؒ آف ہری پور ہزارہ اور دیگر مرحومین 51 1
60 میاں جی دین محمد مرحوم 51 59
61 الحاج حکیم برکات احمد بگویؒ 51 59
62 مخدوم منظور احمد تونسوی کو صدمہ 51 59
63 مولانا محمد طیب شاہؒ ہمدانی اور دیگر مرحومین 52 1
64 مولانا قاضی عبد المالکؒ 52 63
65 مولانا محمد حنیف انورؒ 52 63
66 مولانا نذیر احمدؒ 52 63
67 مفتی اعظم سعودی عرب الشیخ عبد العزیز بن بازؒ اور دیگر مرحومین 53 1
68 حضرت مولانا سید عنایت اللہ شاہ بخاریؒ 53 67
69 الحاج مولانا فاروق احمد آف سکھرؒ 53 67
70 جناب حاجی کرامت اللہؒ 53 67
71 صاحبزادہ شمس الدین آف موسیٰ زئی 54 1
72 حضرت مولانا سید عطاء المحسن شاہ بخاریؒ اور دیگر مرحومین 55 1
73 حضرت مولانا قاری فضل ربیؒ آف مانسہرہ 55 72
74 حضرت مولانا حافظ عبد القادر روپڑیؒ 55 72
75 حضرت مولانا مفتی ولی درویشؒ 55 72
76 حضرت مولانا سید ابوالحسن علی ندویؒ 56 1
77 حضرت مولانا سید ابوالحسن علی حسنی ندویؒ 57 1
78 حضرت مولانا محمد یوسف لدھیانویؒ 58 1
79 حضرت مولانا محمد امین صفدر اوکاڑویؒ اور دیگر مرحومین 59 1
80 اہلیہ حضرت مولانا محمد عبد اللہ درخواستیؒ 59 79
81 حضرت مولانا سید فیض علی شاہؒ 59 79
82 حضرت مولانا محمد لقمان علی پوریؒ 59 79
83 مولوی عبد الغفورؒ 59 79
84 حضرت مفتی عبد الشکور ترمذیؒ اور دیگر مرحومین 60 1
85 مولانا محمد ضیاء القاسمیؒ 60 84
86 مولانا سلمان عباسیؒ 60 84
87 مولانا محمد اسحاق کھٹانہؒ 60 84
88 حضرت مولانا ضیاء القاسمیؒ 61 1
89 علامہ شبیر احمد عثمانی ؒ سے مولانا مفتی محمودؒ تک 62 1
90 حضرت مولانا عاشق الٰہی بلند شہریؒ اور دیگر مرحومین 63 1
91 مولانا سید منظور احمد شاہ آسیؒ 63 90
92 حافظ سید انیس الحسن شاہ زیدیؒ 63 90
93 مولانا سید عطاء اللہ شاہؒ 63 90
94 خوش نویس حافظ محمد شوکت 63 90
95 حضرت مولوی محمد نبی محمدیؒ 64 1
96 حضرت مولانا محمد اجمل خانؒ 65 1
97 ڈاکٹر محمد حمید اللہؒ 66 1
98 حضرت مولانا عبد اللہ درخواستیؒ کا پیغام 67 1
99 مولانا عبد الرحیم اشعرؒ 68 1
100 نوابزادہ نصر اللہ خان مرحوم 69 1
101 حضرت حافظ غلام حبیب نقشبندیؒ 70 1
102 مولانا اعظم طارق شہیدؒ 71 1
103 مولانا شاہ احمد نورانی ؒ 72 1
104 حضرت مولانا قاضی مظہر حسینؒ 73 1
105 مولانا حکیم عبد الرحمان آزادؒ 74 1
106 حضرت مولانا مفتی زین العابدینؒ 75 1
107 مولانا مفتی نظام الدین شامزئی شہیدؒ 76 1
108 حضرت مولانا منظور احمدؒ چنیوٹی 77 1
109 مولانا منظور احمدؒ چنیوٹی 78 1
110 مفتی محمد جمیل خان شہیدؒ 79 1
111 الحاج سیٹھی محمد یوسف مرحوم 80 1
112 حضرت مولانا جمیل احمد میواتی دہلویؒ 81 1
113 مولانا مفتی محمد ضیاء الحقؒ 82 1
114 حافظ محمد صادق مرحوم 83 1
115 مولانا رحمت اللہ کیرانویؒ 84 1
116 مولانا سعید الرحمان علویؒ 85 1
117 مولانا منظور احمد الحسینیؒ 86 1
118 مولانا بشیر احمد خاکیؒ 87 1
119 دارالعلوم کبیر والا کی وفیات 88 1
120 الحاج سید امین گیلانی ؒ 89 1
121 قاری نور الحق قریشی ایڈووکیٹ مرحوم 90 1
122 ڈاکٹر غلام محمد مرحوم 91 1
123 مولانا علی احمد جامیؒ 92 1
124 مولانا حافظ عبد الرشید ارشد مرحوم 93 1
125 حاجی غلام دستگیر مرحوم 94 1
126 خان عبد الولی خان مرحوم 95 1
127 علامہ محمد احمد لدھیانویؒ 96 1
128 نواب محمد اکبر خان بگٹی مرحوم 97 1
129 مولانا روشن دینؒ، مولوی عبد الکریمؒ 98 1
130 محترمہ بے نظیر بھٹو کا الم ناک قتل 99 1
131 حضرت صوفی عبد الحمید سواتی ؒ 100 1
132 حضرت مولانا محمد انظر شاہ کشمیریؒ 101 1
133 مرزا غلام نبی جانبازؒ 22 1
135 مولانا عبد المجید انورؒ، مولانا عبد الحقؒ، حاجی جمال دینؒ 102 1
136 مولانا قاری خبیب احمد عمرؒ 103 1
137 مولانا سید امیر حسین شاہؒ گیلانی 104 1
138 حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدرؒ 105 1
139 حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدرؒ کا سفر آخرت 106 1
140 حضرت مولانامحمد سرفراز خان صفدرؒ کی وفات پر سلسلۂ تعزیت 107 1
141 حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدرؒ کی وفات ۔ ہم سب کا مشترکہ صدمہ 108 1
142 ڈاکٹر سرفراز احمد نعیمی شہیدؒ 109 1
143 مولانا محمد امین اورکزئیؒ اور ڈاکٹر سرفراز احمد نعیمیؒ کی شہادت 110 1
144 مولانا قاری سعید الرحمٰنؒ 111 1
145 علامہ علی شیر حیدری شہیدؒ 112 1
146 مولانا محمد عمر لدھیانویؒ 113 1
147 قاری عبد الحلیمؒ 114 1
148 ڈاکٹر اسرار احمدؒ 115 1
149 حضرت خواجہ خان محمدؒ 116 1
150 حضرت مولانا قاضی عبد اللطیفؒ 117 1
151 ڈاکٹر محمود احمد غازیؒ 118 1
152 حضرت مولانا عبد الرحمٰنؒ اشرفی 119 1
153 الشیخ اسامہ بن لادن شہیدؒ 120 1
154 امیر عبد القادر الجزائریؒ 121 1
155 مولانا میاں عبد الرحمٰنؒ، مولانا سید عبد المالک شاہؒ 122 1
156 حضرت مولانا معین الدین لکھویؒ 123 1
157 پیر آف پگارا سید مردان علی شاہ مرحوم 124 1
158 محمد ظہیر میر ایڈووکیٹ مرحوم 125 1
159 حکیم الاسلام قاری محمد طیبؒ 126 1
160 حضرت مولانا عبید اللہ انورؒ 127 1
161 علامہ احسان الٰہی ظہیر شہیدؒ 128 1
162 مولانا قاضی حمید اللہ خانؒ 129 1
163 مولانا محمد اسلم شیخوپوری شہیدؒ 130 1
164 حضرت مولانا حبیب الرحمان لدھیانویؒ 131 1
165 چند دینی کارکنان کی وفات 132 1
166 مولانا مفتی محمد اویسؒ 133 1
167 مولانا سعید احمد رائے پوریؒ 134 1
168 قاضی حسین احمدؒ 135 1
169 پروفیسر غفور احمد مرحوم 136 1
170 مولانا محمد اشرف ہمدانی ؒ 137 1
171 مولانا عبد الستار تونسویؒ 138 1
172 حضرت مولانا مفتی عبد القیوم ہزارویؒ 139 1
173 مولانا قاری عبد الحئی عابدؒ 140 1
174 مولانا قاضی مقبول الرحمنؒ 141 1
175 مولانا شاہ حکیم محمد اختر ؒ 142 1
176 شیخ التفسیر حضرت مولانا احمد علی لاہوریؒ 143 1
177 مولانا انیس الرحمن اطہر قریشیؒ 144 1
178 مولانا محمد اقبال نعمانی ؒ 145 1
179 مولانا قاری محمد عبد اللہؒ 146 1
180 مولانا عبد المتینؒ 147 1
181 مولانا حافظ مہر محمد میانوالویؒ 148 1
182 مولانا شمس الرحمن معاویہ شہیدؒ 149 1
183 مولانا علاء الدینؒ 150 1
184 جناب نیلسن منڈیلا 151 1
185 میاں محمد عارف ایڈووکیٹ مرحوم 152 1
186 مولانا حکیم محمد یاسینؒ 153 1
187 حضرت مولانامحمد امین صفدرؒ 154 1
188 مولانا محمد عبد اللہ عباسیؒ 155 1
189 مولانا محمد عالمؒ 156 1
190 مجید نظامی مرحوم 157 1
191 مولانا مفتی عبد الشکورؒ 158 1
192 مولانا مسعود بیگ شہیدؒ ، ڈاکٹر شکیل اوجؒ شہید 159 1
193 شیخ الہند مولانا محمود حسن دیوبندیؒ اور شیخ الاسلام مولانا سید حسین احمد مدنیؒ 160 1
194 ڈاکٹر خالد محمود سومرو شہیدؒ 161 1
195 حافظ خلیل الرحمن ضیاء مرحوم 162 1
196 حضرت مولانا محمد نافعؒ 163 1
197 شاہ عبد اللہ مرحوم 164 1
198 دو محقق علماء کی وفات 165 1
199 مولانا عبد المجید لدھیانویؒ 166 1
200 مولانا مشتاق احمد چنیوٹی ؒ 167 1
201 سردار محمد عبد القیوم خان مرحوم 168 1
202 ملا محمد عمر مجاہدؒ 169 1
203 مولانا ضیاء القاسمیؒ ۔ چند یادیں 170 1
204 مولانا قاضی عبد الکریم آف کلاچیؒ 171 1
205 جنرل حمید گل مرحوم 172 1
206 مفکر اسلام مولانا مفتی محمودؒ 173 1
207 مولانا عبد اللطیف انورؒ 174 1
208 مولانا ڈاکٹر شیر علی شاہؒ 175 1
209 مولانا عبد المجید شاہ ندیمؒ 176 1
210 غازی ممتاز قادریؒ شہید 177 1
211 حضرت مولانا قاضی عبد الکریم کلاچویؒ 178 1
212 مولانا مطیع الرحمان نظامیؒ شہید 179 1
213 عبد الستار ایدھی مرحوم 180 1
214 مولانا حافظ عبد الرحمنؒ 181 1
215 قاری ملک عبد الواحدؒ 182 1
216 مولانا محمد امین اورکزئی شہیدؒ 183 1
217 مولانا مفتی محمد عیسٰی گورمانی اور دیگر مرحومین 184 1
218 جنید جمشید شہیدؒ 185 1
219 حضرت مولانا اشرف علی تھانویؒ 186 1
220 حضرت مولانا سلیم اللہؒ ، حضرت قاری محمد انورؒ، حضرت مولانا عبد الحفیظ مکیؒ 187 1
221 ڈاکٹر محمود احمد غازیؒ کی یاد میں سیمینار 188 1
222 مولانا محمد غفران ہزارویؒ اور دیگر مرحومین 33 1
223 مولانا عبد الرحیم آف شکرگڑھ 33 222
224 الحاج بابو عبد الخالق آف جہلم 33 222
227 حضرت جی مولانا انعام الحسنؒ 34 1
Flag Counter