Deobandi Books

رفتگان

ن مضامی

112 - 188
علامہ علی شیر حیدری شہیدؒ
17 اگست کو صبح ڈیٹرائٹ کی مسجد بلال میں فجر کی نماز ادا کرنے کے بعد واشنگٹن واپسی کے لیے ایئرپورٹ جانے کی تیاری کر رہا تھا کہ مولانا قاری محمد الیاس نے اطلاع دی کہ علامہ علی شیر حیدریؒ کو شہید کر دیا گیا ہے، انا للہ وانا الیہ راجعون۔ وہ مسجد میں آنے سے پہلے انٹرنیٹ پر جنگ اخبار دیکھ کر آئے تھے جس کی اس دن پہلی خبر یہی تھی۔ واشنگٹن پہنچ کر انٹرنیٹ کے ذریعہ ہی تفصیلات معلوم کیں، بے حد صدمہ ہوا۔ وہ تحفظ ناموس صحابہؓ اور اہل سنت کے عقائد و حقوق کے دفاع کے محاذ کے ایک اہم راہنما تھے جن کی پوری زندگی اسی مشن میں گزری اور بالآخر حضرات صحابہ کرامؓ کے ناموس کے تحفظ کی جنگ لڑتے ہوئے انہوں نے اپنے پیش رو راہنماؤں کی طرح جام شہادت نوش کر لیا۔
اہل السنہ والجماعہ کی اساس قرآن کریم کے بعد سنت رسولؐ اور صحابہ کرامؓ کے تعامل پر ہے۔ اسی لیے وہ اہل السنہ والجماعہ کہلاتے ہیں۔ چنانچہ دین کی تعبیر و تشریح میں حضرات صحابہ کرام رضوان اللہ عنہم کے اساسی مقام اور ان کے ناموس و حرمت کا تحفظ و دفاع ان کے فرائض کا حصہ ہے جس کے لیے مختلف حوالوں سے جدوجہد کا سلسلہ قرن اول سے جاری ہے۔ حضرت عبد اللہ بن مسعودؓ کا ارشاد گرامی ہے کہ
’’تم میں سے جو شخص کسی کی اقتداء کرنا چاہتا ہے تو اس کی اقتداء کرے جو فوت ہو چکا ہے اس لیے کہ زندہ شخص کسی وقت بھی فتنہ میں مبتلا ہو سکتا ہے۔ وہ اقتداء کے قابل لوگ اصحاب محمدؐ ہیں جو سب سے زیادہ نیک دل ہیں، گہرے علم والے ہیں، اور سب سے کم تکلف والے ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے انہیں اپنے نبیؐ کی صحبت و رفاقت کے لیے او راپنے دین کی امامت کے لیے چنا ہے، پس ان کے نقش قدم پر چلو او ران کے طریقوں کی پیروی کرو کیونکہ وہی ہدایت اور صراط مستقیم پر ہیں‘‘۔
حضرت عبد اللہ بن مسعودؓ کا یہ ارشاد گرامی اہل سنت کے عقیدہ و عمل کی اساس ہے اور اسی کو وہ حق اور ہدایت کا معیار سمجھتے ہیں۔ حضرات صحابہ کرامؓ کے تمام طبقات مثلاً مہاجرین، انصار، اہل بیت، ازواج مطہرات ، اور فتح مکہ کے بعد اسلام قبول کرنے والے صحابہؓ کے ساتھ یکساں محبت و عقیدت کے ساتھ ساتھ ان کے درمیان حفظ و مراتب اور درجات فضیلت کا لحاظ رکھنا بھی اہل سنت کے جذبات ایمانی کا حصہ ہے۔ اس سلسلہ میں کسی بھی افراط و تفریط سے گریز کو وہ اپنے ایمان کا تقاضا سمجھتے ہیں اور بوقت ضرورت اس کے اظہار کو بھی ضروری سمجھتے ہیں۔
حضرات صحابہ کرامؓ چونکہ قرآن و سنت کی صحیح تعبیر و تشریح کا معیار ہیں اس لیے ان کی حرمت و عدالت کو مجروح ہونے سے بچانا اور ان کی ثقاہت و صداقت کو شک و شبہ سے بالاتر سمجھنا بھی اس کا ناگزیر تقاضا ہے۔ اور اسی وجہ سے ان کے ناموس اور عدالت کے دفاع و تحفظ کو اہل سنت نے ہمیشہ اپنی ذمہ داریوں میں شمار کیا ہے۔ ایک راویت میں ہے کہ امیر المومنین حضرت عمر بن عبد العزیزؒ نے سرکاری طور پر بعض علمائے کرام کی ڈیوٹی لگائی تھی کہ وہ مسجدوں میں بیٹھ کر لوگوں کو جناب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث سنایا کریں اور صحابہ کرامؓ کے مناقب اور فضائل ان کے سامنے بیان کیا کریں۔
اسی بنا پر صحابہ کرامؓ کی توہین و تنقیص اور ان پر ایسی جرح و تنقید کو، جس سے ان کے ایمان و عدالت اور مقام صحابیت پر زد پڑتی ہو، ہمیشہ گمراہی کی علامت قرار دیا گیا ہے۔ چنانچہ امام ابو زرعہ رازیؒ کا کہنا ہے کہ
’’جب تم کسی شخص کو دیکھو کہ وہ صحابہ کرامؓ میں سے کسی کی توہین و تنقیص کر رہا ہے تو سمجھ لو کہ وہ زندیق ہے۔ اس لیے کہ صحابہ کرامؓ قرآن کریم کے نزول اور جناب رسول اللہؐ کی سنتوں کے گواہ ہیں اور گواہوں کو مجروح کرنے والے دراصل دین کا اعتماد ختم کرنا چاہتے ہیں‘‘۔
عقائد اہل سنت اور ناموس صحابہ کرامؓ کے تحفظ و دفاع کا یہی مشن ہے جس کے لیے ماضی میں برصغیر پاک و ہند میں حضرت مجدد الف ثانی، حضرت امام ولی اللہ دہلوی، حضرت مرزا مظہر جان جاناں، حضرت مولانا شاہ عبد العزیز محدث دہلوی، حضرت قاضی ثناء اللہ پانی پتی اور دیگر اکابر رحمہم اللہ تعالیٰ مصروف کار رہے ہیں۔ جبکہ زمانۂ قریب میں مولانا عبد الشکور لکھوی، مولانا نورالحسن شاہ بخاری، مولانا دوست محمد قریشی، مولانا قاضی مظہر حسین، اور سردار احمد خان پتانی رحمہم اللہ جیسے بزرگوں نے زندگیاں کھپا دی ہیں۔ او راسی قافلہ کی باقیات صالحات میں سے حضرت علامہ عبد الستار تونسوی اور حضرت علامہ ڈاکٹر خالد محمود ہمارے درمیان موجود ہیں۔ اللہ تعالیٰ انہیں صحت و عافیت کے ساتھ تادیر سلامت رکھیں، آمین یا رب العالمین۔
ان بزرگوں کا طریق کار علمی، تحقیقی، اور دفاعی تھا جس میں تحریکی اور اقدامی عنصر کا اضافہ کرتے ہوئے گزشتہ تین عشروں کے دوران مولانا حق نواز شہیدؒ اور ان کے رفقاء ’’سپاہ صحابہ‘‘ کے نام سے سامنے آئے اور دیکھتے ہی دیکھتے اس مشن کو ملک گیر عوامی تحریک کی شکل دے دی۔ مولانا حق نواز جھنگوی شہیدؒ اور ان کے قریبی رفقاء مثلاً مولانا ضیاء الرحمٰن فاروقی شہیدؒ اور مولانا ایثار القاسمی شہیدؒ بنیادی طور پر جمعیۃ علمائے اسلام سے تعلق رکھتے تھے اور ان کی جماعتی زندگی کا ایک بڑا حصہ جمعیۃ علمائے اسلام کے پلیٹ فارم پر نفاذ شریعت کی جدوجہد میں گزرا۔ مگر جھنگ کے مخصوص ماحول نے مولانا حق نواز جھنگویؒ کی توجہ کو تحفظ ناموس صحابہؓ کی جدوجہد کی طرف مبذول کیا تو وہ اس کی طرف مسلسل بڑھتے چلے گئے اور اپنے ہم ذوق دوستوں کا ایک قافلہ تشکیل دیا جس نے سپاہ صحابہؓ کے نام سے پورے ملک میں صحابہ کرامؓ کی ناموس و حرمت پر مر مٹنے کا جذبہ و نعرہ کی گونج پیدا کی اور قربانیوں اور شہادتوں کی لائن لگا دی۔ دینی تحریکوں کو یہ رنگ دینے کے طریق کار سے ہمیں کبھی اتفاق نہیں رہا، ہم نے ان بزرگوں کے طریق کار کو ہی صحیح سمجھا جن کا ہم سطور بالا میں تذکرہ کر چکے ہیں اور ہم نے اس کا خود مولانا حق نواز جھنگوی شہیدؒ کے ساتھ براہ راست ملاقاتوں میں بھی اظہار کیا ہے۔ لیکن اس مقصد کے لیے مولانا حق نواز جھنگویؒ اور ان کے رفقاء و کارکنوں کا جذبہ و خلوص اور ایثار و قربانی ہمیشہ شک و شبہ سے بالاتر رہے ہیں اور اپنے مشن کے ساتھ بے لچک کمٹمنٹ اور اس پر کٹ مرنے کے جذبہ کو ہم نے ہمیشہ خراج عقیدت پیش کیا ہے۔
مولانا حق نواز جھنگویؒ، مولانا ایثار القاسمیؒ، مولانا ضیاء الرحمٰنؒ فاروقی، اور مولانا محمد اعظم طارقؒ کے بعد علامہ علی شیر حیدریؒ اس قافلہ کے سالار تھے۔ وہ ایک کہنہ مشق استاد، نکتہ رس خطیب، صاحب علم مناظر، مدبر راہنما، اور پرجوش قائد تھے۔ انہوں نے اپنے پرجوش قافلہ کی جرأت مندانہ راہنمائی کے ساتھ ساتھ اپنے موقف کی جس طرح علم و استدلال کے ساتھ عوامی اور علمی حلقوں میں ترجمانی کی ہے اسے ان کے امتیازی وصف کی حیثیت حاصل رہی ہے۔ وہ صرف عوامی اسٹیج کے آدمی نہیں تھے بلکہ کتاب و علم کے ساتھ بھی ان کا گہرا رشتہ تھا۔ اس لیے ان کی شہادت ہمارے لیے دوہرا صدمہ ہے کہ خطابت و تحریک کی دنیا میں علم و کتاب سے تعلق رکھنے والے لوگ بتدریج کم ہوتے جا رہے ہیں۔
مجھے علامہ علی شیر حیدریؒ کے ساتھ زیادہ ملاقاتوں اور تفصیلی گفتگو کا موقع نہیں ملا۔ ان کی خواہش رہی ہے کہ میں کبھی دو چار روز ان کے پاس جامعہ حیدریہ خیرپور میں رہوں۔ میرا بھی جی چاہتا تھا اور ایک آدھ بار پروگرام بنانے کا ارادہ بھی کیا مگر مقدر میں نہ تھا اس لیے خواہش ادھوری رہی۔ البتہ مختلف جلسوں میں ملاقاتیں ہوئیں۔ ایک بار ہمارے پاس گوجرانوالہ بھی تشریف لائے مگر تفصیلی گفتگو نہ ہو سکی۔ غالباً آخری ملاقات کڑیانوالہ ضلع گجرات کے ایک جلسہ میں ہوئی۔ وہ خالصتاً ناموس صحابہ کرامؓ کے تحفظ و دفاع کی جدوجہد کے آدمی تھے۔ انہوں نے اس کے لیے شب و روز محنت کی ہے، ہزاروں افراد کی ذہن سازی کی ہے، اور ہزاروں کارکنوں کو اس کے لیے تیار کیا ہے۔ ان کے طریق کار سے اختلاف کی گنجائش تھی لیکن ان کی شبانہ روز محنت، اپنے مشن کے ساتھ والہانہ وابستگی، اور ایثار و قربانی کا ایک طویل عرصہ ہم سب کے لیے قابل رشک ہے۔ اللہ تعالیٰ انہیں جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام سے نوازیں اور جملہ پسماندگان اور متوسلین کو صبر جمیل کی توفیق عطا فرمائیں، آمین یا رب العالمین۔
مجلہ/مقام/زیراہتمام: 
روزنامہ اسلام، لاہور
تاریخ اشاعت: 
۲۸ اگست ۲۰۰۹ء
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حضرت مولانا لال حسین اخترؒ 1 1
3 مولانا سید شمس الدین شہیدؒ 2 1
4 مولانا عبد الحئیؒ آف بھوئی گاڑ 3 1
5 حضرت مولانا محمد حیاتؒ 4 1
6 مولانا مفتی محمودؒ کی آئینی جدوجہد اور اندازِ سیاست 5 1
7 مولانا محمد شریف جالندھریؒ اور مولانا سید امین الحقؒ 6 1
8 چودھری ظہور الٰہی شہیدؒ 7 1
9 حضرت مولانا عبد العزیز سہالویؒ 8 1
10 مولانا فضل رازقؒ 9 1
11 حضرت مولانا محمد عبد اللہ رائے پوریؒ 10 1
12 خان غلام سرور خان مرحوم 11 1
13 مولانا عبد الشکور دین پوریؒ 12 1
14 خان عبد الغفار خان مرحوم 13 1
15 والدہ ماجدہ کا انتقال 14 1
16 حضرت مولانا عبد الحقؒ، اکوڑہ خٹک 15 1
17 مولانا تاج الدین بسمل شہیدؒ 16 1
18 مولانا حافظ شفیق الرحمانؒ 17 1
19 الشیخ عبد اللہ عزام شہیدؒ 18 1
20 حضرت مولانا عزیر گلؒ 19 1
21 مولانا حق نواز جھنگوی شہیدؒ 20 1
22 حضرت مولانا محمد رمضان علویؒ 21 1
23 مولانا حکیم نذیر احمد آف واہنڈو 23 1
24 مولانا عبد اللطیفؒ بالاکوٹی 24 1
25 مولانا نور محمد آف ملہو والی / پیر بشیر احمد گیلانی / مولانا عبدا لرؤف جتوئی 25 1
26 مولانا مفتی عبد الباقی / مولانا منظور عالم سیاکھوی 26 1
27 مولانا محمد سعید الرحمان علویؒ اور دیگر مرحومین 27 1
28 حضرت مولانا محمد عبد اللہ درخواستیؒ 28 1
29 محمد صلاح الدین شہیدؒ 29 1
30 حضرت مولانا مفتی جمیل احمد تھانویؒ اور دیگر مرحومین 30 1
31 حضرت مولانا عبد الرؤفؒ 30 30
32 ڈاکٹر عنایت اللہ نسیم سوہدرویؒ 30 30
33 پیر جی عبد العلیم رائے پوری شہیدؒ اور دیگر مرحومین 31 1
34 مولانا قاری محمد حنیفؒ ملتانی / مولانا قاری محمد اظہر ندیم شہیدؒ 32 1
35 حضرت مولانا سید ابوذر بخاریؒ اور دیگر مرحومین 35 1
36 حضرت مولانا محمد اسحاق سندیلویؒ 35 35
37 مولانا امیر حسینؒ 35 35
38 حاجی عبد المتین چوہان مرحوم 36 1
39 الشیخ جاد الحق علی جاد الحقؒ اور دیگر مرحومین 37 1
40 الشیخ محمد الغزالیؒ 37 39
41 حکیم محمد سلیم چوہدری مرحوم 37 39
42 غازی محمد انور پاشا 38 1
43 حضرت مولانا علامہ شبیر احمدؒ عثمانی 39 1
44 مولانا ضیاء الرحمان فاروقی شہیدؒ 40 1
45 الاستاذ عبد الفتاح ابو غدۃؒ 41 1
46 مولانا انیس الرحمان درخواستی شہیدؒ 42 1
47 لیڈی ڈیانا 43 1
48 حضرت مولانا مفتی محمودؒ ۔ ایک صاحب بصیرت سیاستدان 44 1
49 الحاج مولانا محمد زکریاؒ 45 1
50 حضرت مولانا محمد عبد اللہ درخواستیؒ 46 1
51 مولانا محمد عبد اللہ شہیدؒ 47 1
52 حکیم محمد سعید شہیدؒ 48 1
53 حضرت مولانا عبد الکریم قریشیؒ اور دیگر مرحومین 49 1
54 حضرت مولانا محمد طاسینؒ 49 53
55 حضرت مولانا عبد القادر قاسمیؒ 49 53
56 والدہ محترمہؒ مولانا حسین احمد قریشی 49 53
57 ماسٹر اللہ دین مرحوم 49 53
58 حضرت مولانا حافظ محمد عابدؒ، مولانا حافظ محمد نعیم الحق نعیمؒ 50 1
59 مولانا قاری محمد بشیرؒ آف ہری پور ہزارہ اور دیگر مرحومین 51 1
60 میاں جی دین محمد مرحوم 51 59
61 الحاج حکیم برکات احمد بگویؒ 51 59
62 مخدوم منظور احمد تونسوی کو صدمہ 51 59
63 مولانا محمد طیب شاہؒ ہمدانی اور دیگر مرحومین 52 1
64 مولانا قاضی عبد المالکؒ 52 63
65 مولانا محمد حنیف انورؒ 52 63
66 مولانا نذیر احمدؒ 52 63
67 مفتی اعظم سعودی عرب الشیخ عبد العزیز بن بازؒ اور دیگر مرحومین 53 1
68 حضرت مولانا سید عنایت اللہ شاہ بخاریؒ 53 67
69 الحاج مولانا فاروق احمد آف سکھرؒ 53 67
70 جناب حاجی کرامت اللہؒ 53 67
71 صاحبزادہ شمس الدین آف موسیٰ زئی 54 1
72 حضرت مولانا سید عطاء المحسن شاہ بخاریؒ اور دیگر مرحومین 55 1
73 حضرت مولانا قاری فضل ربیؒ آف مانسہرہ 55 72
74 حضرت مولانا حافظ عبد القادر روپڑیؒ 55 72
75 حضرت مولانا مفتی ولی درویشؒ 55 72
76 حضرت مولانا سید ابوالحسن علی ندویؒ 56 1
77 حضرت مولانا سید ابوالحسن علی حسنی ندویؒ 57 1
78 حضرت مولانا محمد یوسف لدھیانویؒ 58 1
79 حضرت مولانا محمد امین صفدر اوکاڑویؒ اور دیگر مرحومین 59 1
80 اہلیہ حضرت مولانا محمد عبد اللہ درخواستیؒ 59 79
81 حضرت مولانا سید فیض علی شاہؒ 59 79
82 حضرت مولانا محمد لقمان علی پوریؒ 59 79
83 مولوی عبد الغفورؒ 59 79
84 حضرت مفتی عبد الشکور ترمذیؒ اور دیگر مرحومین 60 1
85 مولانا محمد ضیاء القاسمیؒ 60 84
86 مولانا سلمان عباسیؒ 60 84
87 مولانا محمد اسحاق کھٹانہؒ 60 84
88 حضرت مولانا ضیاء القاسمیؒ 61 1
89 علامہ شبیر احمد عثمانی ؒ سے مولانا مفتی محمودؒ تک 62 1
90 حضرت مولانا عاشق الٰہی بلند شہریؒ اور دیگر مرحومین 63 1
91 مولانا سید منظور احمد شاہ آسیؒ 63 90
92 حافظ سید انیس الحسن شاہ زیدیؒ 63 90
93 مولانا سید عطاء اللہ شاہؒ 63 90
94 خوش نویس حافظ محمد شوکت 63 90
95 حضرت مولوی محمد نبی محمدیؒ 64 1
96 حضرت مولانا محمد اجمل خانؒ 65 1
97 ڈاکٹر محمد حمید اللہؒ 66 1
98 حضرت مولانا عبد اللہ درخواستیؒ کا پیغام 67 1
99 مولانا عبد الرحیم اشعرؒ 68 1
100 نوابزادہ نصر اللہ خان مرحوم 69 1
101 حضرت حافظ غلام حبیب نقشبندیؒ 70 1
102 مولانا اعظم طارق شہیدؒ 71 1
103 مولانا شاہ احمد نورانی ؒ 72 1
104 حضرت مولانا قاضی مظہر حسینؒ 73 1
105 مولانا حکیم عبد الرحمان آزادؒ 74 1
106 حضرت مولانا مفتی زین العابدینؒ 75 1
107 مولانا مفتی نظام الدین شامزئی شہیدؒ 76 1
108 حضرت مولانا منظور احمدؒ چنیوٹی 77 1
109 مولانا منظور احمدؒ چنیوٹی 78 1
110 مفتی محمد جمیل خان شہیدؒ 79 1
111 الحاج سیٹھی محمد یوسف مرحوم 80 1
112 حضرت مولانا جمیل احمد میواتی دہلویؒ 81 1
113 مولانا مفتی محمد ضیاء الحقؒ 82 1
114 حافظ محمد صادق مرحوم 83 1
115 مولانا رحمت اللہ کیرانویؒ 84 1
116 مولانا سعید الرحمان علویؒ 85 1
117 مولانا منظور احمد الحسینیؒ 86 1
118 مولانا بشیر احمد خاکیؒ 87 1
119 دارالعلوم کبیر والا کی وفیات 88 1
120 الحاج سید امین گیلانی ؒ 89 1
121 قاری نور الحق قریشی ایڈووکیٹ مرحوم 90 1
122 ڈاکٹر غلام محمد مرحوم 91 1
123 مولانا علی احمد جامیؒ 92 1
124 مولانا حافظ عبد الرشید ارشد مرحوم 93 1
125 حاجی غلام دستگیر مرحوم 94 1
126 خان عبد الولی خان مرحوم 95 1
127 علامہ محمد احمد لدھیانویؒ 96 1
128 نواب محمد اکبر خان بگٹی مرحوم 97 1
129 مولانا روشن دینؒ، مولوی عبد الکریمؒ 98 1
130 محترمہ بے نظیر بھٹو کا الم ناک قتل 99 1
131 حضرت صوفی عبد الحمید سواتی ؒ 100 1
132 حضرت مولانا محمد انظر شاہ کشمیریؒ 101 1
133 مرزا غلام نبی جانبازؒ 22 1
135 مولانا عبد المجید انورؒ، مولانا عبد الحقؒ، حاجی جمال دینؒ 102 1
136 مولانا قاری خبیب احمد عمرؒ 103 1
137 مولانا سید امیر حسین شاہؒ گیلانی 104 1
138 حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدرؒ 105 1
139 حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدرؒ کا سفر آخرت 106 1
140 حضرت مولانامحمد سرفراز خان صفدرؒ کی وفات پر سلسلۂ تعزیت 107 1
141 حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدرؒ کی وفات ۔ ہم سب کا مشترکہ صدمہ 108 1
142 ڈاکٹر سرفراز احمد نعیمی شہیدؒ 109 1
143 مولانا محمد امین اورکزئیؒ اور ڈاکٹر سرفراز احمد نعیمیؒ کی شہادت 110 1
144 مولانا قاری سعید الرحمٰنؒ 111 1
145 علامہ علی شیر حیدری شہیدؒ 112 1
146 مولانا محمد عمر لدھیانویؒ 113 1
147 قاری عبد الحلیمؒ 114 1
148 ڈاکٹر اسرار احمدؒ 115 1
149 حضرت خواجہ خان محمدؒ 116 1
150 حضرت مولانا قاضی عبد اللطیفؒ 117 1
151 ڈاکٹر محمود احمد غازیؒ 118 1
152 حضرت مولانا عبد الرحمٰنؒ اشرفی 119 1
153 الشیخ اسامہ بن لادن شہیدؒ 120 1
154 امیر عبد القادر الجزائریؒ 121 1
155 مولانا میاں عبد الرحمٰنؒ، مولانا سید عبد المالک شاہؒ 122 1
156 حضرت مولانا معین الدین لکھویؒ 123 1
157 پیر آف پگارا سید مردان علی شاہ مرحوم 124 1
158 محمد ظہیر میر ایڈووکیٹ مرحوم 125 1
159 حکیم الاسلام قاری محمد طیبؒ 126 1
160 حضرت مولانا عبید اللہ انورؒ 127 1
161 علامہ احسان الٰہی ظہیر شہیدؒ 128 1
162 مولانا قاضی حمید اللہ خانؒ 129 1
163 مولانا محمد اسلم شیخوپوری شہیدؒ 130 1
164 حضرت مولانا حبیب الرحمان لدھیانویؒ 131 1
165 چند دینی کارکنان کی وفات 132 1
166 مولانا مفتی محمد اویسؒ 133 1
167 مولانا سعید احمد رائے پوریؒ 134 1
168 قاضی حسین احمدؒ 135 1
169 پروفیسر غفور احمد مرحوم 136 1
170 مولانا محمد اشرف ہمدانی ؒ 137 1
171 مولانا عبد الستار تونسویؒ 138 1
172 حضرت مولانا مفتی عبد القیوم ہزارویؒ 139 1
173 مولانا قاری عبد الحئی عابدؒ 140 1
174 مولانا قاضی مقبول الرحمنؒ 141 1
175 مولانا شاہ حکیم محمد اختر ؒ 142 1
176 شیخ التفسیر حضرت مولانا احمد علی لاہوریؒ 143 1
177 مولانا انیس الرحمن اطہر قریشیؒ 144 1
178 مولانا محمد اقبال نعمانی ؒ 145 1
179 مولانا قاری محمد عبد اللہؒ 146 1
180 مولانا عبد المتینؒ 147 1
181 مولانا حافظ مہر محمد میانوالویؒ 148 1
182 مولانا شمس الرحمن معاویہ شہیدؒ 149 1
183 مولانا علاء الدینؒ 150 1
184 جناب نیلسن منڈیلا 151 1
185 میاں محمد عارف ایڈووکیٹ مرحوم 152 1
186 مولانا حکیم محمد یاسینؒ 153 1
187 حضرت مولانامحمد امین صفدرؒ 154 1
188 مولانا محمد عبد اللہ عباسیؒ 155 1
189 مولانا محمد عالمؒ 156 1
190 مجید نظامی مرحوم 157 1
191 مولانا مفتی عبد الشکورؒ 158 1
192 مولانا مسعود بیگ شہیدؒ ، ڈاکٹر شکیل اوجؒ شہید 159 1
193 شیخ الہند مولانا محمود حسن دیوبندیؒ اور شیخ الاسلام مولانا سید حسین احمد مدنیؒ 160 1
194 ڈاکٹر خالد محمود سومرو شہیدؒ 161 1
195 حافظ خلیل الرحمن ضیاء مرحوم 162 1
196 حضرت مولانا محمد نافعؒ 163 1
197 شاہ عبد اللہ مرحوم 164 1
198 دو محقق علماء کی وفات 165 1
199 مولانا عبد المجید لدھیانویؒ 166 1
200 مولانا مشتاق احمد چنیوٹی ؒ 167 1
201 سردار محمد عبد القیوم خان مرحوم 168 1
202 ملا محمد عمر مجاہدؒ 169 1
203 مولانا ضیاء القاسمیؒ ۔ چند یادیں 170 1
204 مولانا قاضی عبد الکریم آف کلاچیؒ 171 1
205 جنرل حمید گل مرحوم 172 1
206 مفکر اسلام مولانا مفتی محمودؒ 173 1
207 مولانا عبد اللطیف انورؒ 174 1
208 مولانا ڈاکٹر شیر علی شاہؒ 175 1
209 مولانا عبد المجید شاہ ندیمؒ 176 1
210 غازی ممتاز قادریؒ شہید 177 1
211 حضرت مولانا قاضی عبد الکریم کلاچویؒ 178 1
212 مولانا مطیع الرحمان نظامیؒ شہید 179 1
213 عبد الستار ایدھی مرحوم 180 1
214 مولانا حافظ عبد الرحمنؒ 181 1
215 قاری ملک عبد الواحدؒ 182 1
216 مولانا محمد امین اورکزئی شہیدؒ 183 1
217 مولانا مفتی محمد عیسٰی گورمانی اور دیگر مرحومین 184 1
218 جنید جمشید شہیدؒ 185 1
219 حضرت مولانا اشرف علی تھانویؒ 186 1
220 حضرت مولانا سلیم اللہؒ ، حضرت قاری محمد انورؒ، حضرت مولانا عبد الحفیظ مکیؒ 187 1
221 ڈاکٹر محمود احمد غازیؒ کی یاد میں سیمینار 188 1
222 مولانا محمد غفران ہزارویؒ اور دیگر مرحومین 33 1
223 مولانا عبد الرحیم آف شکرگڑھ 33 222
224 الحاج بابو عبد الخالق آف جہلم 33 222
227 حضرت جی مولانا انعام الحسنؒ 34 1
Flag Counter