Deobandi Books

رفتگان

ن مضامی

180 - 188
عبد الستار ایدھی مرحوم
عبد الستار ایدھی بھی ہم سے رخصت ہوگئے ہیں، انا للہ وانا الیہ راجعون۔ وہ کچھ عرصہ سے بیمار تھے اور نوے برس سے زیادہ عمر پا کر انہوں نے اس عالم رنگ و بو کو خیرباد کہا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ 1951ء میں انہوں نے سماجی خدمت کے کام کا آغاز کیا اور 2015ء تک مسلسل متحرک رہے۔ اس طرح ان کی سماجی خدمات کا دورانیہ پینسٹھ سال کا احاطہ کرتا ہے۔ ان کی سب سے بڑی خوبی یہ تھی کہ وہ اپنے مشن کے لیے ہمیشہ متحرک رہتے تھے اور کسی صلہ و ستائش کی تمنا دل میں سجائے بغیر اور کوئی امتیاز روا رکھے بغیر معاشرے کے معذور، نادار اور بے سہارا لوگوں کی خدمت میں مصروف رہتے تھے۔ انہیں سینکڑوں اعزازات اور تمغوں سے نوازا گیا مگر کوئی بڑے سے بڑا اعزاز بھی ان کے مزاج میں تبدیلی نہ لا سکا۔ حتیٰ کہ صدر ضیاء الحق مرحوم نے انہیں وفاقی مجلس شوریٰ کا رکن بنایا تو یہ رکنیت بھی انہیں راس نہ آئی اور وہ زیادہ دن اس کا بار نہیں اٹھا سکے۔
عبد الستار ایدھی مرحوم کی زندگی سماجی خدمت سے عبارت تھی۔ خدمت، خدمت اور خدمت ان کا واحد مقصد تھا۔ وہ اسی کے لیے جیے اور اسی راہ میں چلتے چلتے سفر آخرت پر روانہ ہوگئے۔ وہ نہ تو پڑھے لکھوں میں شمار ہوتے تھے اور نہ ہی مال و دولت میں ایک عام شخص سے زیادہ کوئی مقام رکھتے تھے۔ انہیں ان کی داڑھی اور سادگی کے باعث مولانا ایدھی کہہ دیا جاتا تھا لیکن وہ نماز روزے کی واجبی تعلیم سے زیادہ دین کا علم نہیں رکھتے تھے اور نہ ہی انہیں اس کا دعویٰ تھا۔ بلکہ وہ اپنی بے علمی اورسادگی کے باعث بعض ایسی باتیں بھی کہہ جاتے تھے جو اہل دین کے معیار پر پورا نہیں اترتی تھیں، لیکن جہاں تک ہمیں علم ہے انہوں نے کبھی ایسی کسی بات پر اصرار نہیں کیا۔
ایک موقع پر عبد الستار ایدھی مرحوم نے ملک کو خیرباد کہہ کر ترک وطن کے ارادے کا اظہار کیا تو میں بھی ان سے اس پر نظر ثانی کی درخواست کرنے والوں میں شامل تھا۔ میں نے اپنے ایک کالم میں اس کے لیے اسلامی تاریخ کے ایک اہم واقعہ کا حوالہ دیا تھا کہ جب مکہ والوں کے مظالم سے تنگ آکر حضرت ابوبکر صدیقؓ نے حبشہ کی طرف ہجرت کا ارادہ کر لیا اور جناب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اجازت لے کر سفر پر روانہ ہوگئے تو راستہ میں برک الغماد کے مقام پر بنو قارہ قبیلہ کے سردار ابن الدغنہ نے انہیں روک کر پوچھا کہ کہاں جا رہے ہو؟ حضرت ابوبکرؓ نے بتایا کہ مکہ والے اب تو آزادی کے ساتھ عبادت بھی نہیں کرنے دیتے اس لیے یہ جگہ چھوڑ کر جا رہا ہوں۔ جہاں کھلا ماحول ملا وہیں بس جاؤں گا۔ بنوقارہ قبیلے نے اس وقت تک اسلام قبول نہیں کیا تھا اور ابن الدغنہ بھی کافر سرداروں میں شمار ہوتے تھے۔ لیکن انہوں نے حضرت ابوبکرؓ سے کہا مثلک لا یَخْرُج ولا یُخْرَج کہ تمہارے جیسے لوگ شہر چھوڑ کر نہیں جایا کرتے اور نہ ہی انہیں شہر چھوڑنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔ اس لیے کہ تم معذوروں کی خدمت کرتے ہو، بے سہارا لوگوں کا سہارا بنتے ہو، محتاجوں کو کما کر کھلاتے ہو، مسافروں کی مہمان نوازی کرتے ہو، اور ناگہانی آفتوں میں لوگوں کے خدمت گزار بنتے ہو۔ بنوقارہ کا یہ سردار حضرت ابوبکرؓ کو اپنی ضمانت پر واپس مکہ مکرمہ لایا اور مکہ مکرمہ کے سرداروں سے الگ الگ مل کر انہیں احساس دلایا کہ تم ایک ایسے شخص کو شہر چھوڑ جانے پر کیوں مجبور کر رہے ہو جو سماجی خدمت گزار ہے اور معاشرہ کے نادار اور معذور لوگوں کا سہارا بنتا ہے۔
عبدالستار ایدھی کی سماجی خدمات کی جولانگاہ پورا ملک تھا اور غریب عوام کا ہر طبقہ ان سے مسلسل مستفید ہو رہا ہے۔ ابھی اسی رمضان المبارک کے دوران میں نے انیق احمد صاحب کے پروگرام ’’روح رمضان‘‘ کی کراچی ایدھی شیلٹر ہوم میں منعقد ہونے والی نشست میں شرکت کی ہے جہاں اولاد کی بے توجہی بلکہ بے وفائی کا شکار ہونے والے بوڑھے باپوں اور ماؤں کا جو حال دیکھا ہے اس نے ایدھی مرحوم اور ان کے بے لوث کام کی اہمیت کو دل میں اور زیادہ اجاگر کر دیا ہے۔ یہ کام اصل میں ریاست و حکومت کے کرنے کا ہے اور اسلام میں بیت المال کا بنیادی تصور یہی ہے کہ سوسائٹی کے کمزور، نادار، معذور، بے سہارا، اور بے روز گار افراد کی کفالت ریاست کی ذمہ داری ہے۔ اس کے لیے خلافت راشدہ کے دور بالخصوص حضرت عمرؓ کے رفاہی سسٹم کو آج تک آئیڈیل سمجھا جاتا ہے اور بہت سی غیر مسلم حکومتیں کسی حد تک اسے اپنائے ہوئے بھی ہیں۔ مگر ہمارے ہاں بدقسمتی سے قومی دولت کا بڑا حصہ ملک و قوم اور غریب عوام کے کام آنے کی بجائے مغربی ملکوں کے بینکوں اور پانامہ لیکس کی آف شور کمپنیوں کی زینت بنا ہوا ہے۔ جبکہ غریب عوام کا حال یہ ہے کہ اس عید پر بچوں کو عید کی خوشیاں فراہم نہ کر سکنے پر خودکشی کرنے والوں کی تعداد کو شمار کیا جائے تو پانامہ لیکس کی آڑ میں ایک دوسرے کے اثاثوں اور آف شور کمپنیوں کا شور مچانے والے سیاستدانوں کی انسانیت کا کسی امتیاز کے بغیر ماتم کرنے کو جی چاہتا ہے۔
اس ماحول اور فضا میں عبدالستار ایدھی کی سماجی خدمات کو دیکھ کر دل کو تسلی ہوتی ہے کہ ابھی انسانیت کا جذبہ اور خدمت کا ذوق فنا نہیں ہوا۔ سماجی خدمات سر انجام دینے والی شخصیات اور ادارے اور بھی بہت سے ہیں جو بلاشبہ سب کے سب تحسین و تبریک کے مستحق ہیں لیکن ایدھی مرحوم کا یہ امتیاز ہے کہ انہوں نے سماجی خدمت کو اپنے وقت، صلاحیت اور مال کا مختصر حصہ نہیں دیا بلکہ اپنا سب کچھ اس کے لیے نچھاور کر دیا اور ’’فنا فی الخدمت‘‘ ہوگئے۔ انہوں نے اپنے نفس کو مٹا دیا اور صلہ و ستائش کی ہر تمنا سے بے نیاز ہوگئے۔
بلاشبہ عبد الستار ایدھی ہمارا ملی اثاثہ اور قومی ہیرو تھے اور سوسائٹی کے خدمت گزاروں کے لیے ’’رول ماڈل‘‘ کی حیثیت رکھتے تھے۔ ہم ان کے خاندان، رفقاء کار اور ان کے نیٹ ورک کے تمام ارکان کے اس غم میں شریک ہیں اور توقع رکھتے ہیں کہ ان کا قائم کر دہ سماجی خدمت کا یہ نظام بدستور کام کرتا رہے گا اور اسے پہلے سے زیادہ کارکنوں کی توجہ کے ساتھ قوم کا تعاون بھی مسلسل حاصل رہے گا۔ اللہ تعالیٰ ایدھی مرحوم کے درجات جنت میں بلند سے بلند تر فرمائیں اور ان کے سماجی خدمت کے جذبہ کو سب کے لیے مثال بنا دیں، آمین یا رب العالمین۔
مجلہ/مقام/زیراہتمام: 
روزنامہ اسلام، لاہور
تاریخ اشاعت: 
۱۲ جولائی ۲۰۱۶ء
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حضرت مولانا لال حسین اخترؒ 1 1
3 مولانا سید شمس الدین شہیدؒ 2 1
4 مولانا عبد الحئیؒ آف بھوئی گاڑ 3 1
5 حضرت مولانا محمد حیاتؒ 4 1
6 مولانا مفتی محمودؒ کی آئینی جدوجہد اور اندازِ سیاست 5 1
7 مولانا محمد شریف جالندھریؒ اور مولانا سید امین الحقؒ 6 1
8 چودھری ظہور الٰہی شہیدؒ 7 1
9 حضرت مولانا عبد العزیز سہالویؒ 8 1
10 مولانا فضل رازقؒ 9 1
11 حضرت مولانا محمد عبد اللہ رائے پوریؒ 10 1
12 خان غلام سرور خان مرحوم 11 1
13 مولانا عبد الشکور دین پوریؒ 12 1
14 خان عبد الغفار خان مرحوم 13 1
15 والدہ ماجدہ کا انتقال 14 1
16 حضرت مولانا عبد الحقؒ، اکوڑہ خٹک 15 1
17 مولانا تاج الدین بسمل شہیدؒ 16 1
18 مولانا حافظ شفیق الرحمانؒ 17 1
19 الشیخ عبد اللہ عزام شہیدؒ 18 1
20 حضرت مولانا عزیر گلؒ 19 1
21 مولانا حق نواز جھنگوی شہیدؒ 20 1
22 حضرت مولانا محمد رمضان علویؒ 21 1
23 مولانا حکیم نذیر احمد آف واہنڈو 23 1
24 مولانا عبد اللطیفؒ بالاکوٹی 24 1
25 مولانا نور محمد آف ملہو والی / پیر بشیر احمد گیلانی / مولانا عبدا لرؤف جتوئی 25 1
26 مولانا مفتی عبد الباقی / مولانا منظور عالم سیاکھوی 26 1
27 مولانا محمد سعید الرحمان علویؒ اور دیگر مرحومین 27 1
28 حضرت مولانا محمد عبد اللہ درخواستیؒ 28 1
29 محمد صلاح الدین شہیدؒ 29 1
30 حضرت مولانا مفتی جمیل احمد تھانویؒ اور دیگر مرحومین 30 1
31 حضرت مولانا عبد الرؤفؒ 30 30
32 ڈاکٹر عنایت اللہ نسیم سوہدرویؒ 30 30
33 پیر جی عبد العلیم رائے پوری شہیدؒ اور دیگر مرحومین 31 1
34 مولانا قاری محمد حنیفؒ ملتانی / مولانا قاری محمد اظہر ندیم شہیدؒ 32 1
35 حضرت مولانا سید ابوذر بخاریؒ اور دیگر مرحومین 35 1
36 حضرت مولانا محمد اسحاق سندیلویؒ 35 35
37 مولانا امیر حسینؒ 35 35
38 حاجی عبد المتین چوہان مرحوم 36 1
39 الشیخ جاد الحق علی جاد الحقؒ اور دیگر مرحومین 37 1
40 الشیخ محمد الغزالیؒ 37 39
41 حکیم محمد سلیم چوہدری مرحوم 37 39
42 غازی محمد انور پاشا 38 1
43 حضرت مولانا علامہ شبیر احمدؒ عثمانی 39 1
44 مولانا ضیاء الرحمان فاروقی شہیدؒ 40 1
45 الاستاذ عبد الفتاح ابو غدۃؒ 41 1
46 مولانا انیس الرحمان درخواستی شہیدؒ 42 1
47 لیڈی ڈیانا 43 1
48 حضرت مولانا مفتی محمودؒ ۔ ایک صاحب بصیرت سیاستدان 44 1
49 الحاج مولانا محمد زکریاؒ 45 1
50 حضرت مولانا محمد عبد اللہ درخواستیؒ 46 1
51 مولانا محمد عبد اللہ شہیدؒ 47 1
52 حکیم محمد سعید شہیدؒ 48 1
53 حضرت مولانا عبد الکریم قریشیؒ اور دیگر مرحومین 49 1
54 حضرت مولانا محمد طاسینؒ 49 53
55 حضرت مولانا عبد القادر قاسمیؒ 49 53
56 والدہ محترمہؒ مولانا حسین احمد قریشی 49 53
57 ماسٹر اللہ دین مرحوم 49 53
58 حضرت مولانا حافظ محمد عابدؒ، مولانا حافظ محمد نعیم الحق نعیمؒ 50 1
59 مولانا قاری محمد بشیرؒ آف ہری پور ہزارہ اور دیگر مرحومین 51 1
60 میاں جی دین محمد مرحوم 51 59
61 الحاج حکیم برکات احمد بگویؒ 51 59
62 مخدوم منظور احمد تونسوی کو صدمہ 51 59
63 مولانا محمد طیب شاہؒ ہمدانی اور دیگر مرحومین 52 1
64 مولانا قاضی عبد المالکؒ 52 63
65 مولانا محمد حنیف انورؒ 52 63
66 مولانا نذیر احمدؒ 52 63
67 مفتی اعظم سعودی عرب الشیخ عبد العزیز بن بازؒ اور دیگر مرحومین 53 1
68 حضرت مولانا سید عنایت اللہ شاہ بخاریؒ 53 67
69 الحاج مولانا فاروق احمد آف سکھرؒ 53 67
70 جناب حاجی کرامت اللہؒ 53 67
71 صاحبزادہ شمس الدین آف موسیٰ زئی 54 1
72 حضرت مولانا سید عطاء المحسن شاہ بخاریؒ اور دیگر مرحومین 55 1
73 حضرت مولانا قاری فضل ربیؒ آف مانسہرہ 55 72
74 حضرت مولانا حافظ عبد القادر روپڑیؒ 55 72
75 حضرت مولانا مفتی ولی درویشؒ 55 72
76 حضرت مولانا سید ابوالحسن علی ندویؒ 56 1
77 حضرت مولانا سید ابوالحسن علی حسنی ندویؒ 57 1
78 حضرت مولانا محمد یوسف لدھیانویؒ 58 1
79 حضرت مولانا محمد امین صفدر اوکاڑویؒ اور دیگر مرحومین 59 1
80 اہلیہ حضرت مولانا محمد عبد اللہ درخواستیؒ 59 79
81 حضرت مولانا سید فیض علی شاہؒ 59 79
82 حضرت مولانا محمد لقمان علی پوریؒ 59 79
83 مولوی عبد الغفورؒ 59 79
84 حضرت مفتی عبد الشکور ترمذیؒ اور دیگر مرحومین 60 1
85 مولانا محمد ضیاء القاسمیؒ 60 84
86 مولانا سلمان عباسیؒ 60 84
87 مولانا محمد اسحاق کھٹانہؒ 60 84
88 حضرت مولانا ضیاء القاسمیؒ 61 1
89 علامہ شبیر احمد عثمانی ؒ سے مولانا مفتی محمودؒ تک 62 1
90 حضرت مولانا عاشق الٰہی بلند شہریؒ اور دیگر مرحومین 63 1
91 مولانا سید منظور احمد شاہ آسیؒ 63 90
92 حافظ سید انیس الحسن شاہ زیدیؒ 63 90
93 مولانا سید عطاء اللہ شاہؒ 63 90
94 خوش نویس حافظ محمد شوکت 63 90
95 حضرت مولوی محمد نبی محمدیؒ 64 1
96 حضرت مولانا محمد اجمل خانؒ 65 1
97 ڈاکٹر محمد حمید اللہؒ 66 1
98 حضرت مولانا عبد اللہ درخواستیؒ کا پیغام 67 1
99 مولانا عبد الرحیم اشعرؒ 68 1
100 نوابزادہ نصر اللہ خان مرحوم 69 1
101 حضرت حافظ غلام حبیب نقشبندیؒ 70 1
102 مولانا اعظم طارق شہیدؒ 71 1
103 مولانا شاہ احمد نورانی ؒ 72 1
104 حضرت مولانا قاضی مظہر حسینؒ 73 1
105 مولانا حکیم عبد الرحمان آزادؒ 74 1
106 حضرت مولانا مفتی زین العابدینؒ 75 1
107 مولانا مفتی نظام الدین شامزئی شہیدؒ 76 1
108 حضرت مولانا منظور احمدؒ چنیوٹی 77 1
109 مولانا منظور احمدؒ چنیوٹی 78 1
110 مفتی محمد جمیل خان شہیدؒ 79 1
111 الحاج سیٹھی محمد یوسف مرحوم 80 1
112 حضرت مولانا جمیل احمد میواتی دہلویؒ 81 1
113 مولانا مفتی محمد ضیاء الحقؒ 82 1
114 حافظ محمد صادق مرحوم 83 1
115 مولانا رحمت اللہ کیرانویؒ 84 1
116 مولانا سعید الرحمان علویؒ 85 1
117 مولانا منظور احمد الحسینیؒ 86 1
118 مولانا بشیر احمد خاکیؒ 87 1
119 دارالعلوم کبیر والا کی وفیات 88 1
120 الحاج سید امین گیلانی ؒ 89 1
121 قاری نور الحق قریشی ایڈووکیٹ مرحوم 90 1
122 ڈاکٹر غلام محمد مرحوم 91 1
123 مولانا علی احمد جامیؒ 92 1
124 مولانا حافظ عبد الرشید ارشد مرحوم 93 1
125 حاجی غلام دستگیر مرحوم 94 1
126 خان عبد الولی خان مرحوم 95 1
127 علامہ محمد احمد لدھیانویؒ 96 1
128 نواب محمد اکبر خان بگٹی مرحوم 97 1
129 مولانا روشن دینؒ، مولوی عبد الکریمؒ 98 1
130 محترمہ بے نظیر بھٹو کا الم ناک قتل 99 1
131 حضرت صوفی عبد الحمید سواتی ؒ 100 1
132 حضرت مولانا محمد انظر شاہ کشمیریؒ 101 1
133 مرزا غلام نبی جانبازؒ 22 1
135 مولانا عبد المجید انورؒ، مولانا عبد الحقؒ، حاجی جمال دینؒ 102 1
136 مولانا قاری خبیب احمد عمرؒ 103 1
137 مولانا سید امیر حسین شاہؒ گیلانی 104 1
138 حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدرؒ 105 1
139 حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدرؒ کا سفر آخرت 106 1
140 حضرت مولانامحمد سرفراز خان صفدرؒ کی وفات پر سلسلۂ تعزیت 107 1
141 حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدرؒ کی وفات ۔ ہم سب کا مشترکہ صدمہ 108 1
142 ڈاکٹر سرفراز احمد نعیمی شہیدؒ 109 1
143 مولانا محمد امین اورکزئیؒ اور ڈاکٹر سرفراز احمد نعیمیؒ کی شہادت 110 1
144 مولانا قاری سعید الرحمٰنؒ 111 1
145 علامہ علی شیر حیدری شہیدؒ 112 1
146 مولانا محمد عمر لدھیانویؒ 113 1
147 قاری عبد الحلیمؒ 114 1
148 ڈاکٹر اسرار احمدؒ 115 1
149 حضرت خواجہ خان محمدؒ 116 1
150 حضرت مولانا قاضی عبد اللطیفؒ 117 1
151 ڈاکٹر محمود احمد غازیؒ 118 1
152 حضرت مولانا عبد الرحمٰنؒ اشرفی 119 1
153 الشیخ اسامہ بن لادن شہیدؒ 120 1
154 امیر عبد القادر الجزائریؒ 121 1
155 مولانا میاں عبد الرحمٰنؒ، مولانا سید عبد المالک شاہؒ 122 1
156 حضرت مولانا معین الدین لکھویؒ 123 1
157 پیر آف پگارا سید مردان علی شاہ مرحوم 124 1
158 محمد ظہیر میر ایڈووکیٹ مرحوم 125 1
159 حکیم الاسلام قاری محمد طیبؒ 126 1
160 حضرت مولانا عبید اللہ انورؒ 127 1
161 علامہ احسان الٰہی ظہیر شہیدؒ 128 1
162 مولانا قاضی حمید اللہ خانؒ 129 1
163 مولانا محمد اسلم شیخوپوری شہیدؒ 130 1
164 حضرت مولانا حبیب الرحمان لدھیانویؒ 131 1
165 چند دینی کارکنان کی وفات 132 1
166 مولانا مفتی محمد اویسؒ 133 1
167 مولانا سعید احمد رائے پوریؒ 134 1
168 قاضی حسین احمدؒ 135 1
169 پروفیسر غفور احمد مرحوم 136 1
170 مولانا محمد اشرف ہمدانی ؒ 137 1
171 مولانا عبد الستار تونسویؒ 138 1
172 حضرت مولانا مفتی عبد القیوم ہزارویؒ 139 1
173 مولانا قاری عبد الحئی عابدؒ 140 1
174 مولانا قاضی مقبول الرحمنؒ 141 1
175 مولانا شاہ حکیم محمد اختر ؒ 142 1
176 شیخ التفسیر حضرت مولانا احمد علی لاہوریؒ 143 1
177 مولانا انیس الرحمن اطہر قریشیؒ 144 1
178 مولانا محمد اقبال نعمانی ؒ 145 1
179 مولانا قاری محمد عبد اللہؒ 146 1
180 مولانا عبد المتینؒ 147 1
181 مولانا حافظ مہر محمد میانوالویؒ 148 1
182 مولانا شمس الرحمن معاویہ شہیدؒ 149 1
183 مولانا علاء الدینؒ 150 1
184 جناب نیلسن منڈیلا 151 1
185 میاں محمد عارف ایڈووکیٹ مرحوم 152 1
186 مولانا حکیم محمد یاسینؒ 153 1
187 حضرت مولانامحمد امین صفدرؒ 154 1
188 مولانا محمد عبد اللہ عباسیؒ 155 1
189 مولانا محمد عالمؒ 156 1
190 مجید نظامی مرحوم 157 1
191 مولانا مفتی عبد الشکورؒ 158 1
192 مولانا مسعود بیگ شہیدؒ ، ڈاکٹر شکیل اوجؒ شہید 159 1
193 شیخ الہند مولانا محمود حسن دیوبندیؒ اور شیخ الاسلام مولانا سید حسین احمد مدنیؒ 160 1
194 ڈاکٹر خالد محمود سومرو شہیدؒ 161 1
195 حافظ خلیل الرحمن ضیاء مرحوم 162 1
196 حضرت مولانا محمد نافعؒ 163 1
197 شاہ عبد اللہ مرحوم 164 1
198 دو محقق علماء کی وفات 165 1
199 مولانا عبد المجید لدھیانویؒ 166 1
200 مولانا مشتاق احمد چنیوٹی ؒ 167 1
201 سردار محمد عبد القیوم خان مرحوم 168 1
202 ملا محمد عمر مجاہدؒ 169 1
203 مولانا ضیاء القاسمیؒ ۔ چند یادیں 170 1
204 مولانا قاضی عبد الکریم آف کلاچیؒ 171 1
205 جنرل حمید گل مرحوم 172 1
206 مفکر اسلام مولانا مفتی محمودؒ 173 1
207 مولانا عبد اللطیف انورؒ 174 1
208 مولانا ڈاکٹر شیر علی شاہؒ 175 1
209 مولانا عبد المجید شاہ ندیمؒ 176 1
210 غازی ممتاز قادریؒ شہید 177 1
211 حضرت مولانا قاضی عبد الکریم کلاچویؒ 178 1
212 مولانا مطیع الرحمان نظامیؒ شہید 179 1
213 عبد الستار ایدھی مرحوم 180 1
214 مولانا حافظ عبد الرحمنؒ 181 1
215 قاری ملک عبد الواحدؒ 182 1
216 مولانا محمد امین اورکزئی شہیدؒ 183 1
217 مولانا مفتی محمد عیسٰی گورمانی اور دیگر مرحومین 184 1
218 جنید جمشید شہیدؒ 185 1
219 حضرت مولانا اشرف علی تھانویؒ 186 1
220 حضرت مولانا سلیم اللہؒ ، حضرت قاری محمد انورؒ، حضرت مولانا عبد الحفیظ مکیؒ 187 1
221 ڈاکٹر محمود احمد غازیؒ کی یاد میں سیمینار 188 1
222 مولانا محمد غفران ہزارویؒ اور دیگر مرحومین 33 1
223 مولانا عبد الرحیم آف شکرگڑھ 33 222
224 الحاج بابو عبد الخالق آف جہلم 33 222
227 حضرت جی مولانا انعام الحسنؒ 34 1
Flag Counter