Deobandi Books

رفتگان

ن مضامی

2 - 188
مولانا سید شمس الدین شہیدؒ
جمعرات ۱۴ مارچ کی صبح کو ملک بھر میں یہ خبر انتہائی غم کے ساتھ سنی گئی کہ گزشتہ روز کوئٹہ فورٹ سنڈیمن روڈ پر پاکستان کے انتہائی قابل احترام عالم با عمل، عظیم سیاسی راہنما، بلوچستان جمعیۃ کے امیر، صوبائی متحدہ جمہوری محاذ کے نائب صدر اور صوبائی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر حضرت مولانا سید محمد شمس الدین شہید کر دیے گئے، انا للہ وانا الیہ راجعون۔ اس اندوہناک سانحہ نے ملک کے دینی و سیاسی حلقوں میں صفِ ماتم بچھا دی ہے۔ مولانا سید شمس الدین جمعیۃ علماء اسلام کے مقتدر راہنما تھے، آپ نے گزشتہ چند سالوں کے دوران دین و ملت کی جو شاندار خدمات سرانجام دیں اس سے علماء حق، جمعیۃ علماء اسلام اور اکابرین جمعیۃ میں انہیں خاص مقام حاصل ہوگیا تھا۔ وہ اپنے افکار و اعمال اور گفتار و کردار سے ایک عہد آفرین شخصیت بن گئے تھے۔ انہوں نے حرص و لالچ اور جاہ و منصب کو پائے حقارت سے ٹھکراتے ہوئے اپنے دینی و سیاسی مسلک کی پختگی کو قائم رکھا اور سیاست کے نازک ترین لمحات میں بھی سپر نہ ڈالی۔ افراط و تفریط کے اس سیاسی سیلاب میں مولانا محمد شمس الدین اپنے عقیدے کی مضبوط چٹان پر، اپنے اکابر حضرت درخواستی مدظلہ، حضرت مولانا مفتی محمود مدظلہ اور حضرت مولانا عبید اللہ انور مدظلہ کے وفادار خادم کی حیثیت سے استقامت کے ساتھ کھڑے رہے۔ اور جیسا کہ اہل حق کے ساتھ ہوتا آیا ہے وہ اسی استقامت اور اسی عقیدے کے تحفظ اور دوام کی خاطر اپنی جان عزیز قربان کر گئے۔
موت اور زندگی اللہ تعالیٰ کے اختیار میں ہے اور ہمارا ایمان ہے کہ اللہ ہی زندگی دینے والا ہے اور وہی لینے والا ہے۔ مولانا شمس الدین اپنے مالک حقیقی کے پاس چلے گئے لیکن حق و صداقت کی جو شمع انہوں نے روشن کی ان شاء اللہ تعالیٰ اس کی روشنی بڑھتی رہے گی۔ ان کی شہادت سے جہاں ملک و ملت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے وہاں یہ یقین سے کہا جا سکتا ہے کہ مولانا کے افکار و اعمال ہمیشہ زندہ و پائندہ رہیں گے اور اہل حق ان کی پیروی و تقلید کو باعث فخر سمجھیں گے۔ مولانا علیہ الرحمہ نے اسلافِ دیوبند کی روحوں کو اپنے طرز عمل اور پختگیٔ کردار سے خوش کر دیا تھا اور عقیدۂ تحفظ ختم نبوت کی خاطر اپنی جان کی بازی لگا رکھی تھی۔ انہوں نے اپنی مختصر سی زندگی میں دین کی جتنی خدمت کی وہ یقیناً اللہ تعالیٰ اور جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خوشنودی کا باعث تھی۔ انہوں نے سیاسی مسلک میں اپنے قائدین کے ساتھ انتہائی وفاداری کا ثبوت دیا اور حضرت درخواستی مدظلہ کے ہر حکم کی ہمیشہ تعمیل کی۔ حضرت موصوف کو مولانا شمس الدینؒ کے بارے میں ہمیشہ تشویش رہی اور وہ انہیں اپنی خاص دعاؤں میں یاد فرماتے رہتے تھے۔
’’ڈان‘‘ کراچی کی مصدقہ رپورٹ کے مطابق مولانا شمس الدین بدھ ۱۳ مارچ کو قریباً گیارہ بجے اپنی کار کے ذریعہ کوئٹہ سے فورٹ سنڈیمن روانہ ہوئے۔ مولانا راستہ میں مسلم باغ اور قلعہ سیف اللہ کے درمیان ایک کار کو حادثے کی حالت میں دیکھا، مولانا اس کار کے مجروحین کو اپنی کار میں قلعہ سیف اللہ ہسپتال میں لے گئے جہاں انہوں نے ان کو داخل کوایا۔ اور اس کے بعد قریباً ۳ بجے سہ پہر قلعہ سے فورٹ سنڈیمن روانہ ہوئے۔ ابھی انہوں نے قریبا ۲۵ میل کا فاصلہ طے کیا ہوگا کہ کسی ظالم نے ان کو شہادت سے ہمکنار کر دیا۔ ابتدائی رپورٹ کے مطابق مولانا کار خود چلا رہے تھے اور کوئی شخص کار کی پچھلی سیٹ پر بیٹھا تھا جس نے تین گولیاں اسلام کے اس بطل جلیل کے سر کے پار کر دیں، انا للہ وانا الیہ راجعون۔ سب سے پہلے مولانا کو اس حالت میں جناب گل محمد مندوخیل نے دیکھا جو اس سڑک سے گزر رہے تھے اور انہوں نے ہی اس المناک واقعہ کی خبر حکام تک پہنچائی۔
گزشتہ رات ٹیلیفون پر فورٹ سنڈیمن رابطہ قائم کیا گیا تو جمعیۃ کے صوبائی جنرل سیکرٹری محترم محمد زمان خان اچکزئی سینیٹر نے بتایا کہ اس حادثہ سے جو نقصان پہنچا ہے اس کا سب کو اندازہ ہے۔ مولانا شمس الدین کے والد مولانا محمد زاہد اپنے عظیم بیٹے کی قربانی پر صبر کا دامن تھامے ہوئے ہیں۔ سینیٹر اچکزئی نے بتایا کہ مولانا کی شہادت سے عوام میں بے اطمینانی ہے مگر وہ امن اور صبر کی تلقین کر رہے ہیں۔ اچکزئی صاحب نے بتایا کہ مولانا شمس الدین کو ایصال ثواب کے لیے قرآن خوانی کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کی تمام مساجد میں مولانا مرحوم کے لیے قرآن خوانی کی جائے۔ سینیٹر اچکزئی کے مطابق مولانا شمس الدین کے والد نے فرمایا کہ وہ ایک شمس الدین تو کیا ہزار شمس الدین کو اسلام کی سربلندی کے لیے قربان کر سکتے ہیں۔
’’ڈان‘‘ کراچی کی رپورٹ کے مطابق مولانا شمس الدین کو جمعرات سہ پہر ان کے آبائی قبرستان فورٹ سنڈیمن میں سپرد خاک کر دیا گیا، جمعیۃ کے راہنما مولانا سید مبارک شاہ نے نماز جنازہ پڑھائی اور ان کی نماز جنازہ میں ہزاروں مسلمانوں نے شرکت کی۔ جنازہ میں سینیٹر زمان خان، خان محمود خان اچکزئی اور دیگر دینی و سیاسی رہنماؤں نے بھی شرکت کی۔
ایڈیٹر ’’ترجمان اسلام‘‘ نے جمعہ کے روز صبح فورٹ سنڈیمن فون پر رابطہ قائم کیا، مولانا شمس الدین شہیدؒ کے والد محترم حضرت مولانا محمد زاہد صاحب ا ور صوبائی جمعیۃ کے راہنما مولانا عبد الواحد صاحب آف کوئٹہ سے بات چیت کی، مولانا عبد الواحد نے بتایا کہ مولانا شہیدؒ کی شہادت ہمارے لیے باعث فخر ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ہمارے ایک محبوب ساتھی کو حق و صداقت کی سربلندی کی خاطر قبول فرما لیا ہے۔ قائد جمعیۃ علماء اسلام حضرت مولانا مفتی محمود صاحب فورٹ سنڈیمن پہنچ چکے ہیں جہاں وہ جلسہ عام سے خطاب فرمائیں گے اور شہیدؒ کے خاندان سے تعزیت کریں گے۔
مولانا شمس الدین شہیدؒ کی شہادت کی خبر ملتے ہی پورے ملک کے دینی و سیاسی حلقوں میں صف ماتم بچھ گئی۔ لاہور میں جمعیۃ کے مرکزی دفتر کا پرچم مولانا مرحوم کے سوگ میں میں سرنگوں کر دیا گیا۔ نماز جمعہ کے بعد جامع مسجد شیرانوالہ گیٹ میں حضرت مولانا عبید اللہ انور دامت برکاتہم کی زیر صدارت تعزیتی جلسہ عام منعقد ہوا جس میں مولانا عبد الرشید انصاری، شیخ عزیز الرحمان مدیر المحمود ڈیرہ اسماعیل خان، مولانا محمد ابراہیم، طالب علم راہنما نذیر سیال اور میاں محمد عارف نے تقاریر کیں۔
مولانا عبید اللہ انور نے فرمایا کہ مولانا شہیدؒ اسلام اور پاکستان کی متاع عظیم تھے، وہ آخر دم تک اسلام اور پاکستان کے دشمنوں سے لڑتے رہے، ہمیشہ حق پر قائم رہے، انہوں نے عوام اور پارٹی کو نظر انداز کرنے اور اصولوں کے خلاف مصلحتوں سے سمجھوتہ کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
جلسہ میں ایک قرارداد کے ذریعہ حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ مولانا شمس الدینؒ کے قاتلوں کو فی الفور گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دی جائے۔ جلسہ کے اختتام پر قرآن کریم پڑھ کر مرحوم کو ایصال ثواب کیا گیا۔ لاہور کے دینی مدارس جامعہ اشرفیہ، جامعہ مدنیہ، مدرسہ قاسم العلوم، مدرسہ تجوید القرآن، مدرسہ قاسمیہ اور دیگر مدارس میں مرحوم کے سوگ میں تعطیل ہوئی اور طلباء نے مولانا شہیدؒ کو ایصال ثواب کے لیے متعدد قرآن کریم ختم کیے۔
گوجرانوالہ میں جمعرات کی صبح جماعتی احباب اور دینی حلقوں کے لیے غم و اندوہ کے طوفان کے ساتھ نمودار ہوئی۔ مولانا شمس الدینؒ نے اپنی تعلیم کا آخری سال گوجرانوالہ کے دینی مدرسہ نصرۃ العلوم میں گزارا تھا اور یہیں دورۂ حدیث کر کے سند فراغت حاصل کی تھی۔ مولانا شمس الدینؒ کی شہادت کی اچانک خبر نے شہیدؒ کے اساتذہ اور احباب و رفقاء کو غم و اندوہ کی اتھاہ گہرائیوں میں غرق کر دیا۔ شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد سرفراز خان، حضرت مولانا عبد الحمید سواتی، مولانا عبد القیوم، راقم الحروف، علامہ محمد احمد اور مرحوم کے دیگر اساتذہ و احباب رنج و غم کی تصویر بنے ہوئے تھے۔ شہاد ت کی خبر ملتے ہی مدرسہ نصرۃ العلوم، مدرسہ انوار العلوم اور دیگر دینی مدارس میں تعطیل کر دی گئی اور طلباء نے قرآن کریم پڑھ کر مرحوم کو ایصال ثواب کیا۔ مدرسہ نصرۃ العلوم میں ایصال ثواب کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدر نے انتہائی گلوگیر لہجہ میں اپنے قابل فخر شاگرد کی دینی و ملی خدمات کا ذکر کیا اور زبردست خراج عقیدت پیش کیا۔
نماز جمعہ کے بعد جامع مسجد شیرانوالہ باغ میں حضرت مولانا عبد القیوم صاحب امیر شہری جمعیۃ کی زیر صدارت احتجاجی جلسہ منعقد ہوا جس میں جمعیۃ علماء اسلام کی طرف سے راقم الحروف، مولانا احمد سعید، جمعیۃ علماء پاکستان کے مولانا خالد حسن مجددی، جماعت اسلامی کے محمد صدیق ندیم، نیپ کے حافظ تقی الدین، مجلس تحفظ ختم نبوت کے مولانا ضیاء الدین آزاد، جمعیۃ طلباء اسلام کے حافظ گلزار احمد آزاد اور عطاء الرحمان اور متحدہ جمہوری محاذ کے علامہ محمد احمد لدھیانوی نے خطاب کیا۔ جلسہ میں ایک قرارداد کے ذریعہ اس المناک حادثہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ملکی سالمیت کے خلاف خوفناک سازش قرار دیا گیا۔ قرارداد میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ قاتلوں کو فی الفور گرفتار کر کے کڑی سزا دی جائے۔ آخر میں ایصال ثواب کیا گیا۔ نماز عشاء کے بعد جامع مسجد صدیقی رسول پور میں مولانا عبد السمیع کی زیر صدارت تعزیتی جلسہ منعقد ہوا جس میں مولانا احمد سعید، راقم الحروف، مولانا ضیاء الدین آزاد اور قاری احمد علی نے خطاب کیا۔ جلسہ کے اختتام پر مولانا شہیدؒ کو ایصال ثواب کے لیے قرآن خوانی کی گئی۔
کوئٹہ کی متعدد مساجد اور مدارس میں مولانا شہیدؒ کو ایصال ثواب کے لیے قرآن خوانی کی گئی۔ جمعیۃ علماء اسلام اور جمعیۃ طلباء اسلام کے کارکنوں نے اس حادثہ فاجعہ کے خلاف احتجاجی جلوس نکالا، پولیس کی رپورٹ کے مطابق جلوس اور پولیس کے تصادم کے بعد پولیس نے جلوس پر گولی چلا دی جس کے نتیجہ میں دو افراد شہید اور بہت سے زخمی ہوگئے۔ اس کے بعد ۲۰ سے زیادہ افراد کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے جن میں اکثریت جمعیۃ علماء اسلام کے کارکنوں کی ہے۔ پولیس کے ذرائع کے مطابق مزید گرفتاریاں متوقع ہیں، اس سلسلہ میں تفصیلی رپورٹ کا انتظار ہے۔
کراچی میں جامعہ مسجد نیو ٹاؤن سے مولانا شمس الدینؒ کی المناک شہادت اور بہیمانہ قتل کے خلاف نماز جمعہ کے بعد جمعیۃ علماء اسلام او رجمعیۃ طلباء اسلام کے زیر اہتمام جلوس نکالا گیا جو جامع مسجد جیکب لائن اور صدر سے ہوتا ہوا میکلوڈ روڈ پہنچا اور اخبارات کے دفتروں کے سامنے مظاہرہ کیا۔ قاری عبد الرزاق عزیز، مولانا محمد جمیل، مولانا شیر محمد اور دیگر رہنماؤں نے مختلف مقامات پر جلوس کے شرکاء سے خطاب کیا۔ انہوں نے مولانا شمس الدینؒ کے بہیمانہ قتل کی مذمت کرتے ہوئے قاتلوں کو سخت ترین سزا دینے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ مولانا شمس الدینؒ نے اسلام اور پاکستان کے لیے جان دی ہے۔
مجلہ/مقام/زیراہتمام: 
ہفت روزہ ترجمان اسلام، لاہور
تاریخ اشاعت: 
۲۲ مارچ ۱۹۷۴ء
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حضرت مولانا لال حسین اخترؒ 1 1
3 مولانا سید شمس الدین شہیدؒ 2 1
4 مولانا عبد الحئیؒ آف بھوئی گاڑ 3 1
5 حضرت مولانا محمد حیاتؒ 4 1
6 مولانا مفتی محمودؒ کی آئینی جدوجہد اور اندازِ سیاست 5 1
7 مولانا محمد شریف جالندھریؒ اور مولانا سید امین الحقؒ 6 1
8 چودھری ظہور الٰہی شہیدؒ 7 1
9 حضرت مولانا عبد العزیز سہالویؒ 8 1
10 مولانا فضل رازقؒ 9 1
11 حضرت مولانا محمد عبد اللہ رائے پوریؒ 10 1
12 خان غلام سرور خان مرحوم 11 1
13 مولانا عبد الشکور دین پوریؒ 12 1
14 خان عبد الغفار خان مرحوم 13 1
15 والدہ ماجدہ کا انتقال 14 1
16 حضرت مولانا عبد الحقؒ، اکوڑہ خٹک 15 1
17 مولانا تاج الدین بسمل شہیدؒ 16 1
18 مولانا حافظ شفیق الرحمانؒ 17 1
19 الشیخ عبد اللہ عزام شہیدؒ 18 1
20 حضرت مولانا عزیر گلؒ 19 1
21 مولانا حق نواز جھنگوی شہیدؒ 20 1
22 حضرت مولانا محمد رمضان علویؒ 21 1
23 مولانا حکیم نذیر احمد آف واہنڈو 23 1
24 مولانا عبد اللطیفؒ بالاکوٹی 24 1
25 مولانا نور محمد آف ملہو والی / پیر بشیر احمد گیلانی / مولانا عبدا لرؤف جتوئی 25 1
26 مولانا مفتی عبد الباقی / مولانا منظور عالم سیاکھوی 26 1
27 مولانا محمد سعید الرحمان علویؒ اور دیگر مرحومین 27 1
28 حضرت مولانا محمد عبد اللہ درخواستیؒ 28 1
29 محمد صلاح الدین شہیدؒ 29 1
30 حضرت مولانا مفتی جمیل احمد تھانویؒ اور دیگر مرحومین 30 1
31 حضرت مولانا عبد الرؤفؒ 30 30
32 ڈاکٹر عنایت اللہ نسیم سوہدرویؒ 30 30
33 پیر جی عبد العلیم رائے پوری شہیدؒ اور دیگر مرحومین 31 1
34 مولانا قاری محمد حنیفؒ ملتانی / مولانا قاری محمد اظہر ندیم شہیدؒ 32 1
35 حضرت مولانا سید ابوذر بخاریؒ اور دیگر مرحومین 35 1
36 حضرت مولانا محمد اسحاق سندیلویؒ 35 35
37 مولانا امیر حسینؒ 35 35
38 حاجی عبد المتین چوہان مرحوم 36 1
39 الشیخ جاد الحق علی جاد الحقؒ اور دیگر مرحومین 37 1
40 الشیخ محمد الغزالیؒ 37 39
41 حکیم محمد سلیم چوہدری مرحوم 37 39
42 غازی محمد انور پاشا 38 1
43 حضرت مولانا علامہ شبیر احمدؒ عثمانی 39 1
44 مولانا ضیاء الرحمان فاروقی شہیدؒ 40 1
45 الاستاذ عبد الفتاح ابو غدۃؒ 41 1
46 مولانا انیس الرحمان درخواستی شہیدؒ 42 1
47 لیڈی ڈیانا 43 1
48 حضرت مولانا مفتی محمودؒ ۔ ایک صاحب بصیرت سیاستدان 44 1
49 الحاج مولانا محمد زکریاؒ 45 1
50 حضرت مولانا محمد عبد اللہ درخواستیؒ 46 1
51 مولانا محمد عبد اللہ شہیدؒ 47 1
52 حکیم محمد سعید شہیدؒ 48 1
53 حضرت مولانا عبد الکریم قریشیؒ اور دیگر مرحومین 49 1
54 حضرت مولانا محمد طاسینؒ 49 53
55 حضرت مولانا عبد القادر قاسمیؒ 49 53
56 والدہ محترمہؒ مولانا حسین احمد قریشی 49 53
57 ماسٹر اللہ دین مرحوم 49 53
58 حضرت مولانا حافظ محمد عابدؒ، مولانا حافظ محمد نعیم الحق نعیمؒ 50 1
59 مولانا قاری محمد بشیرؒ آف ہری پور ہزارہ اور دیگر مرحومین 51 1
60 میاں جی دین محمد مرحوم 51 59
61 الحاج حکیم برکات احمد بگویؒ 51 59
62 مخدوم منظور احمد تونسوی کو صدمہ 51 59
63 مولانا محمد طیب شاہؒ ہمدانی اور دیگر مرحومین 52 1
64 مولانا قاضی عبد المالکؒ 52 63
65 مولانا محمد حنیف انورؒ 52 63
66 مولانا نذیر احمدؒ 52 63
67 مفتی اعظم سعودی عرب الشیخ عبد العزیز بن بازؒ اور دیگر مرحومین 53 1
68 حضرت مولانا سید عنایت اللہ شاہ بخاریؒ 53 67
69 الحاج مولانا فاروق احمد آف سکھرؒ 53 67
70 جناب حاجی کرامت اللہؒ 53 67
71 صاحبزادہ شمس الدین آف موسیٰ زئی 54 1
72 حضرت مولانا سید عطاء المحسن شاہ بخاریؒ اور دیگر مرحومین 55 1
73 حضرت مولانا قاری فضل ربیؒ آف مانسہرہ 55 72
74 حضرت مولانا حافظ عبد القادر روپڑیؒ 55 72
75 حضرت مولانا مفتی ولی درویشؒ 55 72
76 حضرت مولانا سید ابوالحسن علی ندویؒ 56 1
77 حضرت مولانا سید ابوالحسن علی حسنی ندویؒ 57 1
78 حضرت مولانا محمد یوسف لدھیانویؒ 58 1
79 حضرت مولانا محمد امین صفدر اوکاڑویؒ اور دیگر مرحومین 59 1
80 اہلیہ حضرت مولانا محمد عبد اللہ درخواستیؒ 59 79
81 حضرت مولانا سید فیض علی شاہؒ 59 79
82 حضرت مولانا محمد لقمان علی پوریؒ 59 79
83 مولوی عبد الغفورؒ 59 79
84 حضرت مفتی عبد الشکور ترمذیؒ اور دیگر مرحومین 60 1
85 مولانا محمد ضیاء القاسمیؒ 60 84
86 مولانا سلمان عباسیؒ 60 84
87 مولانا محمد اسحاق کھٹانہؒ 60 84
88 حضرت مولانا ضیاء القاسمیؒ 61 1
89 علامہ شبیر احمد عثمانی ؒ سے مولانا مفتی محمودؒ تک 62 1
90 حضرت مولانا عاشق الٰہی بلند شہریؒ اور دیگر مرحومین 63 1
91 مولانا سید منظور احمد شاہ آسیؒ 63 90
92 حافظ سید انیس الحسن شاہ زیدیؒ 63 90
93 مولانا سید عطاء اللہ شاہؒ 63 90
94 خوش نویس حافظ محمد شوکت 63 90
95 حضرت مولوی محمد نبی محمدیؒ 64 1
96 حضرت مولانا محمد اجمل خانؒ 65 1
97 ڈاکٹر محمد حمید اللہؒ 66 1
98 حضرت مولانا عبد اللہ درخواستیؒ کا پیغام 67 1
99 مولانا عبد الرحیم اشعرؒ 68 1
100 نوابزادہ نصر اللہ خان مرحوم 69 1
101 حضرت حافظ غلام حبیب نقشبندیؒ 70 1
102 مولانا اعظم طارق شہیدؒ 71 1
103 مولانا شاہ احمد نورانی ؒ 72 1
104 حضرت مولانا قاضی مظہر حسینؒ 73 1
105 مولانا حکیم عبد الرحمان آزادؒ 74 1
106 حضرت مولانا مفتی زین العابدینؒ 75 1
107 مولانا مفتی نظام الدین شامزئی شہیدؒ 76 1
108 حضرت مولانا منظور احمدؒ چنیوٹی 77 1
109 مولانا منظور احمدؒ چنیوٹی 78 1
110 مفتی محمد جمیل خان شہیدؒ 79 1
111 الحاج سیٹھی محمد یوسف مرحوم 80 1
112 حضرت مولانا جمیل احمد میواتی دہلویؒ 81 1
113 مولانا مفتی محمد ضیاء الحقؒ 82 1
114 حافظ محمد صادق مرحوم 83 1
115 مولانا رحمت اللہ کیرانویؒ 84 1
116 مولانا سعید الرحمان علویؒ 85 1
117 مولانا منظور احمد الحسینیؒ 86 1
118 مولانا بشیر احمد خاکیؒ 87 1
119 دارالعلوم کبیر والا کی وفیات 88 1
120 الحاج سید امین گیلانی ؒ 89 1
121 قاری نور الحق قریشی ایڈووکیٹ مرحوم 90 1
122 ڈاکٹر غلام محمد مرحوم 91 1
123 مولانا علی احمد جامیؒ 92 1
124 مولانا حافظ عبد الرشید ارشد مرحوم 93 1
125 حاجی غلام دستگیر مرحوم 94 1
126 خان عبد الولی خان مرحوم 95 1
127 علامہ محمد احمد لدھیانویؒ 96 1
128 نواب محمد اکبر خان بگٹی مرحوم 97 1
129 مولانا روشن دینؒ، مولوی عبد الکریمؒ 98 1
130 محترمہ بے نظیر بھٹو کا الم ناک قتل 99 1
131 حضرت صوفی عبد الحمید سواتی ؒ 100 1
132 حضرت مولانا محمد انظر شاہ کشمیریؒ 101 1
133 مرزا غلام نبی جانبازؒ 22 1
135 مولانا عبد المجید انورؒ، مولانا عبد الحقؒ، حاجی جمال دینؒ 102 1
136 مولانا قاری خبیب احمد عمرؒ 103 1
137 مولانا سید امیر حسین شاہؒ گیلانی 104 1
138 حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدرؒ 105 1
139 حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدرؒ کا سفر آخرت 106 1
140 حضرت مولانامحمد سرفراز خان صفدرؒ کی وفات پر سلسلۂ تعزیت 107 1
141 حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدرؒ کی وفات ۔ ہم سب کا مشترکہ صدمہ 108 1
142 ڈاکٹر سرفراز احمد نعیمی شہیدؒ 109 1
143 مولانا محمد امین اورکزئیؒ اور ڈاکٹر سرفراز احمد نعیمیؒ کی شہادت 110 1
144 مولانا قاری سعید الرحمٰنؒ 111 1
145 علامہ علی شیر حیدری شہیدؒ 112 1
146 مولانا محمد عمر لدھیانویؒ 113 1
147 قاری عبد الحلیمؒ 114 1
148 ڈاکٹر اسرار احمدؒ 115 1
149 حضرت خواجہ خان محمدؒ 116 1
150 حضرت مولانا قاضی عبد اللطیفؒ 117 1
151 ڈاکٹر محمود احمد غازیؒ 118 1
152 حضرت مولانا عبد الرحمٰنؒ اشرفی 119 1
153 الشیخ اسامہ بن لادن شہیدؒ 120 1
154 امیر عبد القادر الجزائریؒ 121 1
155 مولانا میاں عبد الرحمٰنؒ، مولانا سید عبد المالک شاہؒ 122 1
156 حضرت مولانا معین الدین لکھویؒ 123 1
157 پیر آف پگارا سید مردان علی شاہ مرحوم 124 1
158 محمد ظہیر میر ایڈووکیٹ مرحوم 125 1
159 حکیم الاسلام قاری محمد طیبؒ 126 1
160 حضرت مولانا عبید اللہ انورؒ 127 1
161 علامہ احسان الٰہی ظہیر شہیدؒ 128 1
162 مولانا قاضی حمید اللہ خانؒ 129 1
163 مولانا محمد اسلم شیخوپوری شہیدؒ 130 1
164 حضرت مولانا حبیب الرحمان لدھیانویؒ 131 1
165 چند دینی کارکنان کی وفات 132 1
166 مولانا مفتی محمد اویسؒ 133 1
167 مولانا سعید احمد رائے پوریؒ 134 1
168 قاضی حسین احمدؒ 135 1
169 پروفیسر غفور احمد مرحوم 136 1
170 مولانا محمد اشرف ہمدانی ؒ 137 1
171 مولانا عبد الستار تونسویؒ 138 1
172 حضرت مولانا مفتی عبد القیوم ہزارویؒ 139 1
173 مولانا قاری عبد الحئی عابدؒ 140 1
174 مولانا قاضی مقبول الرحمنؒ 141 1
175 مولانا شاہ حکیم محمد اختر ؒ 142 1
176 شیخ التفسیر حضرت مولانا احمد علی لاہوریؒ 143 1
177 مولانا انیس الرحمن اطہر قریشیؒ 144 1
178 مولانا محمد اقبال نعمانی ؒ 145 1
179 مولانا قاری محمد عبد اللہؒ 146 1
180 مولانا عبد المتینؒ 147 1
181 مولانا حافظ مہر محمد میانوالویؒ 148 1
182 مولانا شمس الرحمن معاویہ شہیدؒ 149 1
183 مولانا علاء الدینؒ 150 1
184 جناب نیلسن منڈیلا 151 1
185 میاں محمد عارف ایڈووکیٹ مرحوم 152 1
186 مولانا حکیم محمد یاسینؒ 153 1
187 حضرت مولانامحمد امین صفدرؒ 154 1
188 مولانا محمد عبد اللہ عباسیؒ 155 1
189 مولانا محمد عالمؒ 156 1
190 مجید نظامی مرحوم 157 1
191 مولانا مفتی عبد الشکورؒ 158 1
192 مولانا مسعود بیگ شہیدؒ ، ڈاکٹر شکیل اوجؒ شہید 159 1
193 شیخ الہند مولانا محمود حسن دیوبندیؒ اور شیخ الاسلام مولانا سید حسین احمد مدنیؒ 160 1
194 ڈاکٹر خالد محمود سومرو شہیدؒ 161 1
195 حافظ خلیل الرحمن ضیاء مرحوم 162 1
196 حضرت مولانا محمد نافعؒ 163 1
197 شاہ عبد اللہ مرحوم 164 1
198 دو محقق علماء کی وفات 165 1
199 مولانا عبد المجید لدھیانویؒ 166 1
200 مولانا مشتاق احمد چنیوٹی ؒ 167 1
201 سردار محمد عبد القیوم خان مرحوم 168 1
202 ملا محمد عمر مجاہدؒ 169 1
203 مولانا ضیاء القاسمیؒ ۔ چند یادیں 170 1
204 مولانا قاضی عبد الکریم آف کلاچیؒ 171 1
205 جنرل حمید گل مرحوم 172 1
206 مفکر اسلام مولانا مفتی محمودؒ 173 1
207 مولانا عبد اللطیف انورؒ 174 1
208 مولانا ڈاکٹر شیر علی شاہؒ 175 1
209 مولانا عبد المجید شاہ ندیمؒ 176 1
210 غازی ممتاز قادریؒ شہید 177 1
211 حضرت مولانا قاضی عبد الکریم کلاچویؒ 178 1
212 مولانا مطیع الرحمان نظامیؒ شہید 179 1
213 عبد الستار ایدھی مرحوم 180 1
214 مولانا حافظ عبد الرحمنؒ 181 1
215 قاری ملک عبد الواحدؒ 182 1
216 مولانا محمد امین اورکزئی شہیدؒ 183 1
217 مولانا مفتی محمد عیسٰی گورمانی اور دیگر مرحومین 184 1
218 جنید جمشید شہیدؒ 185 1
219 حضرت مولانا اشرف علی تھانویؒ 186 1
220 حضرت مولانا سلیم اللہؒ ، حضرت قاری محمد انورؒ، حضرت مولانا عبد الحفیظ مکیؒ 187 1
221 ڈاکٹر محمود احمد غازیؒ کی یاد میں سیمینار 188 1
222 مولانا محمد غفران ہزارویؒ اور دیگر مرحومین 33 1
223 مولانا عبد الرحیم آف شکرگڑھ 33 222
224 الحاج بابو عبد الخالق آف جہلم 33 222
227 حضرت جی مولانا انعام الحسنؒ 34 1
Flag Counter