Deobandi Books

رفتگان

ن مضامی

106 - 188
حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدرؒ کا سفر آخرت
4 اپریل سے 26 اپریل تک میں برطانیہ میں تھا اور اس کے بعد حرمین شریفین حاضری دے کر وطن واپس آنے کا ارادہ تھا۔ جاتے ہوئے حضرت والد محترمؒ سے مل کر اور ان کی دعا لے کر گیا تھا مگر برطانیہ کے قیام کے دوران اس اطلاع نے پریشان کر دیا کہ ان کی طبیعت زیادہ خراب ہوگئی ہے اور خون کے قے آئی ہے۔ اضطراب کی وجہ واضح تھی اور میں اس سے قبل یہ صدمہ دیکھ چکا تھا کہ ہماری چھوٹی والدہ مرحومہ کا جب انتقال ہوا تو میں شکاگو امریکہ میں تھا اور آخری زیارت اور جنازے سے محرومی نے زندگی میں پہلی بار شدت کے ساتھ اس بات کا احساس دلایا تھا کہ بے بسی کسے کہتے ہیں۔ پریشانی اور بے چینی کی ایک وجہ یہ بھی تھی کہ حضرت والد صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے مجھے کہہ رکھا تھا کہ میرا جنازہ تم نے خود پڑھانا ہے۔ گھر فون کر کے معلوم کیا تو بتایا گیا کہ طبیعت کچھ سنبھل گئی ہے جس سے قدرے اطمینان ہوا مگر سفر کے اختتام تک پریشانی دل و دماغ پر سوار رہی۔
گزشتہ جمعرات کو گھر گوجرانوالہ واپس پہنچا اور جمعۃ المبارک کی شام کو گکھڑ حاضری ہوئی تو وہ اگرچہ بات چیت اشاروں میں ہی کر رہے تھے مگر اطمینان کی کیفیت ہوگئی۔ اللہ تعالیٰ کی خاص مہربانیوں میں سے ایک یہ بھی ہے کہ ان کی وفات کے دن ہم سب بھائی خلاف معمول یہاں موجود تھے۔ میں برطانیہ سے واپس پہنچ گیا تھا۔ ہمارے چھوٹے بھائی قاری عزیز الرحمان خان شاہد کئی سالوں سے جدہ میں مقیم ہیں اور تحفیظ القرآن کی خدمات سر انجام دے رہے ہیں، وہ گزشتہ ماہ بچوں سمیت آگئے تھے۔ اور ہمارے ایک بھائی مولانا رشید الحق خان عابد سلمہ جنہیں ہم پیر عابد کے نام سے یاد کرتے ہیں، نقشبندی سلسلہ کے اصحاب سلوک میں سے ہیں بلکہ وقف للسلوک ہیں، اپنے اوراد و اشغال میں اس قدر مگن رہتے ہیں کہ مہینوں ان کا پتہ نہیں چلتا کہ کہاں ہیں۔ میں انہیں خاندان کا ’’امام غائب‘‘ کہا کرتا ہوں، وہ بھی دو روز قبل گکھڑ پہنچ چکے تھے۔ بقیہ برادران مولانا عبد القدوس خان قارن، مولانا عبد الحق خان بشیر، مولانا قاری حماد الزہراوی، قاری عنایت الوہاب خان ساجد، قاری منہاج الحق خان راشد، اور ہمارے مرحوم بھائی قاری محمد اشرف خان ماجد کے فرزند حافظ انصر خان اپنے اپنے گھروں میں موجود تھے۔ اس طرح ہم سب بھائی حضرت والد محترم کے سفر آخرت کے وقت حاضر تھے۔
ہمشیرگان میں سے ایک مجھ سے بڑی ہیں جو آبائی علاقے اچھڑیاں شنکیاری ضلع مانسہرہ میں ہیں، وہ بھی ہمارے بڑے بہنوئی حاجی سلطان محمود خان کے ہمراہ وقت پر پہنچ گئی تھیں۔ چھوٹی ہمشیرہ گوجرانوالہ میں ہیں وہ بھی اپنے خاوند حافظ محمد شفیق اور فرزند مولانا محمد داؤد نوید اور بچیوں کے ہمراہ موجود تھیں۔ البتہ ہماری منجھلی ہمشیرہ جو جہلم میں ہیں وہ اپنے خاوند مولانا قاری خبیب احمد عمر کے انتقال کی وجہ سے عدت میں ہیں اس لیے گکھڑ نہ آسکیں اور ان کے لیے یہ صدمہ دوہرا ہوگیا کہ خاوند کی وفات کے بعد والد محترم کی وفات کے صدمہ سے دوچار ہونا پڑا اور اس پر والد محترم کی آخری زیارت بھی نہ کر سکیں۔ اللہ تعالیٰ انہیں اس دوہرے بلکہ تہرے صدمہ کا دونوں جہانوں میں اجر جزیل عطا فرمائیں، آمین یا رب العالمین۔
حضرت والد صاحبؒ کی وفات کے روز ہم سب گکھڑ میں جمع ہوئے تو جنازے کے لیے موزوں وقت اور تدفین کے مقام کے بارے میں باہمی مشورہ ہوا۔ گکھڑ میں سب سے بڑا گراؤنڈ ڈی سی ہائی اسکول کا ہے، ہم نے صبح اسے ایک بار دیکھا تو اندازہ ہوا کہ اس میں ایک لاکھ سے زیادہ افراد نماز جنازہ ادا کر سکیں گے۔ ہمارا خیال اسی کے لگ بھگ تھا مگر شام کو جنازے کے وقت دیکھا تو ہمارا اندازہ درست نہیں تھا کیونکہ گراؤنڈ اس قدر بھر گیا تھا کہ اندر مزید لوگوں کے آنے کی گنجائش نہیں رہی تھی۔ جبکہ باہر جی ٹی روڈ اور اس کے ساتھ ملحقہ دو سڑکوں پر عوام کا بے پناہ ہجوم تھا اور جی ٹی روڈ پر ٹریفک کے رش کی وجہ سے دونوں طرف کم و بیش بیس بیس کلو میٹر تک ٹریفک جام ہو چکا تھا جو تین گھنٹے سے زیادہ تک جام رہا۔ ایک دوست نے بتایا کہ وہ ایک کلو میٹر کا فاصلہ تین گھنٹے میں طے کر پائے۔
عوام کا ہجوم ہماری توقعات سے کئی گنا زیادہ تھا اور ہم اس کے مطابق انتظام نہیں کر پائے تھے۔ اس لیے ہوا یہ کہ جتنے حضرات نے نماز جنازہ پڑھی کم و بیش اتنے ہی لوگ نماز جنازہ نہ پڑھ سکے اور ٹریفک کے ہجوم میں پھنسے رہے۔ رحیم یار خان سے پشاور تک کے شہروں سے قافلے آئے جن میں سے بہت سے راستہ ہی میں رہ گئے اور جنازہ تک نہ پہنچ سکے۔ حضرت والد محترمؒ کی زندگی بھر یہ روایت رہی ہے کہ وقت کی پابندی میں ضرب المثل تھے۔ ان کے بارے میں اور مولانا ظفر علی خان مرحوم کے بارے میں واقف حال لوگوں کا کہنا ہے کہ لوگ ان کے معمولات پر اپنی گھڑیاں ٹھیک کیا کرتے تھے۔ ہم نے جنازے کا اعلان یہ کر رکھا تھا کہ سوا پانچ بجے عصر کی نمازیں اردگرد کی مساجد میں ہوتی ہیں، اس لیے نماز پڑھتے ہی ساڑھے پانچ بجے نماز جنازہ ادا کی جائے گی۔ برادرم قاری حماد نے، جو حضرت والد کی جگہ گکھڑ میں مسجد و مدرسہ کے معاملات ان کی علالت کے بعد بہ حسن و خوبی چلا رہے ہیں، یہ کہا کہ نماز جنازہ میں تھوڑی تاخیر کر لی جائے۔ اس پر میں نے عرض کیا کہ ہم کم از کم ایک راویت کو تو قائم رکھیں کہ وہ جس وقت کا اعلان کرتے تھے اس سے ایک منٹ بھی آگے پیچھے نہیں ہوتے تھے۔
جنازے سے پہلے تشریف لانے والے ممتاز راہنماؤں کے خطاب کا سلسلہ جاری تھا۔ مولانا پیر عبد الرحیم نقشبندی، علامہ ڈاکٹر خالد محمود، حافظ حسین احمد، مولانا سمیع الحق، مولانا عطاء الرحمان، مولانا سعید یوسف خان، مولانا عبد الرؤف فاروقی، مولانا قاری جمیل الرحمان اختر، مولانا محمد احمد لدھیانوی، مولانا قاری محمد حنیف جالندھری، مولانا قاضی محمد رویس خان ایوبی اور دیگر بہت سے رہنما خطاب کر چکے تھے جبکہ بہت سے رہنما باقی تھے کہ عین وقت پر میں نے مائیک سنبھالا اور ٹھیک ساڑھے پانچ بجے اعلان کے مطابق نماز جنازہ کے لیے اللہ اکبر کی صدا بلند کر دی۔ بہت سے دوستوں نے بعد میں شکوہ کیا کہ اگر بیس تیس منٹ نماز جنازہ میں تاخیر کر دی جاتی تو بے شمار مزید لوگ جنازے میں شریک ہو سکتے تھے۔ مگر میں مطمئن ہوں کہ ہم نے حضرت والد محترم کی کسی ایک روایت پر تو عمل کر لیا، فالحمد للہ علیٰ ذلک۔
تدفین کے بارے میں بات چلی تو میں نے عرض کیا کہ والد محترمؒ اس بارے میں کسی تخصیص کو پسند نہیں کرتے تھے اس لیے عام قبرستان ہی بہتر ہے۔ گکھڑ میں آپ جی ٹی روڈ پر جا رہے ہوں تو شہر کے وسط میں مشرق کی جانب بٹ دری فیکٹری ہے، اس کے عقب میں ایک قبرستان ہے جو جی ٹی روڈ سے صرف چند قدم کے فاصلے پر ہے۔ اس قبرستان میں ہماری دادی مرحومہ، پھوپھی مرحومہ، ہماری دونوں مرحوم مائیں، ہمارے مرحوم بھائی قاری محمد اشرف خان ماجد اور ان کے دو فرزند محمد اکرم اور محمد اکمل مدفون ہیں۔ طے ہوا کہ تدفین اسی قبرستان میں ہوگی۔ کوشش کی گئی کہ دادی مرحومہ کے قریب جگہ مل جائے تو بیٹے کو ماں کی آغوش میں ہی سلا دیا جائے مگر اس کے اردگرد کوئی جگہ نہ ملی تو قبرستان کی عام گزرگاہ میں پہلی صف میں موجود ایک خالی جگہ کو غنیمت سمجھا گیا اور وہیں قبر کی کھدائی کا فیصلہ کر لیا گیا۔
میں نے کچھ عرصہ قبل ایک خواب دیکھا تھا کہ گکھڑ میں حضرت والد صاحب کی مسجد کے دروازے سے باہر نکلتے ہوئے بائیں جانب جی ٹی روڈ کے ساتھ جو کھلی جگہ ہے وہاں صاف ستھرے پانی کا ایک بڑا تالاب ہے۔ اس تالاب میں ایک بہت بڑی مچھلی اچھلی اور فضا میں تھوڑی دیر نظر آکر دوبارہ اسی تالاب میں ڈبکی لگا کر غائب ہوگئی۔ اس پر خواب میں ہی میں نے یا میرے ساتھ کھڑے ایک صاحب نے تعجب کا اظہار کیا کہ یہ سمندر کی مچھلی تالاب میں کیسے آگئی؟ اس خواب کے بعد میرے دل میں یہ دھڑکا مسلسل لگا رہتا تھا کہ علم کے سمندر کی یہ بڑی مچھلی گکھڑ کے تالاب میں کسی بھی وقت ڈبکی لگا کر نظروں سے اوجھل ہو سکتی ہے۔ چنانچہ 5 مئی بروز منگل عین اس وقت جب ادھر سورج غروب ہو رہا تھا تو ادھر آسمانِ علم و معرفت کے اس سورج کو بھی لحد میں اتارا جا رہا تھا۔ میں نے اس موقع پر ساتھیوں سے عرض کیا کہ ہم ایک پوری لائبریری کو زمین میں دفن کر رہے ہیں، اللہ تعالیٰ ان کی قبر کو جنت کا باغ بنائیں اور ہم سب کو ان کی حسنات کا سلسلہ جاری رکھنے کی توفیق سے نوازیں، آمین یا رب العالمین۔
حضرت والد محترمؒ کے بارے میں مختلف حوالوں سے گفتگو کا سلسلہ چند دنوں تک اس کالم میں ان شاء اللہ تعالیٰ چلتا رہے گا مگر اس موقع پر میں دوستوں کی اطلاع کے لیے عرض کرنا چاہتا ہوں کہ ماہنامہ الشریعہ گوجرانوالہ میں حضرت کے حالات زندگی کی اشاعت کا سلسلہ تو کئی ماہ سے جاری تھا اب اس کی جولائی 2009ء کی اشاعت کو ’’امام اہل سنت‘‘ کے عنوان سے حضرت کی حیات و خدمات کے تذکرہ کے لیے مختص کر دیا گیا ہے جس کی تفصیلات کا اعلان چند روز تک کر دیا جائے گا، ان شاء اللہ تعالیٰ۔ ملک بھر کے احباب سے اس سلسلہ میں ہمہ نوع تعاون کی خصوصی درخواست کی جاتی ہے۔
مجلہ/مقام/زیراہتمام: 
روزنامہ اسلام، لاہور
تاریخ اشاعت: 
۹ مئی ۲۰۰۹ء
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حضرت مولانا لال حسین اخترؒ 1 1
3 مولانا سید شمس الدین شہیدؒ 2 1
4 مولانا عبد الحئیؒ آف بھوئی گاڑ 3 1
5 حضرت مولانا محمد حیاتؒ 4 1
6 مولانا مفتی محمودؒ کی آئینی جدوجہد اور اندازِ سیاست 5 1
7 مولانا محمد شریف جالندھریؒ اور مولانا سید امین الحقؒ 6 1
8 چودھری ظہور الٰہی شہیدؒ 7 1
9 حضرت مولانا عبد العزیز سہالویؒ 8 1
10 مولانا فضل رازقؒ 9 1
11 حضرت مولانا محمد عبد اللہ رائے پوریؒ 10 1
12 خان غلام سرور خان مرحوم 11 1
13 مولانا عبد الشکور دین پوریؒ 12 1
14 خان عبد الغفار خان مرحوم 13 1
15 والدہ ماجدہ کا انتقال 14 1
16 حضرت مولانا عبد الحقؒ، اکوڑہ خٹک 15 1
17 مولانا تاج الدین بسمل شہیدؒ 16 1
18 مولانا حافظ شفیق الرحمانؒ 17 1
19 الشیخ عبد اللہ عزام شہیدؒ 18 1
20 حضرت مولانا عزیر گلؒ 19 1
21 مولانا حق نواز جھنگوی شہیدؒ 20 1
22 حضرت مولانا محمد رمضان علویؒ 21 1
23 مولانا حکیم نذیر احمد آف واہنڈو 23 1
24 مولانا عبد اللطیفؒ بالاکوٹی 24 1
25 مولانا نور محمد آف ملہو والی / پیر بشیر احمد گیلانی / مولانا عبدا لرؤف جتوئی 25 1
26 مولانا مفتی عبد الباقی / مولانا منظور عالم سیاکھوی 26 1
27 مولانا محمد سعید الرحمان علویؒ اور دیگر مرحومین 27 1
28 حضرت مولانا محمد عبد اللہ درخواستیؒ 28 1
29 محمد صلاح الدین شہیدؒ 29 1
30 حضرت مولانا مفتی جمیل احمد تھانویؒ اور دیگر مرحومین 30 1
31 حضرت مولانا عبد الرؤفؒ 30 30
32 ڈاکٹر عنایت اللہ نسیم سوہدرویؒ 30 30
33 پیر جی عبد العلیم رائے پوری شہیدؒ اور دیگر مرحومین 31 1
34 مولانا قاری محمد حنیفؒ ملتانی / مولانا قاری محمد اظہر ندیم شہیدؒ 32 1
35 حضرت مولانا سید ابوذر بخاریؒ اور دیگر مرحومین 35 1
36 حضرت مولانا محمد اسحاق سندیلویؒ 35 35
37 مولانا امیر حسینؒ 35 35
38 حاجی عبد المتین چوہان مرحوم 36 1
39 الشیخ جاد الحق علی جاد الحقؒ اور دیگر مرحومین 37 1
40 الشیخ محمد الغزالیؒ 37 39
41 حکیم محمد سلیم چوہدری مرحوم 37 39
42 غازی محمد انور پاشا 38 1
43 حضرت مولانا علامہ شبیر احمدؒ عثمانی 39 1
44 مولانا ضیاء الرحمان فاروقی شہیدؒ 40 1
45 الاستاذ عبد الفتاح ابو غدۃؒ 41 1
46 مولانا انیس الرحمان درخواستی شہیدؒ 42 1
47 لیڈی ڈیانا 43 1
48 حضرت مولانا مفتی محمودؒ ۔ ایک صاحب بصیرت سیاستدان 44 1
49 الحاج مولانا محمد زکریاؒ 45 1
50 حضرت مولانا محمد عبد اللہ درخواستیؒ 46 1
51 مولانا محمد عبد اللہ شہیدؒ 47 1
52 حکیم محمد سعید شہیدؒ 48 1
53 حضرت مولانا عبد الکریم قریشیؒ اور دیگر مرحومین 49 1
54 حضرت مولانا محمد طاسینؒ 49 53
55 حضرت مولانا عبد القادر قاسمیؒ 49 53
56 والدہ محترمہؒ مولانا حسین احمد قریشی 49 53
57 ماسٹر اللہ دین مرحوم 49 53
58 حضرت مولانا حافظ محمد عابدؒ، مولانا حافظ محمد نعیم الحق نعیمؒ 50 1
59 مولانا قاری محمد بشیرؒ آف ہری پور ہزارہ اور دیگر مرحومین 51 1
60 میاں جی دین محمد مرحوم 51 59
61 الحاج حکیم برکات احمد بگویؒ 51 59
62 مخدوم منظور احمد تونسوی کو صدمہ 51 59
63 مولانا محمد طیب شاہؒ ہمدانی اور دیگر مرحومین 52 1
64 مولانا قاضی عبد المالکؒ 52 63
65 مولانا محمد حنیف انورؒ 52 63
66 مولانا نذیر احمدؒ 52 63
67 مفتی اعظم سعودی عرب الشیخ عبد العزیز بن بازؒ اور دیگر مرحومین 53 1
68 حضرت مولانا سید عنایت اللہ شاہ بخاریؒ 53 67
69 الحاج مولانا فاروق احمد آف سکھرؒ 53 67
70 جناب حاجی کرامت اللہؒ 53 67
71 صاحبزادہ شمس الدین آف موسیٰ زئی 54 1
72 حضرت مولانا سید عطاء المحسن شاہ بخاریؒ اور دیگر مرحومین 55 1
73 حضرت مولانا قاری فضل ربیؒ آف مانسہرہ 55 72
74 حضرت مولانا حافظ عبد القادر روپڑیؒ 55 72
75 حضرت مولانا مفتی ولی درویشؒ 55 72
76 حضرت مولانا سید ابوالحسن علی ندویؒ 56 1
77 حضرت مولانا سید ابوالحسن علی حسنی ندویؒ 57 1
78 حضرت مولانا محمد یوسف لدھیانویؒ 58 1
79 حضرت مولانا محمد امین صفدر اوکاڑویؒ اور دیگر مرحومین 59 1
80 اہلیہ حضرت مولانا محمد عبد اللہ درخواستیؒ 59 79
81 حضرت مولانا سید فیض علی شاہؒ 59 79
82 حضرت مولانا محمد لقمان علی پوریؒ 59 79
83 مولوی عبد الغفورؒ 59 79
84 حضرت مفتی عبد الشکور ترمذیؒ اور دیگر مرحومین 60 1
85 مولانا محمد ضیاء القاسمیؒ 60 84
86 مولانا سلمان عباسیؒ 60 84
87 مولانا محمد اسحاق کھٹانہؒ 60 84
88 حضرت مولانا ضیاء القاسمیؒ 61 1
89 علامہ شبیر احمد عثمانی ؒ سے مولانا مفتی محمودؒ تک 62 1
90 حضرت مولانا عاشق الٰہی بلند شہریؒ اور دیگر مرحومین 63 1
91 مولانا سید منظور احمد شاہ آسیؒ 63 90
92 حافظ سید انیس الحسن شاہ زیدیؒ 63 90
93 مولانا سید عطاء اللہ شاہؒ 63 90
94 خوش نویس حافظ محمد شوکت 63 90
95 حضرت مولوی محمد نبی محمدیؒ 64 1
96 حضرت مولانا محمد اجمل خانؒ 65 1
97 ڈاکٹر محمد حمید اللہؒ 66 1
98 حضرت مولانا عبد اللہ درخواستیؒ کا پیغام 67 1
99 مولانا عبد الرحیم اشعرؒ 68 1
100 نوابزادہ نصر اللہ خان مرحوم 69 1
101 حضرت حافظ غلام حبیب نقشبندیؒ 70 1
102 مولانا اعظم طارق شہیدؒ 71 1
103 مولانا شاہ احمد نورانی ؒ 72 1
104 حضرت مولانا قاضی مظہر حسینؒ 73 1
105 مولانا حکیم عبد الرحمان آزادؒ 74 1
106 حضرت مولانا مفتی زین العابدینؒ 75 1
107 مولانا مفتی نظام الدین شامزئی شہیدؒ 76 1
108 حضرت مولانا منظور احمدؒ چنیوٹی 77 1
109 مولانا منظور احمدؒ چنیوٹی 78 1
110 مفتی محمد جمیل خان شہیدؒ 79 1
111 الحاج سیٹھی محمد یوسف مرحوم 80 1
112 حضرت مولانا جمیل احمد میواتی دہلویؒ 81 1
113 مولانا مفتی محمد ضیاء الحقؒ 82 1
114 حافظ محمد صادق مرحوم 83 1
115 مولانا رحمت اللہ کیرانویؒ 84 1
116 مولانا سعید الرحمان علویؒ 85 1
117 مولانا منظور احمد الحسینیؒ 86 1
118 مولانا بشیر احمد خاکیؒ 87 1
119 دارالعلوم کبیر والا کی وفیات 88 1
120 الحاج سید امین گیلانی ؒ 89 1
121 قاری نور الحق قریشی ایڈووکیٹ مرحوم 90 1
122 ڈاکٹر غلام محمد مرحوم 91 1
123 مولانا علی احمد جامیؒ 92 1
124 مولانا حافظ عبد الرشید ارشد مرحوم 93 1
125 حاجی غلام دستگیر مرحوم 94 1
126 خان عبد الولی خان مرحوم 95 1
127 علامہ محمد احمد لدھیانویؒ 96 1
128 نواب محمد اکبر خان بگٹی مرحوم 97 1
129 مولانا روشن دینؒ، مولوی عبد الکریمؒ 98 1
130 محترمہ بے نظیر بھٹو کا الم ناک قتل 99 1
131 حضرت صوفی عبد الحمید سواتی ؒ 100 1
132 حضرت مولانا محمد انظر شاہ کشمیریؒ 101 1
133 مرزا غلام نبی جانبازؒ 22 1
135 مولانا عبد المجید انورؒ، مولانا عبد الحقؒ، حاجی جمال دینؒ 102 1
136 مولانا قاری خبیب احمد عمرؒ 103 1
137 مولانا سید امیر حسین شاہؒ گیلانی 104 1
138 حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدرؒ 105 1
139 حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدرؒ کا سفر آخرت 106 1
140 حضرت مولانامحمد سرفراز خان صفدرؒ کی وفات پر سلسلۂ تعزیت 107 1
141 حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدرؒ کی وفات ۔ ہم سب کا مشترکہ صدمہ 108 1
142 ڈاکٹر سرفراز احمد نعیمی شہیدؒ 109 1
143 مولانا محمد امین اورکزئیؒ اور ڈاکٹر سرفراز احمد نعیمیؒ کی شہادت 110 1
144 مولانا قاری سعید الرحمٰنؒ 111 1
145 علامہ علی شیر حیدری شہیدؒ 112 1
146 مولانا محمد عمر لدھیانویؒ 113 1
147 قاری عبد الحلیمؒ 114 1
148 ڈاکٹر اسرار احمدؒ 115 1
149 حضرت خواجہ خان محمدؒ 116 1
150 حضرت مولانا قاضی عبد اللطیفؒ 117 1
151 ڈاکٹر محمود احمد غازیؒ 118 1
152 حضرت مولانا عبد الرحمٰنؒ اشرفی 119 1
153 الشیخ اسامہ بن لادن شہیدؒ 120 1
154 امیر عبد القادر الجزائریؒ 121 1
155 مولانا میاں عبد الرحمٰنؒ، مولانا سید عبد المالک شاہؒ 122 1
156 حضرت مولانا معین الدین لکھویؒ 123 1
157 پیر آف پگارا سید مردان علی شاہ مرحوم 124 1
158 محمد ظہیر میر ایڈووکیٹ مرحوم 125 1
159 حکیم الاسلام قاری محمد طیبؒ 126 1
160 حضرت مولانا عبید اللہ انورؒ 127 1
161 علامہ احسان الٰہی ظہیر شہیدؒ 128 1
162 مولانا قاضی حمید اللہ خانؒ 129 1
163 مولانا محمد اسلم شیخوپوری شہیدؒ 130 1
164 حضرت مولانا حبیب الرحمان لدھیانویؒ 131 1
165 چند دینی کارکنان کی وفات 132 1
166 مولانا مفتی محمد اویسؒ 133 1
167 مولانا سعید احمد رائے پوریؒ 134 1
168 قاضی حسین احمدؒ 135 1
169 پروفیسر غفور احمد مرحوم 136 1
170 مولانا محمد اشرف ہمدانی ؒ 137 1
171 مولانا عبد الستار تونسویؒ 138 1
172 حضرت مولانا مفتی عبد القیوم ہزارویؒ 139 1
173 مولانا قاری عبد الحئی عابدؒ 140 1
174 مولانا قاضی مقبول الرحمنؒ 141 1
175 مولانا شاہ حکیم محمد اختر ؒ 142 1
176 شیخ التفسیر حضرت مولانا احمد علی لاہوریؒ 143 1
177 مولانا انیس الرحمن اطہر قریشیؒ 144 1
178 مولانا محمد اقبال نعمانی ؒ 145 1
179 مولانا قاری محمد عبد اللہؒ 146 1
180 مولانا عبد المتینؒ 147 1
181 مولانا حافظ مہر محمد میانوالویؒ 148 1
182 مولانا شمس الرحمن معاویہ شہیدؒ 149 1
183 مولانا علاء الدینؒ 150 1
184 جناب نیلسن منڈیلا 151 1
185 میاں محمد عارف ایڈووکیٹ مرحوم 152 1
186 مولانا حکیم محمد یاسینؒ 153 1
187 حضرت مولانامحمد امین صفدرؒ 154 1
188 مولانا محمد عبد اللہ عباسیؒ 155 1
189 مولانا محمد عالمؒ 156 1
190 مجید نظامی مرحوم 157 1
191 مولانا مفتی عبد الشکورؒ 158 1
192 مولانا مسعود بیگ شہیدؒ ، ڈاکٹر شکیل اوجؒ شہید 159 1
193 شیخ الہند مولانا محمود حسن دیوبندیؒ اور شیخ الاسلام مولانا سید حسین احمد مدنیؒ 160 1
194 ڈاکٹر خالد محمود سومرو شہیدؒ 161 1
195 حافظ خلیل الرحمن ضیاء مرحوم 162 1
196 حضرت مولانا محمد نافعؒ 163 1
197 شاہ عبد اللہ مرحوم 164 1
198 دو محقق علماء کی وفات 165 1
199 مولانا عبد المجید لدھیانویؒ 166 1
200 مولانا مشتاق احمد چنیوٹی ؒ 167 1
201 سردار محمد عبد القیوم خان مرحوم 168 1
202 ملا محمد عمر مجاہدؒ 169 1
203 مولانا ضیاء القاسمیؒ ۔ چند یادیں 170 1
204 مولانا قاضی عبد الکریم آف کلاچیؒ 171 1
205 جنرل حمید گل مرحوم 172 1
206 مفکر اسلام مولانا مفتی محمودؒ 173 1
207 مولانا عبد اللطیف انورؒ 174 1
208 مولانا ڈاکٹر شیر علی شاہؒ 175 1
209 مولانا عبد المجید شاہ ندیمؒ 176 1
210 غازی ممتاز قادریؒ شہید 177 1
211 حضرت مولانا قاضی عبد الکریم کلاچویؒ 178 1
212 مولانا مطیع الرحمان نظامیؒ شہید 179 1
213 عبد الستار ایدھی مرحوم 180 1
214 مولانا حافظ عبد الرحمنؒ 181 1
215 قاری ملک عبد الواحدؒ 182 1
216 مولانا محمد امین اورکزئی شہیدؒ 183 1
217 مولانا مفتی محمد عیسٰی گورمانی اور دیگر مرحومین 184 1
218 جنید جمشید شہیدؒ 185 1
219 حضرت مولانا اشرف علی تھانویؒ 186 1
220 حضرت مولانا سلیم اللہؒ ، حضرت قاری محمد انورؒ، حضرت مولانا عبد الحفیظ مکیؒ 187 1
221 ڈاکٹر محمود احمد غازیؒ کی یاد میں سیمینار 188 1
222 مولانا محمد غفران ہزارویؒ اور دیگر مرحومین 33 1
223 مولانا عبد الرحیم آف شکرگڑھ 33 222
224 الحاج بابو عبد الخالق آف جہلم 33 222
227 حضرت جی مولانا انعام الحسنؒ 34 1
Flag Counter