Deobandi Books

رفتگان

ن مضامی

74 - 188
مولانا حکیم عبد الرحمان آزادؒ
مولانا حکیم عبد الرحمان آزادؒ کی وفات کی خبر مجھے سیالکوٹ سے ظفروال جاتے ہوئے فون پر ملی، انا للہ وانا الیہ راجعون۔ وہ ایک عرصہ سے علیل اور صاحبِ فراش تھے۔ جنازے میں تو شرکت نہ ہو سکی مگر ان کی یاد جب بھی ذہن میں آتی ہے دل سے بے ساختہ ان کے لیے دعا نکلتی ہے۔ ان کا تعلق اہل حدیث مکتبہ فکر سے تھا اور وہ حضرت مولانا محمد اسماعیل سلفیؒ کے رفقاء میں سے تھے۔ البتہ تمام زندگی مجلس احرار اسلام اور عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے ساتھ گزری اور وہ تحفظِ ختم نبوت کے محاذ پر ہمیشہ سرگرم عمل رہے۔
میں نے جب مولانا حکیم عبد الرحمان آزادؒ کو پہلی بار دیکھا تو یہ صدر محمد ایوب خان مرحوم کا دورِ حکومت تھا۔ 1962ء کے آئین کے نفاذ کے ساتھ مارشل لاء ختم ہوگیا تھا، سیاسی سرگرمیوں کی بحالی کا زمانہ تھا، دیگر سیاسی جماعتوں کے ساتھ مجلسِ احرارِ اسلام بھی خود کو ازسرنو منظم کرنے کی کوششوں میں مصروف تھی۔ میں ان دنوں مدرسہ نصرۃ العلوم گوجرانوالہ میں زیر تعلیم تھا اور دفتر احرار گوجرانوالہ میں آنا جانا رہتا تھا۔ میں احرار کے دورِ عروج کی تاریخ کا مطالعہ کر چکا تھا اس لیے احرار رہنماؤں کے ساتھ طبعی مناسبت زیادہ تھی۔ امیر شریعت سید عطاء اللہ شاہ بخاریؒ کے فرزند جانشین مولانا سید ابوذر عطاء المنعم بخاریؒ مجلس احرار اسلام پاکستان کی تنظیم نو میں پیش پیش تھے اور انہیں اس وقت موجود بزرگ احرار رہنما شیخ حسام الدینؒ اور ماسٹر تاج الدین انصاریؒ کی سرپرستی اور پشت پناہی حاصل تھی۔ اتفاق سے زندگی میں پہلی بار جو جلسہ میں نے سنا وہ گوجرانوالہ میں جی ٹی ایس کے اڈہ کے ساتھ مین روڈ پر میاں افتخار الدین مرحوم کی یاد میں ہونے والا جلسہ تھا جس کی صدارت مولانا محمد اسماعیل سلفیؒ نے کی اور خطاب کرنے والوں میں شیخ حسام الدینؒ اور آغا شورش کاشمیریؒ شامل تھے۔ اس جلسہ میں آغا شورش کاشمیریؒ کی خطابت کی گھن گرج کا نقشہ آج تک ذہن میں محفوظ ہے اور ان کا ایک جملہ ذہن کی دیوار پر ایک بینر کی طرح ابھی تک آویزاں ہے۔ انہوں نے مارشل لاء دور کی سیاسی پابندیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ
’’ایک طویل عرصہ کے بعد آپ سے مخاطب ہوں، اس دوران وہ صدر ایوب بنے بیٹھے رہے اور ہم صبرِ ایوب بنے بیٹھے رہے‘‘۔
حکیم عبد الرحمان آزاد مرحوم کے ساتھ میرا ابتدائی تعلق اس دور میں قائم ہوا جب وہ مجلس احرار اسلام مغربی پاکستان کے صدر تھے اور جانباز مرزا مرحوم ان کے سیکرٹری جنرل تھے۔ جبکہ میں ایک عام دینی کارکن اور طالب علم تھا اور میرے لیے اس دور میں جمعیۃ علمائے اسلام، مجلس احرار اسلام اور مجلس تحفظ ختم نبوت کی سرگرمیوں میں کوئی فرق نہیں ہوا کرتا تھا۔ میں سب کے جلسوں میں جاتا، سب کی محافل میں شرکت کرتا اور سب کے پروگراموں میں ایک کارکن کے طور پر کام کرنے میں خوشی محسوس کرتا۔ میرے لیے یہ بات اطمینان کا باعث ہے کہ کم و بیش چالیس برس کا عرصہ گزرنے اور درمیان میں نشیب و فراز کے کئی صبر آزما مراحل گزر جانے کے باوجود اب بھی میری قلبی کیفیت وہی ہے بلکہ اس میں مزید وسعت پیدا ہوئی ہے کہ دینی جدوجہد کے کسی بھی شعبہ میں کوئی پیش رفت دیکھتا ہوں تو جماعتی بلکہ مسلکی دائروں کو بھی دیکھے بغیر تعاون کی حتی الوسع کوشش کرتا ہوں۔
حکیم عبد الرحمان آزادؒ کے ساتھ میرا عملی تعلق 1974ء کی تحریک ختم نبوت کے دوران قائم ہوا جب میں مرکزی جامع مسجد گوجرانوالہ میں حضرت مولانا مفتی عبد الواحدؒ کی نیابت کے فرائض سرانجام دے رہا تھا۔ حکیم صاحب مرحوم کو ضلع گوجرانوالہ کے لیے کل جماعتی مجلس عمل تحفظ ختم نبوت کا سیکرٹری جنرل منتخب کیا گیا اور مجھے ان کی نیابت سونپی گئی۔ مرکزی جامع مسجد گوجرانوالہ گزشتہ ایک صدی سے دینی تحریکات کا مرکز چلی آرہی ہے۔ اس مناسبت سے تحریک ختم نبوت کی عملی سرگرمیاں زیادہ تر میرے ذریعہ سرانجام پاتی تھیں جوحکیم عبد الرحمان آزاد مرحوم کی بزرگانہ رہنمائی میں ہوتی تھیں۔ میری یہ کسی دینی تحریک میں پہلی شمولیت تھی جبکہ وہ پرانے جہاندیدہ اور تجربہ کار احراری تھے۔ انہیں 1953ء کی تحریک ختم نبوت میں ڈکٹیٹر کے خطاب سے نوازا گیا تھا جو آخر وقت تک ان کے نام کے ساتھ تعارف کے طور پر وابستہ رہا۔ میں نے اسی دور میں ان سے بہت کچھ سیکھا اور انہوں نے بھی بھرپور شفقت سے نوازا۔ تحریکوں کا اتار چڑھاؤ، عوام کے جذبات کو صحیح طور پر استعمال میں لانے او رمذاکرات کی میز پر گفتگو کے داؤ پیچ لڑانے کے فن سے وہ آشنا تھے۔ اور میری خوش قسمتی تھی کہ اس تحریک میں مجھے حضرت مولانا مفتی عبد الواحدؒ اور حضرت حکیم عبد الرحمان آزادؒ جیسے جہاندیدہ بزرگوں کی عملی رہنمائی اور سرپرستی حاصل تھی۔ اس لیے نہ صرف عوام کو بلکہ خود مجھے بھی اس تحریک میں نووارد ہونے کا لمحہ بھر احساس نہ ہوا اور بحمد اللہ تعالیٰ ہم اپنے ضلع میں تحریک کے اہداف حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔
مولانا حکیم عبد الرحمان آزادؒ کے ساتھ دیگر دینی تحریکات میں بھی شرکت کا موقع ملتا تھا اور وہ کسی بھی دینی جدوجہد میں گوجرانوالہ کی قیادت میں صف اول میں ہوتے تھے جبکہ تحریک ختم نبوت کے ساتھ ان کی وابستگی کا رنگ ہی اور ہوتا تھا۔ وہ قادیانیوں کی سرگرمیوں پر نظر رکھتے تھے، انہوں نے قادیانیوں کے ساتھ کئی کامیاب مناظرے بھی کیے، مجلس تحفظ ختم نبوت کو منظم کرنے میں اہم کردار ادا کیا اور مختلف مکاتب فکر کے علمائے کرام کو باہم مربوط رکھنے اور مشترکہ جدوجہد منظم کرنے میں ہمیشہ سرگرم رہتے۔ گفتگو کا لہجہ نرم رکھتے مگر موقف میں لچک نہیں ہوتی تھی۔ کارکنوں کی قدر کرتے تھے اور ان کا تحفظ بھی کرتے تھے۔ تحریک ختم نبوت کے ایک کارکن عبد الرزاق خان نے مجھ سے بیان کیا کہ ایک دفعہ وہ شہر کی دیواروں پر ختم نبوت کے حوالہ سے اشتہار لگا رہے تھے کہ پولیس انہیں گرفتار کر کے لے گئی اور تھانے میں بند کر دیا۔ حکیم صاحب کو پتہ چلا تو ڈی سی کو فون کیا کہ ان کارکنوں کو اشتہار لگانے کے لیے میں نے بھیجا تھا اس لیے اگر گرفتار کرنا ہے تو مجھے گرفتار کرو، ان غریب کارکنوں کو کیوں پکڑ لیا ہے، اس پر ان کارکنوں کو چھوڑ دیا گیا۔
1984ء کی تحریک ختم نبوت میں بھی مجھے مولانا حکیم عبد الرحمان آزادؒ کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا بلکہ سیالکوٹ میں مجلس تحفظ ختم نبوت کے مبلغ اسلم قریشی کے اچانک غائب ہونے پر یہ تحریک ہم نے ملک کر منظم کی تھی اور اس میں حکیم صاحب مرحوم نے قائدانہ کردار ادا کیا تھا۔ ہمارے ساتھ گوجرانوالہ ڈویژن کی سطح پر سیالکوٹ کے پیر بشیر احمد گیلانی مرحوم، جناب نعیم آسی مرحوم، مولانا محمد زندر قاسمیؒ اور ان کے علاوہ بریلوی مکتب فکر کے مولانا عبد اللطیف چشتیؒ اور ہمارے محترم دوست مولانا خالد حسن مجددی بھی سرگرم رہے۔ بحمد اللہ تعالیٰ یہ معرکہ ہم نے اس طرح سر کیا کہ ملک گیر تحریک کے دباؤ پر صدر جنرل ضیاء الحق مرحوم نے صدارتی آرڈیننس کے ذریعہ قادیانیوں کو اسلام کے نام پر اپنے مذہب کی تبلیغ کرنے اور اسلامی اصطلاحات و شعائر کے استعمال سے روک دیا جس کے نتیجے میں قادیانیوں کو اپنا ہیڈکوارٹر لندن میں منتقل کرنا پڑا اور پاکستان میں اپنی سرگرمیاں محدود کرنا پڑیں۔ اس تحریک میں مولانا حکیم عبد الرحمان آزادؒ کا کلیدی کردار تھا اور وہ اس کے سرگرم رہنماؤں میں سے تھے۔
مولانا حکیم عبد الرحمان آزادؒ کی عمر میرے اندازے میں نوے برس سے اوپر ہوگی۔ وہ مسلکاً اہل حدیث تھے مگر اپنے مسلک پر پختگی کے ساتھ کاربند رہنے کے باوجود مسلکی تعصب سے کوسوں دور تھے۔ حضرت والد صاحب مدظلہ کے ساتھ بہت محبت رکھتے تھے اور مجھے اکثر کہا کرتے تھے کہ تم میرے بھتیجے لگتے ہو جبکہ میری بھی کوشش ہوتی تھی کہ انہیں چچا کا احترام دوں اور ان سے دعائیں حاصل کروں۔ آج حکیم صاحب ہم سے رخصت ہوگئے ہیں اور ان کے ساتھ ہی وہ پرانی کھیپ تقریباً ختم ہوگئی جس کے جلو میں ہم لوگ پورے اعتماد کے ساتھ دینی تحریکات میں حصہ لیا کرتے تھے۔ اللہ تعالیٰ ان کی خدمات قبول فرمائیں اور جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام سے نوازیں، آمین یا رب العالمین۔
مجلہ/مقام/زیراہتمام: 
روزنامہ اسلام، لاہور
تاریخ اشاعت: 
۲۶ مارچ ۲۰۰۴ء
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حضرت مولانا لال حسین اخترؒ 1 1
3 مولانا سید شمس الدین شہیدؒ 2 1
4 مولانا عبد الحئیؒ آف بھوئی گاڑ 3 1
5 حضرت مولانا محمد حیاتؒ 4 1
6 مولانا مفتی محمودؒ کی آئینی جدوجہد اور اندازِ سیاست 5 1
7 مولانا محمد شریف جالندھریؒ اور مولانا سید امین الحقؒ 6 1
8 چودھری ظہور الٰہی شہیدؒ 7 1
9 حضرت مولانا عبد العزیز سہالویؒ 8 1
10 مولانا فضل رازقؒ 9 1
11 حضرت مولانا محمد عبد اللہ رائے پوریؒ 10 1
12 خان غلام سرور خان مرحوم 11 1
13 مولانا عبد الشکور دین پوریؒ 12 1
14 خان عبد الغفار خان مرحوم 13 1
15 والدہ ماجدہ کا انتقال 14 1
16 حضرت مولانا عبد الحقؒ، اکوڑہ خٹک 15 1
17 مولانا تاج الدین بسمل شہیدؒ 16 1
18 مولانا حافظ شفیق الرحمانؒ 17 1
19 الشیخ عبد اللہ عزام شہیدؒ 18 1
20 حضرت مولانا عزیر گلؒ 19 1
21 مولانا حق نواز جھنگوی شہیدؒ 20 1
22 حضرت مولانا محمد رمضان علویؒ 21 1
23 مولانا حکیم نذیر احمد آف واہنڈو 23 1
24 مولانا عبد اللطیفؒ بالاکوٹی 24 1
25 مولانا نور محمد آف ملہو والی / پیر بشیر احمد گیلانی / مولانا عبدا لرؤف جتوئی 25 1
26 مولانا مفتی عبد الباقی / مولانا منظور عالم سیاکھوی 26 1
27 مولانا محمد سعید الرحمان علویؒ اور دیگر مرحومین 27 1
28 حضرت مولانا محمد عبد اللہ درخواستیؒ 28 1
29 محمد صلاح الدین شہیدؒ 29 1
30 حضرت مولانا مفتی جمیل احمد تھانویؒ اور دیگر مرحومین 30 1
31 حضرت مولانا عبد الرؤفؒ 30 30
32 ڈاکٹر عنایت اللہ نسیم سوہدرویؒ 30 30
33 پیر جی عبد العلیم رائے پوری شہیدؒ اور دیگر مرحومین 31 1
34 مولانا قاری محمد حنیفؒ ملتانی / مولانا قاری محمد اظہر ندیم شہیدؒ 32 1
35 حضرت مولانا سید ابوذر بخاریؒ اور دیگر مرحومین 35 1
36 حضرت مولانا محمد اسحاق سندیلویؒ 35 35
37 مولانا امیر حسینؒ 35 35
38 حاجی عبد المتین چوہان مرحوم 36 1
39 الشیخ جاد الحق علی جاد الحقؒ اور دیگر مرحومین 37 1
40 الشیخ محمد الغزالیؒ 37 39
41 حکیم محمد سلیم چوہدری مرحوم 37 39
42 غازی محمد انور پاشا 38 1
43 حضرت مولانا علامہ شبیر احمدؒ عثمانی 39 1
44 مولانا ضیاء الرحمان فاروقی شہیدؒ 40 1
45 الاستاذ عبد الفتاح ابو غدۃؒ 41 1
46 مولانا انیس الرحمان درخواستی شہیدؒ 42 1
47 لیڈی ڈیانا 43 1
48 حضرت مولانا مفتی محمودؒ ۔ ایک صاحب بصیرت سیاستدان 44 1
49 الحاج مولانا محمد زکریاؒ 45 1
50 حضرت مولانا محمد عبد اللہ درخواستیؒ 46 1
51 مولانا محمد عبد اللہ شہیدؒ 47 1
52 حکیم محمد سعید شہیدؒ 48 1
53 حضرت مولانا عبد الکریم قریشیؒ اور دیگر مرحومین 49 1
54 حضرت مولانا محمد طاسینؒ 49 53
55 حضرت مولانا عبد القادر قاسمیؒ 49 53
56 والدہ محترمہؒ مولانا حسین احمد قریشی 49 53
57 ماسٹر اللہ دین مرحوم 49 53
58 حضرت مولانا حافظ محمد عابدؒ، مولانا حافظ محمد نعیم الحق نعیمؒ 50 1
59 مولانا قاری محمد بشیرؒ آف ہری پور ہزارہ اور دیگر مرحومین 51 1
60 میاں جی دین محمد مرحوم 51 59
61 الحاج حکیم برکات احمد بگویؒ 51 59
62 مخدوم منظور احمد تونسوی کو صدمہ 51 59
63 مولانا محمد طیب شاہؒ ہمدانی اور دیگر مرحومین 52 1
64 مولانا قاضی عبد المالکؒ 52 63
65 مولانا محمد حنیف انورؒ 52 63
66 مولانا نذیر احمدؒ 52 63
67 مفتی اعظم سعودی عرب الشیخ عبد العزیز بن بازؒ اور دیگر مرحومین 53 1
68 حضرت مولانا سید عنایت اللہ شاہ بخاریؒ 53 67
69 الحاج مولانا فاروق احمد آف سکھرؒ 53 67
70 جناب حاجی کرامت اللہؒ 53 67
71 صاحبزادہ شمس الدین آف موسیٰ زئی 54 1
72 حضرت مولانا سید عطاء المحسن شاہ بخاریؒ اور دیگر مرحومین 55 1
73 حضرت مولانا قاری فضل ربیؒ آف مانسہرہ 55 72
74 حضرت مولانا حافظ عبد القادر روپڑیؒ 55 72
75 حضرت مولانا مفتی ولی درویشؒ 55 72
76 حضرت مولانا سید ابوالحسن علی ندویؒ 56 1
77 حضرت مولانا سید ابوالحسن علی حسنی ندویؒ 57 1
78 حضرت مولانا محمد یوسف لدھیانویؒ 58 1
79 حضرت مولانا محمد امین صفدر اوکاڑویؒ اور دیگر مرحومین 59 1
80 اہلیہ حضرت مولانا محمد عبد اللہ درخواستیؒ 59 79
81 حضرت مولانا سید فیض علی شاہؒ 59 79
82 حضرت مولانا محمد لقمان علی پوریؒ 59 79
83 مولوی عبد الغفورؒ 59 79
84 حضرت مفتی عبد الشکور ترمذیؒ اور دیگر مرحومین 60 1
85 مولانا محمد ضیاء القاسمیؒ 60 84
86 مولانا سلمان عباسیؒ 60 84
87 مولانا محمد اسحاق کھٹانہؒ 60 84
88 حضرت مولانا ضیاء القاسمیؒ 61 1
89 علامہ شبیر احمد عثمانی ؒ سے مولانا مفتی محمودؒ تک 62 1
90 حضرت مولانا عاشق الٰہی بلند شہریؒ اور دیگر مرحومین 63 1
91 مولانا سید منظور احمد شاہ آسیؒ 63 90
92 حافظ سید انیس الحسن شاہ زیدیؒ 63 90
93 مولانا سید عطاء اللہ شاہؒ 63 90
94 خوش نویس حافظ محمد شوکت 63 90
95 حضرت مولوی محمد نبی محمدیؒ 64 1
96 حضرت مولانا محمد اجمل خانؒ 65 1
97 ڈاکٹر محمد حمید اللہؒ 66 1
98 حضرت مولانا عبد اللہ درخواستیؒ کا پیغام 67 1
99 مولانا عبد الرحیم اشعرؒ 68 1
100 نوابزادہ نصر اللہ خان مرحوم 69 1
101 حضرت حافظ غلام حبیب نقشبندیؒ 70 1
102 مولانا اعظم طارق شہیدؒ 71 1
103 مولانا شاہ احمد نورانی ؒ 72 1
104 حضرت مولانا قاضی مظہر حسینؒ 73 1
105 مولانا حکیم عبد الرحمان آزادؒ 74 1
106 حضرت مولانا مفتی زین العابدینؒ 75 1
107 مولانا مفتی نظام الدین شامزئی شہیدؒ 76 1
108 حضرت مولانا منظور احمدؒ چنیوٹی 77 1
109 مولانا منظور احمدؒ چنیوٹی 78 1
110 مفتی محمد جمیل خان شہیدؒ 79 1
111 الحاج سیٹھی محمد یوسف مرحوم 80 1
112 حضرت مولانا جمیل احمد میواتی دہلویؒ 81 1
113 مولانا مفتی محمد ضیاء الحقؒ 82 1
114 حافظ محمد صادق مرحوم 83 1
115 مولانا رحمت اللہ کیرانویؒ 84 1
116 مولانا سعید الرحمان علویؒ 85 1
117 مولانا منظور احمد الحسینیؒ 86 1
118 مولانا بشیر احمد خاکیؒ 87 1
119 دارالعلوم کبیر والا کی وفیات 88 1
120 الحاج سید امین گیلانی ؒ 89 1
121 قاری نور الحق قریشی ایڈووکیٹ مرحوم 90 1
122 ڈاکٹر غلام محمد مرحوم 91 1
123 مولانا علی احمد جامیؒ 92 1
124 مولانا حافظ عبد الرشید ارشد مرحوم 93 1
125 حاجی غلام دستگیر مرحوم 94 1
126 خان عبد الولی خان مرحوم 95 1
127 علامہ محمد احمد لدھیانویؒ 96 1
128 نواب محمد اکبر خان بگٹی مرحوم 97 1
129 مولانا روشن دینؒ، مولوی عبد الکریمؒ 98 1
130 محترمہ بے نظیر بھٹو کا الم ناک قتل 99 1
131 حضرت صوفی عبد الحمید سواتی ؒ 100 1
132 حضرت مولانا محمد انظر شاہ کشمیریؒ 101 1
133 مرزا غلام نبی جانبازؒ 22 1
135 مولانا عبد المجید انورؒ، مولانا عبد الحقؒ، حاجی جمال دینؒ 102 1
136 مولانا قاری خبیب احمد عمرؒ 103 1
137 مولانا سید امیر حسین شاہؒ گیلانی 104 1
138 حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدرؒ 105 1
139 حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدرؒ کا سفر آخرت 106 1
140 حضرت مولانامحمد سرفراز خان صفدرؒ کی وفات پر سلسلۂ تعزیت 107 1
141 حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدرؒ کی وفات ۔ ہم سب کا مشترکہ صدمہ 108 1
142 ڈاکٹر سرفراز احمد نعیمی شہیدؒ 109 1
143 مولانا محمد امین اورکزئیؒ اور ڈاکٹر سرفراز احمد نعیمیؒ کی شہادت 110 1
144 مولانا قاری سعید الرحمٰنؒ 111 1
145 علامہ علی شیر حیدری شہیدؒ 112 1
146 مولانا محمد عمر لدھیانویؒ 113 1
147 قاری عبد الحلیمؒ 114 1
148 ڈاکٹر اسرار احمدؒ 115 1
149 حضرت خواجہ خان محمدؒ 116 1
150 حضرت مولانا قاضی عبد اللطیفؒ 117 1
151 ڈاکٹر محمود احمد غازیؒ 118 1
152 حضرت مولانا عبد الرحمٰنؒ اشرفی 119 1
153 الشیخ اسامہ بن لادن شہیدؒ 120 1
154 امیر عبد القادر الجزائریؒ 121 1
155 مولانا میاں عبد الرحمٰنؒ، مولانا سید عبد المالک شاہؒ 122 1
156 حضرت مولانا معین الدین لکھویؒ 123 1
157 پیر آف پگارا سید مردان علی شاہ مرحوم 124 1
158 محمد ظہیر میر ایڈووکیٹ مرحوم 125 1
159 حکیم الاسلام قاری محمد طیبؒ 126 1
160 حضرت مولانا عبید اللہ انورؒ 127 1
161 علامہ احسان الٰہی ظہیر شہیدؒ 128 1
162 مولانا قاضی حمید اللہ خانؒ 129 1
163 مولانا محمد اسلم شیخوپوری شہیدؒ 130 1
164 حضرت مولانا حبیب الرحمان لدھیانویؒ 131 1
165 چند دینی کارکنان کی وفات 132 1
166 مولانا مفتی محمد اویسؒ 133 1
167 مولانا سعید احمد رائے پوریؒ 134 1
168 قاضی حسین احمدؒ 135 1
169 پروفیسر غفور احمد مرحوم 136 1
170 مولانا محمد اشرف ہمدانی ؒ 137 1
171 مولانا عبد الستار تونسویؒ 138 1
172 حضرت مولانا مفتی عبد القیوم ہزارویؒ 139 1
173 مولانا قاری عبد الحئی عابدؒ 140 1
174 مولانا قاضی مقبول الرحمنؒ 141 1
175 مولانا شاہ حکیم محمد اختر ؒ 142 1
176 شیخ التفسیر حضرت مولانا احمد علی لاہوریؒ 143 1
177 مولانا انیس الرحمن اطہر قریشیؒ 144 1
178 مولانا محمد اقبال نعمانی ؒ 145 1
179 مولانا قاری محمد عبد اللہؒ 146 1
180 مولانا عبد المتینؒ 147 1
181 مولانا حافظ مہر محمد میانوالویؒ 148 1
182 مولانا شمس الرحمن معاویہ شہیدؒ 149 1
183 مولانا علاء الدینؒ 150 1
184 جناب نیلسن منڈیلا 151 1
185 میاں محمد عارف ایڈووکیٹ مرحوم 152 1
186 مولانا حکیم محمد یاسینؒ 153 1
187 حضرت مولانامحمد امین صفدرؒ 154 1
188 مولانا محمد عبد اللہ عباسیؒ 155 1
189 مولانا محمد عالمؒ 156 1
190 مجید نظامی مرحوم 157 1
191 مولانا مفتی عبد الشکورؒ 158 1
192 مولانا مسعود بیگ شہیدؒ ، ڈاکٹر شکیل اوجؒ شہید 159 1
193 شیخ الہند مولانا محمود حسن دیوبندیؒ اور شیخ الاسلام مولانا سید حسین احمد مدنیؒ 160 1
194 ڈاکٹر خالد محمود سومرو شہیدؒ 161 1
195 حافظ خلیل الرحمن ضیاء مرحوم 162 1
196 حضرت مولانا محمد نافعؒ 163 1
197 شاہ عبد اللہ مرحوم 164 1
198 دو محقق علماء کی وفات 165 1
199 مولانا عبد المجید لدھیانویؒ 166 1
200 مولانا مشتاق احمد چنیوٹی ؒ 167 1
201 سردار محمد عبد القیوم خان مرحوم 168 1
202 ملا محمد عمر مجاہدؒ 169 1
203 مولانا ضیاء القاسمیؒ ۔ چند یادیں 170 1
204 مولانا قاضی عبد الکریم آف کلاچیؒ 171 1
205 جنرل حمید گل مرحوم 172 1
206 مفکر اسلام مولانا مفتی محمودؒ 173 1
207 مولانا عبد اللطیف انورؒ 174 1
208 مولانا ڈاکٹر شیر علی شاہؒ 175 1
209 مولانا عبد المجید شاہ ندیمؒ 176 1
210 غازی ممتاز قادریؒ شہید 177 1
211 حضرت مولانا قاضی عبد الکریم کلاچویؒ 178 1
212 مولانا مطیع الرحمان نظامیؒ شہید 179 1
213 عبد الستار ایدھی مرحوم 180 1
214 مولانا حافظ عبد الرحمنؒ 181 1
215 قاری ملک عبد الواحدؒ 182 1
216 مولانا محمد امین اورکزئی شہیدؒ 183 1
217 مولانا مفتی محمد عیسٰی گورمانی اور دیگر مرحومین 184 1
218 جنید جمشید شہیدؒ 185 1
219 حضرت مولانا اشرف علی تھانویؒ 186 1
220 حضرت مولانا سلیم اللہؒ ، حضرت قاری محمد انورؒ، حضرت مولانا عبد الحفیظ مکیؒ 187 1
221 ڈاکٹر محمود احمد غازیؒ کی یاد میں سیمینار 188 1
222 مولانا محمد غفران ہزارویؒ اور دیگر مرحومین 33 1
223 مولانا عبد الرحیم آف شکرگڑھ 33 222
224 الحاج بابو عبد الخالق آف جہلم 33 222
227 حضرت جی مولانا انعام الحسنؒ 34 1
Flag Counter