Deobandi Books

رفتگان

ن مضامی

78 - 188
مولانا منظور احمدؒ چنیوٹی
میں 20 جون کو واشنگٹن پہنچا تھا، اس سے ایک دو دن بعد کی بات ہے کہ نماز فجر کے بعد درس دے کر دارالہدٰی کی لائبریری میں سوگیا۔ خواب میں دیکھا کہ پاکستان میں ہوں اور اچانک اطلاع آئی ہے کہ حضرت مولانا منظور احمدؒ چنیوٹی کا انتقال ہوگیا ہے، گوجرانوالہ سے روانہ ہو کر ویگن کے ذریعے چنیوٹ پہنچا اور دیکھا کہ مولانا کی میت چارپائی پر ہے اور چاروں طرف سوگوار حضرات بیٹھے ہیں۔ میں ان کے صاحبزادوں میں سے کسی کو نظروں نظروں میں تلاش کر رہا تھا کہ میری آنکھ کھل گئی۔ میرا چھوٹا بیٹا عامر خان گزشتہ ایک سال سے دارالہدٰی (سپرنگ فیلڈ، ورجینیا، امریکہ) کے کمپیوٹنگ کے شعبہ سے منسلک ہے۔ اس سے خواب کا ذکر کیا تو اس نے یہ کہہ کر میری پریشانی دور کرنا چاہی کہ عام طور پر یہ کہا جاتا ہے کہ خواب میں کسی کی موت دیکھو تو یہ اس کی لمبی زندگی کی علامت ہوتی ہے۔ کچھ ہی دیر میں دارالہدٰی کے ڈائریکٹر شیخ عبد الحمید اصغر آگئے، ان سے تذکرہ کیا تو کہنے لگے کہ بسا اوقات اس قسم کے خواب سیدھے بھی ہوتے ہیں۔
اسی تذبذب اور تشویش کے ساتھ مولانا منظور احمدؒ چنیوٹی کے گھر چنیوٹ فون کیا تو ان کے منجھلے صاحبزادے مولانا محمد ادریس سلمہ سے بات ہوئی، انہوں نے بتایا کہ مولانا کافی بیمار ہیں، لاہور ہسپتال میں ہیں، گزشتہ دو روز طبیعت زیادہ خراب رہی مگر اب سنبھل گئی ہے اور وہ پہلے سے بہتر حالت میں ہیں۔ یہ سن کر کچھ تسلی ہوئی مگر دل میں یہ کھٹکا مسلسل رہا کہ موت تو اپنے وقت پر ہر شخص کو آنی ہے لیکن اگر مولانا چنیوٹی میری ملک سے غیر حاضری کے دوران انتقال کر گئے تو جنازے میں شرکت نہیں سکوں گا۔ چنانچہ وہی ہوا، آج 27 جون کو دارالہدٰی کی مسجد میں ظہر کی نماز پڑھ کر باہر نکل رہا تھا کہ سرگودھا سے تعلق رکھنے والے ایک دوست نے بتایا کہ علامہ چنیوٹی صاحبؒ کا انتقال ہوگیا ہے، انا للہ وانا الیہ راجعون۔ دفتر آ کر عامر خان نے انٹرنیٹ پر پاکستانی اخبارات کو چیک کیا تو روزنامہ نوائے وقت اس سانحہ کی خبر قدرے تفصیل کے ساتھ موجود تھی۔
اتوار کا دن ہے اس لیے دارالہدٰی میں چھٹی ہے، دفتر میں صرف ہم تینوں مولانا عبد الحمید اصغر، راقم الحروف اور عامر خان سلمہ ہی تھے۔ کچھ دیر بیٹھے مولانا چنیوٹی رحمہ اللہ کی جدوجہد اور خدمات کا تذکرہ کرتے رہے، ان کے لیے دعائے مغفرت کی۔ چنیوٹی فون کر کے مزید معلومات لیں مگر ان کے کسی فرزند سے بات نہ ہو سکی۔ علامہ ڈاکٹر خالد محمود صاحب کو مانچسٹر فون کر کے ان سے تعزیت کی کہ تحفظ ختم نبوت کے محاذ پر ان دونوں کی طویل رفاقت کے باعث یہ ان کا حق تھا۔ فون پر علامہ صاحب کے ساتھ مولانا چنیوٹی کے بارے میں کافی دیر گفتگو ہوتی رہی اور ہم دونوں نے ایک دوسرے سے تعزیت کی۔ شکاگو میں مولانا چنیوٹی مرحوم کے ایک پرانے رفیق ریاض وڑائچ صاحب ہیں ان کا تعلق بھی چنیوٹ سے ہے، انہیں تعزیت کے لیے فون کیا مگر وہ موجود نہ تھے اس لیے ان کے فون پر تعزیتی پیغام نوٹ کرایا۔
مولانا منظور احمدؒ چنیوٹی سے میری آخری ملاقات 21 مئی کو صبح نمازِ فجر کے بعد ان کے گھر میں ہوئی تھی جس کا تذکرہ اسی کالم میں ’’مولانا چنیوٹی کا نیا محاذ‘‘ کے عنوان سے کر چکا ہوں۔ اس کالم کی اشاعت کے بعد ان کا فون آیا جس میں انہوں نے تحریک ختم نبوت کے سلسلہ میں مذکورہ کالم میں ان کے مطالبات کی حمایت اور ترجمانی پر شکریہ ادا کیا۔ اور اس کے ساتھ ہی کہنے لگے کہ حضرت مولانا زین العابدینؒ کے بارے میں تمہارے کالم میں نے پڑھے ہیں، میرے بارے میں جو کچھ لکھنا ہے ابھی لکھ دو تاکہ مجھے بھی پتہ چل جائے کہ تم کیا لکھو گے۔ میں نے عرض کیا کہ یہ اللہ کا معلوم ہے کہ میں نے آپ پر لکھنا ہے یا آپ نے مجھ پر لکھنا ہے، لیکن اگر مجھے موقع ملا تو ان شاء اللہ ٹھیک ٹھاک لکھوں گا، اس پر ہنستے ہوئے انہوں نے فون بند کر دیا۔ یہ میری ان سے آخری گفتگو تھی اس کے بعد پھر ملاقات اور گفتگو کا موقع نہ مل سکا۔ آج وہ ہم سے رخصت ہو کر اپنے مالک و خالق کے حضور جا پہنچے ہیں، انا للہ وانا الیہ راجعون۔
مولانا منظور احمدؒ چنیوٹی کے جنازے میں شریک نہ ہو سکنے کا قلق زندگی بھر رہے گا کہ کم و بیش پینتیس سالہ رفاقت کے بعد جدا ہوتے ہوئے ہم ایک دوسرے سے مل بھی نہ سکے اور میں اپنے عظیم دوست اور بزرگ ساتھی کا چہرہ بھی نہ دیکھ سکا۔ اس قلق و اضطراب میں اسی نوعیت کا ایک پرانا واقعہ یاد آگیا ہے اور اضطراب کی کیفیت کہیں بڑھ گئی ہے کہ کم و بیش پندرہ سال قبل کی بات ہے مولانا چنیوٹی اور میں دونوں شکاگو میں ریاض وڑائچ صاحب کے ہاں چند روز کے لیے مقیم تھے کہ میری سوتیلی والدہ جنہیں ہم چھوٹی امی کہا کرتے تھے ان کی وفات کی اچانک خبر آگئی۔ ہم نے ان کے ہاتھوں میں پرورش پائی تھی اور سوتیلی ہونے کے باوجود انہوں نے ہمیں سگی ماں جیسا پیار دیا تھا۔ میں بے چینی اور بے بسی کی کفیت میں تھا کہ ان کے جنازے میں شرکت سے محروم ہوگیا ہوں جبکہ مولانا چنیوٹی مجھے صبر و حوصلہ کی تلقین کر رہے تھے۔ میں آج کافی دیر تک اس سوچ میں رہا کہ چھوٹی امی مرحومہ کی وفات اور ان کے جنازے میں شرکت نہ کر سکنے پر تو مولانا چنیوٹی مجھے تسلی دیتے رہے مگر آج مولانا چنیوٹی کی وفات اور ان کے جنازہ میں شرکت نہ کر سکنے پر مجھے کون تسلی دے گا؟
مولانا منظور احمدؒ چنیوٹی کو میں نے پہلی بار طالب علمی کے دور میں دیکھا۔ یہ گزشتہ عیسوی صدی کے چھٹے عشرہ کی بات ہے جب میں مدرسہ نصرۃ العلوم گوجرانوالہ میں طالب علم تھا اور مولانا چنیوٹی کے عروج کا دور تھا۔ وہ بھرپور جوانی کے ساتھ کلہاڑی ہاتھ میں پکڑے قادیانیوں کے خلاف تین چار گھنٹے مسلسل تقریر کیا کرتے تھے۔ جہاں تک مجھے یاد ہے ان کی پہلی تقریر میں نے دارالعلوم مدنیہ ڈسکہ کے سالانہ جلسہ میں سنی تھی، تقریر کیا تھی ایک طوفانی یلغار تھی اور بپھرے ہوئے شیر کی دھاڑ تھی جس نے قادیانیوں کے کیمپ میں زلزلہ بپا کر رکھا تھا۔ دارالعلوم مدنیہ کے مین گیٹ کے سامنے قادیانی راہ نما چودھری ظفر اللہ خان آنجہانی کی کوٹھی تھی جس میں اس وقت تک اس خاندان کے کچھ لوگ آباد تھے۔ اس کوٹھی کے سامنے کھلے میدان میں اسٹیج پر کھڑے ہو کر مولانا چنیوٹی کی کیفیت کچھ اور ہوجایا کرتی تھی اور ان کی للکار کا رنگ بدل جایا کرتا تھا۔ اس واقعہ کو شاید چالیس برس سے زیادہ عرصہ گزر چکا ہے مگر اس منظر کی کچھ جھلکیاں ابھی تک ذہن میں تازہ ہیں۔
میں نے جمعیۃ علمائے اسلام میں متحرک کردار کا آغاز طالب علمی کے دور میں ہی کر دیا تھا جبکہ مولانا چنیوٹی بھی سیاسی طور پر جمعیۃ علماء میں شامل تھے، اس لیے ان سے تعارف بہت جلد رفاقت میں تبدیل ہوگیا اور مختلف تحریکات اور معرکوں میں ہم ایک دوسرے کے شریک کار رہے۔ وہ عمر، علم، تجربہ اور محنت ہر لحاظ سے مجھ سے بڑے اور سینئر تھے لیکن رفاقت کے کسی دور میں انہوں نے یہ بات محسوس نہیں ہونے دی۔ بلکہ اگر میں نے کبھی اس فرق کو قائم رکھنے کی کوشش کی تو انہوں نے اس کی حوصلہ افزائی نہیں کی۔ جمعیۃ علمائے اسلام میں ہماری کم و بیش تیس سالہ رفاقت ایک مستقل باب کی حیثیت رکھتا ہے جس کی تہیں تفصیلات و جزئیات کا ایک ایک پرت ان شاء اللہ تعالیٰ بشرطِ زندگی اور صحت و توفیق کھلے گا کہ یہ تاریخ کا قرض ہے اور نئی نسل کا حق بھی ہے۔ مگر سردست مولانا چنیوٹی کے بارے میں اپنے تاثرات و احساسات کے صرف ایک پہلو پر کچھ عرض کرنا چاہوں گا کہ وہ ایک مضطرب اور بے چین روح تھی اور حساس اور بے کل جہنم تھا جس نے پون صدی کی زندگی اسی اضطراب میں گزار دی کہ ہمارے معاشرے میں اسلام کی بالادستی کب قائم ہوگی اور قرآن و سنت کی حکمرانی کا دور کب آئے گا۔ اس کی پیاسی نگاہیں عمر بھر افق پر ملت اسلامیہ کی عظمت رفتہ کی بحالی کے امکانات تلاش کرتی رہیں، اسلام دشمن قوتوں بالخصوص قادیانیوں کی ہر حرکت پر اس کے دل کی دھڑکنیں بے قابو ہوجایا کرتی تھیں اور عقیدۂ ختم نبوت سمیت اسلام کے کسی بھی عقیدہ اور روایات و اقدار کی بے حرمتی پر اس کا جسم غیرت سے پھڑپھڑانے لگتا تھا۔
آج وہ دینی حمیت اور ملی غیرت کا نمونہ اور بے چینی و اضطراب کا مجسمہ تہہ خاک آرام کی نیند سوگیا ہے، یہی وجہ ہے کہ میں نے جب ان کی وفات کی خبر سنی تو انا للہ وانا الیہ راجعون کے بعد میری زبان پر سب سےپہلے جو کلمہ جاری ہوا وہ یہ تھا کہ عمر بھر کی بے قراری کو قرار آہی گیا۔ اللہ تعالیٰ انہیں کروٹ کروٹ جنت نصیب کریں اور پسماندگان کو صبرِ جمیل کی توفیق سے نوازیں، آمین یا رب العالمین۔
مجلہ/مقام/زیراہتمام: 
روزنامہ اسلام، لاہور
تاریخ اشاعت: 
۲۹ جون ۲۰۰۴ء
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حضرت مولانا لال حسین اخترؒ 1 1
3 مولانا سید شمس الدین شہیدؒ 2 1
4 مولانا عبد الحئیؒ آف بھوئی گاڑ 3 1
5 حضرت مولانا محمد حیاتؒ 4 1
6 مولانا مفتی محمودؒ کی آئینی جدوجہد اور اندازِ سیاست 5 1
7 مولانا محمد شریف جالندھریؒ اور مولانا سید امین الحقؒ 6 1
8 چودھری ظہور الٰہی شہیدؒ 7 1
9 حضرت مولانا عبد العزیز سہالویؒ 8 1
10 مولانا فضل رازقؒ 9 1
11 حضرت مولانا محمد عبد اللہ رائے پوریؒ 10 1
12 خان غلام سرور خان مرحوم 11 1
13 مولانا عبد الشکور دین پوریؒ 12 1
14 خان عبد الغفار خان مرحوم 13 1
15 والدہ ماجدہ کا انتقال 14 1
16 حضرت مولانا عبد الحقؒ، اکوڑہ خٹک 15 1
17 مولانا تاج الدین بسمل شہیدؒ 16 1
18 مولانا حافظ شفیق الرحمانؒ 17 1
19 الشیخ عبد اللہ عزام شہیدؒ 18 1
20 حضرت مولانا عزیر گلؒ 19 1
21 مولانا حق نواز جھنگوی شہیدؒ 20 1
22 حضرت مولانا محمد رمضان علویؒ 21 1
23 مولانا حکیم نذیر احمد آف واہنڈو 23 1
24 مولانا عبد اللطیفؒ بالاکوٹی 24 1
25 مولانا نور محمد آف ملہو والی / پیر بشیر احمد گیلانی / مولانا عبدا لرؤف جتوئی 25 1
26 مولانا مفتی عبد الباقی / مولانا منظور عالم سیاکھوی 26 1
27 مولانا محمد سعید الرحمان علویؒ اور دیگر مرحومین 27 1
28 حضرت مولانا محمد عبد اللہ درخواستیؒ 28 1
29 محمد صلاح الدین شہیدؒ 29 1
30 حضرت مولانا مفتی جمیل احمد تھانویؒ اور دیگر مرحومین 30 1
31 حضرت مولانا عبد الرؤفؒ 30 30
32 ڈاکٹر عنایت اللہ نسیم سوہدرویؒ 30 30
33 پیر جی عبد العلیم رائے پوری شہیدؒ اور دیگر مرحومین 31 1
34 مولانا قاری محمد حنیفؒ ملتانی / مولانا قاری محمد اظہر ندیم شہیدؒ 32 1
35 حضرت مولانا سید ابوذر بخاریؒ اور دیگر مرحومین 35 1
36 حضرت مولانا محمد اسحاق سندیلویؒ 35 35
37 مولانا امیر حسینؒ 35 35
38 حاجی عبد المتین چوہان مرحوم 36 1
39 الشیخ جاد الحق علی جاد الحقؒ اور دیگر مرحومین 37 1
40 الشیخ محمد الغزالیؒ 37 39
41 حکیم محمد سلیم چوہدری مرحوم 37 39
42 غازی محمد انور پاشا 38 1
43 حضرت مولانا علامہ شبیر احمدؒ عثمانی 39 1
44 مولانا ضیاء الرحمان فاروقی شہیدؒ 40 1
45 الاستاذ عبد الفتاح ابو غدۃؒ 41 1
46 مولانا انیس الرحمان درخواستی شہیدؒ 42 1
47 لیڈی ڈیانا 43 1
48 حضرت مولانا مفتی محمودؒ ۔ ایک صاحب بصیرت سیاستدان 44 1
49 الحاج مولانا محمد زکریاؒ 45 1
50 حضرت مولانا محمد عبد اللہ درخواستیؒ 46 1
51 مولانا محمد عبد اللہ شہیدؒ 47 1
52 حکیم محمد سعید شہیدؒ 48 1
53 حضرت مولانا عبد الکریم قریشیؒ اور دیگر مرحومین 49 1
54 حضرت مولانا محمد طاسینؒ 49 53
55 حضرت مولانا عبد القادر قاسمیؒ 49 53
56 والدہ محترمہؒ مولانا حسین احمد قریشی 49 53
57 ماسٹر اللہ دین مرحوم 49 53
58 حضرت مولانا حافظ محمد عابدؒ، مولانا حافظ محمد نعیم الحق نعیمؒ 50 1
59 مولانا قاری محمد بشیرؒ آف ہری پور ہزارہ اور دیگر مرحومین 51 1
60 میاں جی دین محمد مرحوم 51 59
61 الحاج حکیم برکات احمد بگویؒ 51 59
62 مخدوم منظور احمد تونسوی کو صدمہ 51 59
63 مولانا محمد طیب شاہؒ ہمدانی اور دیگر مرحومین 52 1
64 مولانا قاضی عبد المالکؒ 52 63
65 مولانا محمد حنیف انورؒ 52 63
66 مولانا نذیر احمدؒ 52 63
67 مفتی اعظم سعودی عرب الشیخ عبد العزیز بن بازؒ اور دیگر مرحومین 53 1
68 حضرت مولانا سید عنایت اللہ شاہ بخاریؒ 53 67
69 الحاج مولانا فاروق احمد آف سکھرؒ 53 67
70 جناب حاجی کرامت اللہؒ 53 67
71 صاحبزادہ شمس الدین آف موسیٰ زئی 54 1
72 حضرت مولانا سید عطاء المحسن شاہ بخاریؒ اور دیگر مرحومین 55 1
73 حضرت مولانا قاری فضل ربیؒ آف مانسہرہ 55 72
74 حضرت مولانا حافظ عبد القادر روپڑیؒ 55 72
75 حضرت مولانا مفتی ولی درویشؒ 55 72
76 حضرت مولانا سید ابوالحسن علی ندویؒ 56 1
77 حضرت مولانا سید ابوالحسن علی حسنی ندویؒ 57 1
78 حضرت مولانا محمد یوسف لدھیانویؒ 58 1
79 حضرت مولانا محمد امین صفدر اوکاڑویؒ اور دیگر مرحومین 59 1
80 اہلیہ حضرت مولانا محمد عبد اللہ درخواستیؒ 59 79
81 حضرت مولانا سید فیض علی شاہؒ 59 79
82 حضرت مولانا محمد لقمان علی پوریؒ 59 79
83 مولوی عبد الغفورؒ 59 79
84 حضرت مفتی عبد الشکور ترمذیؒ اور دیگر مرحومین 60 1
85 مولانا محمد ضیاء القاسمیؒ 60 84
86 مولانا سلمان عباسیؒ 60 84
87 مولانا محمد اسحاق کھٹانہؒ 60 84
88 حضرت مولانا ضیاء القاسمیؒ 61 1
89 علامہ شبیر احمد عثمانی ؒ سے مولانا مفتی محمودؒ تک 62 1
90 حضرت مولانا عاشق الٰہی بلند شہریؒ اور دیگر مرحومین 63 1
91 مولانا سید منظور احمد شاہ آسیؒ 63 90
92 حافظ سید انیس الحسن شاہ زیدیؒ 63 90
93 مولانا سید عطاء اللہ شاہؒ 63 90
94 خوش نویس حافظ محمد شوکت 63 90
95 حضرت مولوی محمد نبی محمدیؒ 64 1
96 حضرت مولانا محمد اجمل خانؒ 65 1
97 ڈاکٹر محمد حمید اللہؒ 66 1
98 حضرت مولانا عبد اللہ درخواستیؒ کا پیغام 67 1
99 مولانا عبد الرحیم اشعرؒ 68 1
100 نوابزادہ نصر اللہ خان مرحوم 69 1
101 حضرت حافظ غلام حبیب نقشبندیؒ 70 1
102 مولانا اعظم طارق شہیدؒ 71 1
103 مولانا شاہ احمد نورانی ؒ 72 1
104 حضرت مولانا قاضی مظہر حسینؒ 73 1
105 مولانا حکیم عبد الرحمان آزادؒ 74 1
106 حضرت مولانا مفتی زین العابدینؒ 75 1
107 مولانا مفتی نظام الدین شامزئی شہیدؒ 76 1
108 حضرت مولانا منظور احمدؒ چنیوٹی 77 1
109 مولانا منظور احمدؒ چنیوٹی 78 1
110 مفتی محمد جمیل خان شہیدؒ 79 1
111 الحاج سیٹھی محمد یوسف مرحوم 80 1
112 حضرت مولانا جمیل احمد میواتی دہلویؒ 81 1
113 مولانا مفتی محمد ضیاء الحقؒ 82 1
114 حافظ محمد صادق مرحوم 83 1
115 مولانا رحمت اللہ کیرانویؒ 84 1
116 مولانا سعید الرحمان علویؒ 85 1
117 مولانا منظور احمد الحسینیؒ 86 1
118 مولانا بشیر احمد خاکیؒ 87 1
119 دارالعلوم کبیر والا کی وفیات 88 1
120 الحاج سید امین گیلانی ؒ 89 1
121 قاری نور الحق قریشی ایڈووکیٹ مرحوم 90 1
122 ڈاکٹر غلام محمد مرحوم 91 1
123 مولانا علی احمد جامیؒ 92 1
124 مولانا حافظ عبد الرشید ارشد مرحوم 93 1
125 حاجی غلام دستگیر مرحوم 94 1
126 خان عبد الولی خان مرحوم 95 1
127 علامہ محمد احمد لدھیانویؒ 96 1
128 نواب محمد اکبر خان بگٹی مرحوم 97 1
129 مولانا روشن دینؒ، مولوی عبد الکریمؒ 98 1
130 محترمہ بے نظیر بھٹو کا الم ناک قتل 99 1
131 حضرت صوفی عبد الحمید سواتی ؒ 100 1
132 حضرت مولانا محمد انظر شاہ کشمیریؒ 101 1
133 مرزا غلام نبی جانبازؒ 22 1
135 مولانا عبد المجید انورؒ، مولانا عبد الحقؒ، حاجی جمال دینؒ 102 1
136 مولانا قاری خبیب احمد عمرؒ 103 1
137 مولانا سید امیر حسین شاہؒ گیلانی 104 1
138 حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدرؒ 105 1
139 حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدرؒ کا سفر آخرت 106 1
140 حضرت مولانامحمد سرفراز خان صفدرؒ کی وفات پر سلسلۂ تعزیت 107 1
141 حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدرؒ کی وفات ۔ ہم سب کا مشترکہ صدمہ 108 1
142 ڈاکٹر سرفراز احمد نعیمی شہیدؒ 109 1
143 مولانا محمد امین اورکزئیؒ اور ڈاکٹر سرفراز احمد نعیمیؒ کی شہادت 110 1
144 مولانا قاری سعید الرحمٰنؒ 111 1
145 علامہ علی شیر حیدری شہیدؒ 112 1
146 مولانا محمد عمر لدھیانویؒ 113 1
147 قاری عبد الحلیمؒ 114 1
148 ڈاکٹر اسرار احمدؒ 115 1
149 حضرت خواجہ خان محمدؒ 116 1
150 حضرت مولانا قاضی عبد اللطیفؒ 117 1
151 ڈاکٹر محمود احمد غازیؒ 118 1
152 حضرت مولانا عبد الرحمٰنؒ اشرفی 119 1
153 الشیخ اسامہ بن لادن شہیدؒ 120 1
154 امیر عبد القادر الجزائریؒ 121 1
155 مولانا میاں عبد الرحمٰنؒ، مولانا سید عبد المالک شاہؒ 122 1
156 حضرت مولانا معین الدین لکھویؒ 123 1
157 پیر آف پگارا سید مردان علی شاہ مرحوم 124 1
158 محمد ظہیر میر ایڈووکیٹ مرحوم 125 1
159 حکیم الاسلام قاری محمد طیبؒ 126 1
160 حضرت مولانا عبید اللہ انورؒ 127 1
161 علامہ احسان الٰہی ظہیر شہیدؒ 128 1
162 مولانا قاضی حمید اللہ خانؒ 129 1
163 مولانا محمد اسلم شیخوپوری شہیدؒ 130 1
164 حضرت مولانا حبیب الرحمان لدھیانویؒ 131 1
165 چند دینی کارکنان کی وفات 132 1
166 مولانا مفتی محمد اویسؒ 133 1
167 مولانا سعید احمد رائے پوریؒ 134 1
168 قاضی حسین احمدؒ 135 1
169 پروفیسر غفور احمد مرحوم 136 1
170 مولانا محمد اشرف ہمدانی ؒ 137 1
171 مولانا عبد الستار تونسویؒ 138 1
172 حضرت مولانا مفتی عبد القیوم ہزارویؒ 139 1
173 مولانا قاری عبد الحئی عابدؒ 140 1
174 مولانا قاضی مقبول الرحمنؒ 141 1
175 مولانا شاہ حکیم محمد اختر ؒ 142 1
176 شیخ التفسیر حضرت مولانا احمد علی لاہوریؒ 143 1
177 مولانا انیس الرحمن اطہر قریشیؒ 144 1
178 مولانا محمد اقبال نعمانی ؒ 145 1
179 مولانا قاری محمد عبد اللہؒ 146 1
180 مولانا عبد المتینؒ 147 1
181 مولانا حافظ مہر محمد میانوالویؒ 148 1
182 مولانا شمس الرحمن معاویہ شہیدؒ 149 1
183 مولانا علاء الدینؒ 150 1
184 جناب نیلسن منڈیلا 151 1
185 میاں محمد عارف ایڈووکیٹ مرحوم 152 1
186 مولانا حکیم محمد یاسینؒ 153 1
187 حضرت مولانامحمد امین صفدرؒ 154 1
188 مولانا محمد عبد اللہ عباسیؒ 155 1
189 مولانا محمد عالمؒ 156 1
190 مجید نظامی مرحوم 157 1
191 مولانا مفتی عبد الشکورؒ 158 1
192 مولانا مسعود بیگ شہیدؒ ، ڈاکٹر شکیل اوجؒ شہید 159 1
193 شیخ الہند مولانا محمود حسن دیوبندیؒ اور شیخ الاسلام مولانا سید حسین احمد مدنیؒ 160 1
194 ڈاکٹر خالد محمود سومرو شہیدؒ 161 1
195 حافظ خلیل الرحمن ضیاء مرحوم 162 1
196 حضرت مولانا محمد نافعؒ 163 1
197 شاہ عبد اللہ مرحوم 164 1
198 دو محقق علماء کی وفات 165 1
199 مولانا عبد المجید لدھیانویؒ 166 1
200 مولانا مشتاق احمد چنیوٹی ؒ 167 1
201 سردار محمد عبد القیوم خان مرحوم 168 1
202 ملا محمد عمر مجاہدؒ 169 1
203 مولانا ضیاء القاسمیؒ ۔ چند یادیں 170 1
204 مولانا قاضی عبد الکریم آف کلاچیؒ 171 1
205 جنرل حمید گل مرحوم 172 1
206 مفکر اسلام مولانا مفتی محمودؒ 173 1
207 مولانا عبد اللطیف انورؒ 174 1
208 مولانا ڈاکٹر شیر علی شاہؒ 175 1
209 مولانا عبد المجید شاہ ندیمؒ 176 1
210 غازی ممتاز قادریؒ شہید 177 1
211 حضرت مولانا قاضی عبد الکریم کلاچویؒ 178 1
212 مولانا مطیع الرحمان نظامیؒ شہید 179 1
213 عبد الستار ایدھی مرحوم 180 1
214 مولانا حافظ عبد الرحمنؒ 181 1
215 قاری ملک عبد الواحدؒ 182 1
216 مولانا محمد امین اورکزئی شہیدؒ 183 1
217 مولانا مفتی محمد عیسٰی گورمانی اور دیگر مرحومین 184 1
218 جنید جمشید شہیدؒ 185 1
219 حضرت مولانا اشرف علی تھانویؒ 186 1
220 حضرت مولانا سلیم اللہؒ ، حضرت قاری محمد انورؒ، حضرت مولانا عبد الحفیظ مکیؒ 187 1
221 ڈاکٹر محمود احمد غازیؒ کی یاد میں سیمینار 188 1
222 مولانا محمد غفران ہزارویؒ اور دیگر مرحومین 33 1
223 مولانا عبد الرحیم آف شکرگڑھ 33 222
224 الحاج بابو عبد الخالق آف جہلم 33 222
227 حضرت جی مولانا انعام الحسنؒ 34 1
Flag Counter