رفتگان |
ن مضامی |
|
حضرت مولانا مفتی جمیل احمد تھانویؒ اور دیگر مرحومین برصغیر کے نامور فقیہ حضرت مولانا مفتی جمیل احمد تھانویؒ گزشتہ دنوں بانوے برس کی عمر میں انتقال فرما گئے، انا للہ وانا الیہ راجعون۔ حضرت مفتی صاحب مرحوم حکیم الامت مولانا اشرف علی تھانویؒ کے تربیت یافتہ اور ان کے عزیز تھے۔ افتاء میں انہیں بلند مقام حاصل تھا اور اہل علم مشکل امور میں ان سے رجوع کرتے تھے۔ قیام پاکستان کے بعد سے جامعہ اشرفیہ لاہور کے شعبہ افتاء کے سربراہ تھے اور اپنے وقت کے اہل اللہ میں سے تھے۔حضرت مولانا عبد الرؤفؒ مدرسہ مفتاح العلوم گھاس مارکیٹ حیدرآباد سندھ کے شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدا لرؤف بھی گزشتہ دنوں طویل علالت کے بعد انتقال فرما گئے، انا للہ وانا الیہ راجعون۔ حضرت مرحوم حافظ الحدیث مولانا محمد عبد اللہ درخواستیؒ کے تلامذہ میں سے تھے اور انتہائی نیک دل، متواضع اور خدا ترس بزرگ تھے۔ انہیں دیکھ کر پرانے دور کے اہل علم و فضل کی یاد تازہ ہو جاتی تھی۔ڈاکٹر عنایت اللہ نسیم سوہدرویؒ ملک کے معروف دانشور اور طبیب ڈاکٹر حکیم عنایت اللہ نسیم سوہدرویؒ بھی گزشتہ ماہ کے دوران انتقال کر گئے، انا للہ وانا الیہ راجعون۔ مرحوم امام الہند مولانا ابوالکلام آزادؒ اور بابائے صحافت مولانا ظفر علی خانؒ کے خوشہ چینوں میں سے تھے اور خود بھی ممتاز اصحاب قلم میں شمار ہوتے تھے۔ اسلام دوست اور محب وطن دانشور تھے اور باعمل اور باکردار شخصیت کے حامل تھے۔ اللہ تعالیٰ مرحومین کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام سے نوازیں اور پسماندگان کو صبر جمیل کی توفیق عطا فرمائیں، آمین یا رب العالمین۔ مجلہ/مقام/زیراہتمام: ماہنامہ الشریعہ، گوجرانوالہ تاریخ اشاعت: جنوری ۱۹۹۵ء