Deobandi Books

رفتگان

ن مضامی

45 - 188
الحاج مولانا محمد زکریاؒ
یکم اگست 1988ء کو صوبہ سندھ کے چار روزہ دورہ پر سکھر پہنچا تو اخبارات کے ذریعہ یہ المناک خبر ملی کہ الحاج مولانا محمد زکریا گزشتہ روز طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے ہیں اور انہیں کراچی میں نمازِ جنازہ کی ادائیگی کے بعد سپرد خاک کر دیا گیا ہے، انا للہ وانا الیہ راجعون۔ بے حد صدمہ ہوا اور یہ خیال ذہن میں بار بار ابھرنے لگا کہ اس دفعہ کراچی جانے پر مولانا مرحوم سے ملاقات اور مخصوص بے تکلفانہ انداز میں گفتگو نہیں ہوگی۔
مولانا محمد زکریا مرحوم کے ساتھ میرے روابط اور مراسم کا سلسلہ بہت پرانا تھا۔ وہ جمعیۃ علمائے اسلام پاکستان کے ان پرجوش، متحرک اور بے لوث ارکا ن میں شامل رہے جنہوں نے ایوبی مارشل لاء کے بعد جمعیۃ علمائے اسلام پاکستان کو ایک متحرک سیاسی قوت بنانے کے لیے دن رات ایک کر دیے، اور وسائل کی کمی بلکہ فقدان کے باوجود اپنی جدوجہد کے تسلسل میں کوئی فرق نہیں آنے دیا۔ مجھے ان کے ساتھ ان گنت اجتماعات میں شرکت کا موقع ملا، وہ بحث میں پرجوش حصہ لینے اور دوٹوک رائے دے کر اس پر مضبوطی کے ساتھ قائم رہنے کے عادی تھے۔ بہت سے مسائل پر ان سے بحث و مباحثہ کا سلسلہ ضرورت سے زیادہ دراز ہو جاتا تھا مگر رائے کے اختلاف کے باوجود ان کی گفتگو میں خلوص اور جماعتی مفاد کی جھلک نظر آتی تھی۔بہت سے تنظیمی و سیاسی دوروں میں ان کے ساتھ رفاقت رہی، وہ تھکتے اور اکتاتے نہیں تھے بلکہ اپنی بذلہ سنجی کو دوسرے رفقاء کی اکتاہٹ دور کرنے کا ذریعہ بنائے رکھتے تھے۔
مولانا محمد زکریا مرحوم دارالعلوم دیوبند کے فاضل اور شیخ الحدیث حضرت مولانا سید حسین احمد مدنی نور اللہ مرقدہ کے شاگرد تھے۔ کچھ عرصہ کراچی میں کھڈہ کے قدیمی علمی مرکز میں بطور استاذ رہے، بعد میں فیڈرل بی ایریا میں مدرسہ انوار العلوم کے نام سے ایک مستقل علمی ادارہ قائم کر لیا جو ان کی یادگار اور صدقہ جاریہ ہے۔
جماعتی حلقوں میں تو مولانا مرحوم کا تعارف بہت پرانا تھا لیکن 1977ء کی تحریک نظام مصطفٰیؐ کے دوران جرأت و عزیمت کے اس بے مثال واقعہ نے انہیں قومی بلکہ عالمی سطح پر شہرت بخشی جو انہوں نے فوج کی مقرر کردہ وہ سرخ لائن کو عبور کر کے تنی ہوئی سنگینوں کو جھکنے پر مجبور کر دیا۔ تحریک نظام مصطفٰیؐ کا وہ لمحہ بلاشبہ ایک یادگار اور ممتاز حیثیت کا حامل ہے جب فوج نے قومی اتحاد کے جلوس کے راستہ میں سرخ لکیر کھینچ کر وارننگ دے دی کہ اس لائن کو عبور کرنے والے کو گولی مار دی جائے گی مگر مولانا محمد زکریا وارننگ کی پروا کیے بغیر کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے ریڈ لائن کو عبور کر گئے اور چاروں طرف سے ریڈ لائن کا نشانہ لیے ہوئے رائفلیں اس ایمانی جرأت کے سامنے زیادہ دیر تک تنی نہ رہ سکیں۔ اس واقعہ نے جہاں ملک بھر میں قومی اتحاد کے کارکنوں کو ایک نیا حوصلہ بخشا وہاں گولی کی قوت کو بھی اپنے طرزِ عمل پر نظر ثانی کی ضرورت کا احساس دلایا۔
تحریک نظام مصطفٰیؐ کے دوران اسی قسم کا ایک واقعہ گکھڑ ضلع گوجرانوالہ میں بھی پیش آیا جہاں قومی اتحاد کا جلوس والد محترم شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدر مدظلہ العالی کی قیادت میں روانہ ہونے والا تھا۔ فیڈرل سکیورٹی فورس کے کمانڈر نے جلوس روکنا چاہا مگر جلوس کے قدم نہ رکے۔ کمانڈر نے راستہ میں ایک لکیر کھینچی اور فورس کے جوانوں کو پوزیشن لینے کا حکم دیتے ہوئے اعلان کیا کہ اگر اس لکیر سے کوئی آگے بڑھا تو اسے گولی مار دی جائے گی۔ والد محترم نے یہ اعلان سنا اور کلمہ طیبہ کے ورد کے ساتھ یہ کہتے ہوئے لکیر سے آگے بڑھ گئے کہ ’’میں مسنون عمر پوری کر چکا ہوں اور اب شہادت ہی کی آرزو ہے‘‘۔ ان کے ساتھ لکیر کو عبور کرنے والے دوسرے بزرگ میرے استاذ محترم قاری محمد انور صاحب ہیں جو آج کل مدینہ منورہ میں محترم قاری محمد خلیل کشمیری صاحب کے مدرسہ میں مدرس ہیں۔
سماجی خدمت مولانا محمد زکریاؒ کے روز مرہ معمولات کا ایک اہم حصہ تھی۔ عوامی مشکلات کو دور کرنے کی تگ و دو اور ضرورت مند لوگوں کے مسائل کو حل کرنے کی محنت میں وہ شب و روز مصروف رہتے۔ ان کے پاس ایسے حضرات کی آمد مسلسل جاری رہتی جن کے مسائل مختلف محکموں میں حل طلب ہوتے اور وہ مولانا مرحوم کے پاس اس امید سے آتے کہ وہ ان کے مسائل کو حل کروا دیں گے۔ مسائل حل ہوتے یا نہ ہوتے مگر انہیں مولانا محمد زکریا کی توجہ اور دلچسپی سے مایوسی نہیں ہوتی تھی۔ بارہا ایسا ہوا کہ پنجاب سے دوستوں نے کراچی میں کسی کام کے لیے کہا اور میں نے مولانا محمد زکریا کے نام رقعہ لکھ دیا، ان دوستوں نے واپسی پر مولانا مرحوم کے رویہ اور طرزِ عمل کی تعریف کی۔ مولانا مرحوم سندھ اسمبلی کے رکن رہے ہیں اور اس دوران بھی ان کی توجہات اور تگ و دو کا اصل میدان عوامی مسائل کا حل ہی تھا جس کے لیے وہ شب روز مصروف اور متحرک رہے۔
مذہب اہل سنت اور مسلک علماء دیوبند کی ترویج و تحفظ میں مرحوم کو ذاتی دلچسپی تھی اور وہ اس کے لیے کسی مصلحت کی پروا نہیں کرتے تھے۔ کراچی میں سوادِ اعظم اہل سنت کی تحریک منظم ہوئی تو مولانا محمد زکریاؒ اس کے سرگرم رہنماؤں میں سے تھے۔ بعد میں پاکستان سنی اتحاد کے نام سے الگ تنظیم قائم کر لی مگر مسلکی کاموں میں باہمی اشتراک و تعاون کے جذبہ سے کام کرتے رہے۔
جمعیۃ علمائے اسلام میں وہ ایک عرصہ تک کراچی کے ناظم اعلیٰ رہے پھر امیر بھی بنے۔ صوبائی عہدیدار بھی رہے اور ایک مرحلہ میں مرکز کے ناظم بھی رہے۔ جمعیۃ کے ساتھ ان کی ذہنی اور فکری وابستگی لازوال تھی مگر کچھ سیاسی مصلحتیں آخر عمر میں انہیں گھیر گھار کر مسلم لیگ میں لے گئیں۔ مسلم لیگ میں جانے کے اعلان سے پہلے انہوں نے جن دوستوں سے مشورہ کیا ان میں راقم الحروف بھی شامل ہے۔ میں نے ان کے اس ارادے سے اختلاف کرتے ہوئے انہیں اس کے سیاسی و مذہبی نقصانات سے آگاہ کیا مگر وہ اپنی رائے پر ڈٹ جانے والے بزرگ تھے۔ بالآخر مسلم لیگ میں چلے گئے لیکن ایسا کرنا انہیں راس نہ آیا کہ جو سیاسی مجبوریاں انہیں دھکیل کر مسلم لیگ میں لے گئی تھیں وہ بدستور قائم رہیں۔ کچھ عرصہ قبل میں کراچی آیا تو ان سے مدرسہ انوار العلوم میں ملاقات ہوئی اور نیو کراچی میں ایک جماعتی دوست حافظ احمد علی کی قیام گاہ پر بھی گفت و شنید ہوئی۔ وہ اپنے فیصلہ کے نتائج سے پریشان تھے اور ’’گھر واپسی‘‘ کی باتیں کر رہے تھے۔ اس دفعہ میرا ارادہ تھا کہ کراچی حاضری کے موقع پر ان سے ملاقات کر کے اس سلسلہ میں کوئی حتمی بات طے کر لی جائے مگر میرے کراچی پہنچنے سے پہلے ہی وہ اللہ تعالیٰ کو پیارے ہوگئے، انا للہ وانا الیہ راجعون۔
مولانا محمد زکریا مرحوم اب ہم میں نہیں ہیں، وہ اپنی زندگی پوری کر کے خالقِ حقیقی کی بارگاہ میں واپس جا چکے ہیں۔ اب ان کی یادیں باقی رہ گئی ہیں اور ان کا دینی مشن باقی ہے۔ میں نے گزشتہ روز مدرسہ انوار العلوم میں منعقد ہونے والے ایک تعزیتی اجلاس میں بھی عرض کیا تھا کہ مولانا محمد زکریاؒ کی صحیح یاد ان کے اچھے اعمال کے تسلسل کو جاری رکھنا ہے، اور انہیں صحیح خراج عقیدت ان کے قائم کردہ دینی ادارہ مدرسہ انوار العلوم کی بقا و استحکام ہے۔ مرحوم کے فرزندوں میں مولانا محمد احمد، مولانا محمد اسعد، محمد ارشد، دیگر اہل خاندان اور رفقاء سے ہمیں امید ہے کہ وہ مرحوم کے مشن اور خدمات کے تسلسل کو قائم رکھیں گے اور ان کی حسنات کو مشعلِ راہ بناتے ہوئے خلوص و محنت کے ساتھ ان کی مزید نیک نامی کا ذریعہ بنیں گے۔ اللہ تعالیٰ انہیں اس کی توفیق دیں اور مولانا محمد زکریا مرحوم کی مغفرت فرمائیں، ان کی حسنات کو قبول فرمائیں، سیئات سے درگزر کریں اور جنت الفردوس سے اعلیٰ مقام سے نوازیں، آمین یا رب العالمین۔
مجلہ/مقام/زیراہتمام: 
نامعلوم
تاریخ اشاعت: 
۲۱ اگست ۱۹۸۸ء
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حضرت مولانا لال حسین اخترؒ 1 1
3 مولانا سید شمس الدین شہیدؒ 2 1
4 مولانا عبد الحئیؒ آف بھوئی گاڑ 3 1
5 حضرت مولانا محمد حیاتؒ 4 1
6 مولانا مفتی محمودؒ کی آئینی جدوجہد اور اندازِ سیاست 5 1
7 مولانا محمد شریف جالندھریؒ اور مولانا سید امین الحقؒ 6 1
8 چودھری ظہور الٰہی شہیدؒ 7 1
9 حضرت مولانا عبد العزیز سہالویؒ 8 1
10 مولانا فضل رازقؒ 9 1
11 حضرت مولانا محمد عبد اللہ رائے پوریؒ 10 1
12 خان غلام سرور خان مرحوم 11 1
13 مولانا عبد الشکور دین پوریؒ 12 1
14 خان عبد الغفار خان مرحوم 13 1
15 والدہ ماجدہ کا انتقال 14 1
16 حضرت مولانا عبد الحقؒ، اکوڑہ خٹک 15 1
17 مولانا تاج الدین بسمل شہیدؒ 16 1
18 مولانا حافظ شفیق الرحمانؒ 17 1
19 الشیخ عبد اللہ عزام شہیدؒ 18 1
20 حضرت مولانا عزیر گلؒ 19 1
21 مولانا حق نواز جھنگوی شہیدؒ 20 1
22 حضرت مولانا محمد رمضان علویؒ 21 1
23 مولانا حکیم نذیر احمد آف واہنڈو 23 1
24 مولانا عبد اللطیفؒ بالاکوٹی 24 1
25 مولانا نور محمد آف ملہو والی / پیر بشیر احمد گیلانی / مولانا عبدا لرؤف جتوئی 25 1
26 مولانا مفتی عبد الباقی / مولانا منظور عالم سیاکھوی 26 1
27 مولانا محمد سعید الرحمان علویؒ اور دیگر مرحومین 27 1
28 حضرت مولانا محمد عبد اللہ درخواستیؒ 28 1
29 محمد صلاح الدین شہیدؒ 29 1
30 حضرت مولانا مفتی جمیل احمد تھانویؒ اور دیگر مرحومین 30 1
31 حضرت مولانا عبد الرؤفؒ 30 30
32 ڈاکٹر عنایت اللہ نسیم سوہدرویؒ 30 30
33 پیر جی عبد العلیم رائے پوری شہیدؒ اور دیگر مرحومین 31 1
34 مولانا قاری محمد حنیفؒ ملتانی / مولانا قاری محمد اظہر ندیم شہیدؒ 32 1
35 حضرت مولانا سید ابوذر بخاریؒ اور دیگر مرحومین 35 1
36 حضرت مولانا محمد اسحاق سندیلویؒ 35 35
37 مولانا امیر حسینؒ 35 35
38 حاجی عبد المتین چوہان مرحوم 36 1
39 الشیخ جاد الحق علی جاد الحقؒ اور دیگر مرحومین 37 1
40 الشیخ محمد الغزالیؒ 37 39
41 حکیم محمد سلیم چوہدری مرحوم 37 39
42 غازی محمد انور پاشا 38 1
43 حضرت مولانا علامہ شبیر احمدؒ عثمانی 39 1
44 مولانا ضیاء الرحمان فاروقی شہیدؒ 40 1
45 الاستاذ عبد الفتاح ابو غدۃؒ 41 1
46 مولانا انیس الرحمان درخواستی شہیدؒ 42 1
47 لیڈی ڈیانا 43 1
48 حضرت مولانا مفتی محمودؒ ۔ ایک صاحب بصیرت سیاستدان 44 1
49 الحاج مولانا محمد زکریاؒ 45 1
50 حضرت مولانا محمد عبد اللہ درخواستیؒ 46 1
51 مولانا محمد عبد اللہ شہیدؒ 47 1
52 حکیم محمد سعید شہیدؒ 48 1
53 حضرت مولانا عبد الکریم قریشیؒ اور دیگر مرحومین 49 1
54 حضرت مولانا محمد طاسینؒ 49 53
55 حضرت مولانا عبد القادر قاسمیؒ 49 53
56 والدہ محترمہؒ مولانا حسین احمد قریشی 49 53
57 ماسٹر اللہ دین مرحوم 49 53
58 حضرت مولانا حافظ محمد عابدؒ، مولانا حافظ محمد نعیم الحق نعیمؒ 50 1
59 مولانا قاری محمد بشیرؒ آف ہری پور ہزارہ اور دیگر مرحومین 51 1
60 میاں جی دین محمد مرحوم 51 59
61 الحاج حکیم برکات احمد بگویؒ 51 59
62 مخدوم منظور احمد تونسوی کو صدمہ 51 59
63 مولانا محمد طیب شاہؒ ہمدانی اور دیگر مرحومین 52 1
64 مولانا قاضی عبد المالکؒ 52 63
65 مولانا محمد حنیف انورؒ 52 63
66 مولانا نذیر احمدؒ 52 63
67 مفتی اعظم سعودی عرب الشیخ عبد العزیز بن بازؒ اور دیگر مرحومین 53 1
68 حضرت مولانا سید عنایت اللہ شاہ بخاریؒ 53 67
69 الحاج مولانا فاروق احمد آف سکھرؒ 53 67
70 جناب حاجی کرامت اللہؒ 53 67
71 صاحبزادہ شمس الدین آف موسیٰ زئی 54 1
72 حضرت مولانا سید عطاء المحسن شاہ بخاریؒ اور دیگر مرحومین 55 1
73 حضرت مولانا قاری فضل ربیؒ آف مانسہرہ 55 72
74 حضرت مولانا حافظ عبد القادر روپڑیؒ 55 72
75 حضرت مولانا مفتی ولی درویشؒ 55 72
76 حضرت مولانا سید ابوالحسن علی ندویؒ 56 1
77 حضرت مولانا سید ابوالحسن علی حسنی ندویؒ 57 1
78 حضرت مولانا محمد یوسف لدھیانویؒ 58 1
79 حضرت مولانا محمد امین صفدر اوکاڑویؒ اور دیگر مرحومین 59 1
80 اہلیہ حضرت مولانا محمد عبد اللہ درخواستیؒ 59 79
81 حضرت مولانا سید فیض علی شاہؒ 59 79
82 حضرت مولانا محمد لقمان علی پوریؒ 59 79
83 مولوی عبد الغفورؒ 59 79
84 حضرت مفتی عبد الشکور ترمذیؒ اور دیگر مرحومین 60 1
85 مولانا محمد ضیاء القاسمیؒ 60 84
86 مولانا سلمان عباسیؒ 60 84
87 مولانا محمد اسحاق کھٹانہؒ 60 84
88 حضرت مولانا ضیاء القاسمیؒ 61 1
89 علامہ شبیر احمد عثمانی ؒ سے مولانا مفتی محمودؒ تک 62 1
90 حضرت مولانا عاشق الٰہی بلند شہریؒ اور دیگر مرحومین 63 1
91 مولانا سید منظور احمد شاہ آسیؒ 63 90
92 حافظ سید انیس الحسن شاہ زیدیؒ 63 90
93 مولانا سید عطاء اللہ شاہؒ 63 90
94 خوش نویس حافظ محمد شوکت 63 90
95 حضرت مولوی محمد نبی محمدیؒ 64 1
96 حضرت مولانا محمد اجمل خانؒ 65 1
97 ڈاکٹر محمد حمید اللہؒ 66 1
98 حضرت مولانا عبد اللہ درخواستیؒ کا پیغام 67 1
99 مولانا عبد الرحیم اشعرؒ 68 1
100 نوابزادہ نصر اللہ خان مرحوم 69 1
101 حضرت حافظ غلام حبیب نقشبندیؒ 70 1
102 مولانا اعظم طارق شہیدؒ 71 1
103 مولانا شاہ احمد نورانی ؒ 72 1
104 حضرت مولانا قاضی مظہر حسینؒ 73 1
105 مولانا حکیم عبد الرحمان آزادؒ 74 1
106 حضرت مولانا مفتی زین العابدینؒ 75 1
107 مولانا مفتی نظام الدین شامزئی شہیدؒ 76 1
108 حضرت مولانا منظور احمدؒ چنیوٹی 77 1
109 مولانا منظور احمدؒ چنیوٹی 78 1
110 مفتی محمد جمیل خان شہیدؒ 79 1
111 الحاج سیٹھی محمد یوسف مرحوم 80 1
112 حضرت مولانا جمیل احمد میواتی دہلویؒ 81 1
113 مولانا مفتی محمد ضیاء الحقؒ 82 1
114 حافظ محمد صادق مرحوم 83 1
115 مولانا رحمت اللہ کیرانویؒ 84 1
116 مولانا سعید الرحمان علویؒ 85 1
117 مولانا منظور احمد الحسینیؒ 86 1
118 مولانا بشیر احمد خاکیؒ 87 1
119 دارالعلوم کبیر والا کی وفیات 88 1
120 الحاج سید امین گیلانی ؒ 89 1
121 قاری نور الحق قریشی ایڈووکیٹ مرحوم 90 1
122 ڈاکٹر غلام محمد مرحوم 91 1
123 مولانا علی احمد جامیؒ 92 1
124 مولانا حافظ عبد الرشید ارشد مرحوم 93 1
125 حاجی غلام دستگیر مرحوم 94 1
126 خان عبد الولی خان مرحوم 95 1
127 علامہ محمد احمد لدھیانویؒ 96 1
128 نواب محمد اکبر خان بگٹی مرحوم 97 1
129 مولانا روشن دینؒ، مولوی عبد الکریمؒ 98 1
130 محترمہ بے نظیر بھٹو کا الم ناک قتل 99 1
131 حضرت صوفی عبد الحمید سواتی ؒ 100 1
132 حضرت مولانا محمد انظر شاہ کشمیریؒ 101 1
133 مرزا غلام نبی جانبازؒ 22 1
135 مولانا عبد المجید انورؒ، مولانا عبد الحقؒ، حاجی جمال دینؒ 102 1
136 مولانا قاری خبیب احمد عمرؒ 103 1
137 مولانا سید امیر حسین شاہؒ گیلانی 104 1
138 حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدرؒ 105 1
139 حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدرؒ کا سفر آخرت 106 1
140 حضرت مولانامحمد سرفراز خان صفدرؒ کی وفات پر سلسلۂ تعزیت 107 1
141 حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدرؒ کی وفات ۔ ہم سب کا مشترکہ صدمہ 108 1
142 ڈاکٹر سرفراز احمد نعیمی شہیدؒ 109 1
143 مولانا محمد امین اورکزئیؒ اور ڈاکٹر سرفراز احمد نعیمیؒ کی شہادت 110 1
144 مولانا قاری سعید الرحمٰنؒ 111 1
145 علامہ علی شیر حیدری شہیدؒ 112 1
146 مولانا محمد عمر لدھیانویؒ 113 1
147 قاری عبد الحلیمؒ 114 1
148 ڈاکٹر اسرار احمدؒ 115 1
149 حضرت خواجہ خان محمدؒ 116 1
150 حضرت مولانا قاضی عبد اللطیفؒ 117 1
151 ڈاکٹر محمود احمد غازیؒ 118 1
152 حضرت مولانا عبد الرحمٰنؒ اشرفی 119 1
153 الشیخ اسامہ بن لادن شہیدؒ 120 1
154 امیر عبد القادر الجزائریؒ 121 1
155 مولانا میاں عبد الرحمٰنؒ، مولانا سید عبد المالک شاہؒ 122 1
156 حضرت مولانا معین الدین لکھویؒ 123 1
157 پیر آف پگارا سید مردان علی شاہ مرحوم 124 1
158 محمد ظہیر میر ایڈووکیٹ مرحوم 125 1
159 حکیم الاسلام قاری محمد طیبؒ 126 1
160 حضرت مولانا عبید اللہ انورؒ 127 1
161 علامہ احسان الٰہی ظہیر شہیدؒ 128 1
162 مولانا قاضی حمید اللہ خانؒ 129 1
163 مولانا محمد اسلم شیخوپوری شہیدؒ 130 1
164 حضرت مولانا حبیب الرحمان لدھیانویؒ 131 1
165 چند دینی کارکنان کی وفات 132 1
166 مولانا مفتی محمد اویسؒ 133 1
167 مولانا سعید احمد رائے پوریؒ 134 1
168 قاضی حسین احمدؒ 135 1
169 پروفیسر غفور احمد مرحوم 136 1
170 مولانا محمد اشرف ہمدانی ؒ 137 1
171 مولانا عبد الستار تونسویؒ 138 1
172 حضرت مولانا مفتی عبد القیوم ہزارویؒ 139 1
173 مولانا قاری عبد الحئی عابدؒ 140 1
174 مولانا قاضی مقبول الرحمنؒ 141 1
175 مولانا شاہ حکیم محمد اختر ؒ 142 1
176 شیخ التفسیر حضرت مولانا احمد علی لاہوریؒ 143 1
177 مولانا انیس الرحمن اطہر قریشیؒ 144 1
178 مولانا محمد اقبال نعمانی ؒ 145 1
179 مولانا قاری محمد عبد اللہؒ 146 1
180 مولانا عبد المتینؒ 147 1
181 مولانا حافظ مہر محمد میانوالویؒ 148 1
182 مولانا شمس الرحمن معاویہ شہیدؒ 149 1
183 مولانا علاء الدینؒ 150 1
184 جناب نیلسن منڈیلا 151 1
185 میاں محمد عارف ایڈووکیٹ مرحوم 152 1
186 مولانا حکیم محمد یاسینؒ 153 1
187 حضرت مولانامحمد امین صفدرؒ 154 1
188 مولانا محمد عبد اللہ عباسیؒ 155 1
189 مولانا محمد عالمؒ 156 1
190 مجید نظامی مرحوم 157 1
191 مولانا مفتی عبد الشکورؒ 158 1
192 مولانا مسعود بیگ شہیدؒ ، ڈاکٹر شکیل اوجؒ شہید 159 1
193 شیخ الہند مولانا محمود حسن دیوبندیؒ اور شیخ الاسلام مولانا سید حسین احمد مدنیؒ 160 1
194 ڈاکٹر خالد محمود سومرو شہیدؒ 161 1
195 حافظ خلیل الرحمن ضیاء مرحوم 162 1
196 حضرت مولانا محمد نافعؒ 163 1
197 شاہ عبد اللہ مرحوم 164 1
198 دو محقق علماء کی وفات 165 1
199 مولانا عبد المجید لدھیانویؒ 166 1
200 مولانا مشتاق احمد چنیوٹی ؒ 167 1
201 سردار محمد عبد القیوم خان مرحوم 168 1
202 ملا محمد عمر مجاہدؒ 169 1
203 مولانا ضیاء القاسمیؒ ۔ چند یادیں 170 1
204 مولانا قاضی عبد الکریم آف کلاچیؒ 171 1
205 جنرل حمید گل مرحوم 172 1
206 مفکر اسلام مولانا مفتی محمودؒ 173 1
207 مولانا عبد اللطیف انورؒ 174 1
208 مولانا ڈاکٹر شیر علی شاہؒ 175 1
209 مولانا عبد المجید شاہ ندیمؒ 176 1
210 غازی ممتاز قادریؒ شہید 177 1
211 حضرت مولانا قاضی عبد الکریم کلاچویؒ 178 1
212 مولانا مطیع الرحمان نظامیؒ شہید 179 1
213 عبد الستار ایدھی مرحوم 180 1
214 مولانا حافظ عبد الرحمنؒ 181 1
215 قاری ملک عبد الواحدؒ 182 1
216 مولانا محمد امین اورکزئی شہیدؒ 183 1
217 مولانا مفتی محمد عیسٰی گورمانی اور دیگر مرحومین 184 1
218 جنید جمشید شہیدؒ 185 1
219 حضرت مولانا اشرف علی تھانویؒ 186 1
220 حضرت مولانا سلیم اللہؒ ، حضرت قاری محمد انورؒ، حضرت مولانا عبد الحفیظ مکیؒ 187 1
221 ڈاکٹر محمود احمد غازیؒ کی یاد میں سیمینار 188 1
222 مولانا محمد غفران ہزارویؒ اور دیگر مرحومین 33 1
223 مولانا عبد الرحیم آف شکرگڑھ 33 222
224 الحاج بابو عبد الخالق آف جہلم 33 222
227 حضرت جی مولانا انعام الحسنؒ 34 1
Flag Counter