رفتگان |
ن مضامی |
|
مفتی اعظم سعودی عرب الشیخ عبد العزیز بن بازؒ اور دیگر مرحومین عالم اسلام کی ممتاز علمی شخصیت اور سعودی عرب کے مفتی اعظم الشیخ عبد العزیز بن بازؒ گزشتہ ہفتہ دارِ فانی سے رحلت کر گئے، انا للہ وانا الیہ راجعون۔ ان کا شمار اپنے وقت کے بڑے علماء میں ہوتا تھا اور سعودی عرب کے مفتی اعظم کی حیثیت سے ان کے فتاوٰی کو پورے عالم اسلام میں وقعت کی نظر سے دیکھا جاتا تھا۔ نابینا تھے مگر اس کے باوجود مسائل اور ان سے متعلقہ جزئیات پر ان کا استحضار لائق رشک تھا۔ سلفی مسلک سے تعلق رکھتے تھے اور اس حوالہ سے ان کی بعض آراء اور فتاوٰی سے اہل علم کو اختلاف بھی تھا جیسا کہ اہل علم میں ہمیشہ رہا ہے۔ مگر ان کی نیکی، تدین اور علم دوستی کے سبھی معترف رہے ہیں۔حضرت مولانا سید عنایت اللہ شاہ بخاریؒ ملک کے معروف عالم دین اور نامور خطیب حضرت مولانا سید عنایت اللہ شاہ بخاریؒ گزشتہ روز طویل علالت کے بعد گجرات میں انتقال کر گئے، انا للہ وانا الیہ راجون۔ ان کا شمار ملک کے بزرگ علماء میں ہوتا تھا اور انہوں نے ساری زندگی توحید و سنت کے پرچار کے لیے مسلسل محنت کی۔ بعض مسائل پر وہ رائے کا تفرد بھی رکھتے تھے جس پر ملک کے جمہور علماء اہل سنت کو ان سے اتفاق نہیں تھا تاہم ان کی زندگی توحید و سنت اور اپنے مشن کے حوالہ سے مسلسل جدوجہد سے عبارت تھی اور وہ پرانے دور کے وضعدار علماء کا نمونہ تھے۔الحاج مولانا فاروق احمد آف سکھرؒ سکھر پاکستان کی معروف روحانی شخصیت حضرت حاجی فاروق احمد گزشتہ روز انتقال کر گئے، انا للہ وانا الیہ راجعون۔ ان کا روحانی تعلق حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانویؒ کے خلیفہ ارشد حضرت مولانا مسیح اللہ خانؒ سے تھا اور وہ ان کے خلیفہ مجاز تھے۔ پاکستان اور بیرون ملک ہزاروں طالبانِ راہ ِ خدا نے ان سے فیض حاصل کیا۔ نیک دل اور خداترس بزرگ تھے اور ہمہ وقت مخلوقِ خدا کی اصلاح کا فکر انہیں دامن گیر رہتا تھا۔جناب حاجی کرامت اللہؒ گزشتہ روز اسلام آباد سے مولانا عبد الحمید عباسی نے فون پر اطلاع دی کہ حاجی کرامت اللہ صاحب کا مدینہ منورہ میں انتقال ہوگیا ہے، انا للہ وانا الیہ راجعون۔ حاجی صاحب ہمارے پرانے اور مہربان دوستوں میں تھے۔ جمعیۃ علمائے اسلام سے منسلک تھے اور جمعیۃ کے رضا کار شعبہ ’’انصار الاسلام‘‘ کو ملک گیر سطح پر منظم کرنے میں انہوں نے سرگرم کردار ادا کیا۔ ایک عرصہ تک سالار اعظم رہے جبکہ ان کے فرزند مولانا سعادت اللہ خان نے جہاد افغانستان میں بھرپور حصہ لیا اور ان کا شمار حرکت الجہاد الاسلامی کے مرکزی راہنماؤں میں ہوتا ہے۔ حاجی صاحب ایک عرصہ سے صاحب فراش تھے اور مدینہ منورہ میں قیام پذیر تھے۔ ہماری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ان مرحومین کی مغفرت فرمائیں، حسنات کو قبولیت سے نوازیں، سیئات سے درگزر کریں اور جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائیں۔ آمین یا رب العالمین۔ مجلہ/مقام/زیراہتمام: ماہنامہ الشریعہ، گوجرانوالہ تاریخ اشاعت: یکم جون ۱۹۹۹ء