معراج کا سفر |
|
شانہ نے اپنے حبیب کو آسمانوں پر بلایا، باقی سارے احکامات جبرئیل علیہ السلام کے ذریعہ زمین پر نازل فرمائے۔ نماز مومن کی معراج ہے، نماز اللہ تعالیٰ کے خزانوں سے استفادہ کرنے کا ذریعہ ہے، نماز مسائل کا حل ہے، نماز میں روزی کے مسئلہ کا حل ہے۔ نماز پڑھنے والا اپنے رب سے راز ونیاز کرتا ہے، اللہ تعالیٰ سے باتیں کرتا ہے، نماز میں بندہ جب سجدہ کرتا ہے تو وہ رحمن کے قدموں پر سجدہ ریز ہوتا ہے، اور سجدہ کی حالت میں بندہ کو اللہ تعالیٰ سے جو قرب ہوتا وہ کسی اور حالت میں نہیں ہوتا، حدیث میں ہے۔ نماز اللہ تعالیٰ اور بندے کے درمیان راز ونیاز ہے۔ حدیث شریف میں ہے۔ رسول اللہ نے فرمایا اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے ’’قَسَمْتُ الصَّلٰوۃَ بَیْنِی وَبَیْنَ عَبْدِیْ نِصْفَیْنِ فَنِصْفُہَا لِیْ وَنِصْفُہَا لِعَبْدِیْ وَلِعَبْدِیْ مَاسَأَلَ‘‘ میں نے نماز کو میرے اور میرے بندے کے درمیان آدھو آدھ تقسیم کردی ہے، آدھا میرا، آدھا اس کا اور اس کو وہ دوں گا جو وہ مانگے گا، حضور صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ بندہ جب نماز میں کہتا ہے۔ اَلْحَمْدُلِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ تو اللہ تعالیٰ جواب دیتا ہے۔ حَمِدَنِيْ عَبْدِيْ۔۔۔۔۔ میرے بندے نے میری تعریف کی اور جب کہتا ہے اَلرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم۔۔۔۔۔ تو اللہ تعالیٰ جواب دیتا ہے۔