١۔:سَحنون۔اگر بالفتح یہ لفظ آتا ہو۔ تواس کا وزن فَعلون ہو گا حمدون کی طرح ،فعلول نہیں کریں گے،اس کی دلیل یہ ہے کہ فعلول وزن نادر ہے ،اس وزن پر سوائے صَعفوق کے کوئی دوسری بنا ء نہیں آتی،تو نادر ہونا الحاق سے مانع ہے۔
سوال:اس وزن پر تو خَرنوب بھی آتا ہے پھر یہ نادر کیسے ہوا؟
جواب:ضعیف ہے ،فصیح لغت میں بالفتح ثابت نہیں؟
٢۔:سَمنانُ۔اس کا وزن فعلان ہے نہ کہ فعلال ،کیونکہ غیر مضاعف میں فعلال وزن نادر ہے تو نادر ہونا دلیل مانع ہے۔
سوال:غیر مضاعف میں یہ وزن نادر کیسے ہے جبکہ غیر مضاعف میں تو خَزعال بھی آتا ہے؟
جواب:خَزعال خود نادر ہے۔
٣۔:بُطنان۔اس کا وزن فُعلان ہے نہ کہ فعلال،کیونکہ فعلال کلام عرب میں نہیں پایا جاتا،نیز اس وجہ سے بھی کہ بُطنان،ظُہران کی نقیض ہے تو جب ظھران کا وزن فعلان تھا تو اس کا بھی وہی کر دیا حملاًللنقیض علی النقیض۔