Deobandi Books

اردو شرح شافیہ ابن حاجب

192 - 202
ضمہ بر یاء ثقیل ہونے کے باعث ضمہ کو بھی حذف کر دیا ،پھر یا اور تنوین کے درمیان التقاء ساکنین آگیا ،یاء کو حذف کردیا تو مُرٍ ہوگیا )اس صورت میں بالاجماع  حالت وقف میں اثبات یاء واجب ہے ۔یہی وجہ ہے کہ ھذا مرٍ میں تو وہی اختلاف ہے جو ھذا قاض ٍ میں ہے لیکن یامرِی میں اتفاق ہے کہ یہاں حالت وقف میں اثبات یاء واجب ہے ۔
فائدہ ۔مُرٍ کی تعلیل میں یاء کی حرکت حذف کرنے کے بعد یاء اور تنوین کے درمیان التقاء ساکنین آجاتا تھا تو یاء کو حذف کردیتے تھے ،مگر اس صورت میں التقاء ساکنین لازم نہیں آتا کیونکہ یہاں تنوین نہیں پائی جاتی وجہ یہ ہے کہ یہ منادی مفرد معرفہ ہے جو مبنی بر رفع ہوتا ہے پس التقاء ساکنین ہی پیش نہیں آیا کہ یاء کو حذف کریں لھذا یاء کو باقی رکھا گیا ۔
قولہ :واثبات الواؤ والیاء وحذفهما فی افواصل والقوافی فصیح ۔۔
ش: مطلب یہ ہے کہ جن کلمات میں واؤ کو عام طور پر حذف نہیں کیا جاتا  یا مختار یہ ہے کہ وہاں واؤ اور یاء کو حذف نہ کیا جائے اگر وہی کلمات فواصل او رقوافی میں واقع ہوں تو وہاں واؤ اور یاء کا حذف جائز اور فصیح ہے ۔ (فواصل سے وہ کلمات مراد ہیں جن پر آیات کا اختتام ہوتا ہے اور قوافی سے مراد ابیات کے آخر میں آنے والے ہم وزن کلمات ہیں )مثلاً یسرِی کی یاء کو نہ وصلا ً حذف کیا جاتا ہے نہ وقفاً مگر قرآن پاک میں آتا ہے والیل أذا یسر ۔یہاںیاء کو حذف کیا گیا ،کیونکہ فواصل کے مقام پر واقع ہے ۔
قولہ : وحذفهما فیهما فی نحو لم یغزوا ولم ترمی وصنعو قلیل ۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حالات مصنف 10 1
3 نام و نسب: 10 1
4 سنہء ولادت: 10 1
5 تحصیل علم: 10 1
6 علمی مقام: 11 1
7 درس و تدریس: 11 1
8 سنہء وفات: 11 1
9 ماٰثر علمیہ: 12 1
10 کتاب کا تعارف 13 1
11 وزن اور احکامات وزن کا بیان 17 1
12 فائدہ: 21 1
13 فائدہ: 21 1
14 قلب اور علامات قلب کا بیان 22 1
15 پہلا قاعدہ: 23 1
16 دوسرا قاعدہ: 23 1
17 فائدہ: 25 1
18 تیسرا قاعدہ : 25 1
19 چوتھا قاعدہ : 26 1
20 پہلااختلافی قاعدہ: 26 1
21 دوسرا اختلافی قاعدہ: 27 1
22 ملاحظہ: 27 1
23 فائدہ: 28 1
24 فائدہ: 28 1
25 صحیح اور معتل کی ابنیہ کا بیان 29 1
26 فائدہ : 30 1
27 فائدہ : 30 1
28 اسم ثلاثی مجر دکی ابنیہ 30 1
29 فائدہ : 31 1
30 ثلاثی مجرد کی ابنیہ کی جوازی صورتوں کا بیان 33 1
31 فائدہ : 33 1
32 اسم رباعی مجرد کی ابنیہ 35 1
33 اسم خماسی مجرد کی ابنیہ 37 1
34 احوال ابنیہ کا بیان 38 1
35 ماضی کا بیان 41 1
36 ثلاثی مجرد ماضی کی ابنیہ 41 1
37 ثلاثی مزید ماضی کی ابنیہ 42 1
38 فائدہ: 44 1
39 خاصیات ابواب کابیان 47 1
40 خاصیات باب فعَل 47 1
41 خاصیات باب فعِل 49 1
42 خاصیات باب فعُل 49 1
43 خاصیات باب افعال 51 1
44 خاصیات باب فعَّل 53 1
45 خاصیات باب فاعل 54 1
46 خاصیات بابِ تفاعل 55 1
47 خاصیات باب تفعُّل 56 1
48 خاصیات باب انفعال 57 1
49 خاصیات باب افتعال 57 1
50 خاصیات باب استفعال 58 1
51 رباعی مجرد اور مزید کی ابنیہ 59 1
52 مضارع کی ابنیہ 60 1
53 صفت مشبہ کی ابنیہ 66 1
54 مصدر کی ابنیہ 69 1
55 ضوابط ثمانیہ متعلقہ باب فعَل 70 1
56 ضوابط ثلاثہ متعلقہ باب فعِل 71 1
57 ضابطہ متعلقہ باب فَعُل 71 1
58 فائدہ: 73 1
59 مصدر میمی کی ابنیہ 74 1
60 اسم مرۃ اور اسم نوع کی ابنیہ 76 1
61 اسم زمان ،اسم مکان کی ابنیہ 78 1
62 اسم آلہ کی ابنیہ 80 1
63 اسم تصغیر 81 1
64 اسم تصغیر کی تعریف 81 1
65 باب تصغیر کا خلاصہ 82 1
66 اسم متمکن کی تصغیر بنانے کا طریقہ 82 1
67 مسئلہ نمبر١: 85 1
68 مسئلہ نمبر٢: 86 1
69 مسئلہ نمبر٣: 88 1
70 مسئلہ نمبر ٤: 88 1
71 مسئلہ نمبر ٥: 89 1
72 مسئلہ نمبر٦: 90 1
73 مسئلہ نمبر٧: 91 1
74 مسئلہ نمبر ٨: 94 1
75 مسئلہ نمبر٩: 94 1
76 مسئلہ نمبر١٠: 94 1
77 مسئلہ نمبر ١١ : 95 1
78 مسئلہ نمبر ١٢: 96 1
79 مسئلہ نمبر١٣: 96 1
80 مسئلہ نمبر ١٤ : 97 1
81 مسئلہ نمبر١٥: 97 1
82 جمع کی تصغیر 97 1
83 تصغیر الترخیم 100 1
84 اسم غیر متمکن کی تصغیر 100 1
85 اسم منسوب 103 1
86 باب المنسوب کا خلاصہ 103 1
87 بغیر یاء کے نسبت کے احکام 122 1
88 جمع کی بحث 123 1
89 باب الجمع کا خلاصہ 124 1
90 اسم ثلاثی مجرد مذکر کی جمع 124 1
91 ثلاثی مجرد مؤنث بالتاء کی جمع 129 1
92 جمع مؤنث سالم کے احکام 131 1
93 صفت ثلاثی کی جمع تکسیر 134 1
94 ثلاثی مزید اسمی کی جمع 137 1
95 ثلاثی مزید صفتی کی جمع 140 1
96 فاعل اسمی کی جمع تکسیر 146 1
97 فاعل صفتی کی جمع تکسیر 147 1
98 أفعل اسمی اور صفتی کی جمع تکسیر 149 1
99 فعلان اسمی اور صفتی کی جمع تکسیر 151 1
100 باب التقاء ساکنین کا خلاصہ 160 1
101 باب الابتداء کا خلاصہ 173 1
102 خلاصہ باب الوقف 178 1
Flag Counter