فَإِن كَانَ غيرَ ذَلِك وأوّلُهما مُدَّةٌ حذِفت نَحْو خَف وَقُل وبِع وتخشَيَنَّ واغْزُوا وَارْمِي وَاغْرُنَّ وارْمِنَّ ويخشى الْقَوْمُ ويغزو الْجَيْشُ وَيَرْمِي الْغَرَض وَالْحَرَكَة فِي نَحْو خفِ اللَه واخشُوا للهَ واخشيِ اللهَ واخشوُنَّ واخشيِنَّ غير مُعْتَد بهَا بِخِلَاف نَحْو خافا وخافنَّ فَإِن لم يكن مُدَّة حُرِّك نَحْو اذْهَبِ اذْهَبْ وَلم أُبَلِهْ و {الم اللهُ} واخْشَوُا اللهَ واخشيِ الله وَمن ثمَّ قيل اِخشوُنَّ واخشين لِأَنَّهُ كالمنفصل إِلَّا فِي نَحْو انْطلق وَلم يَلْدَه وَفِي ردَّ وَلم يردَّ فِي تَمِيم مِمَّا فُرّ من تحريكه للتَّخْفِيف فحُرك الثَّانِي وَقِرَاءَةُ حَفْصَ {ويتقه} لَيست مِنْهُ على الْأَصَح ۔
شرح
ش: اگر مذکورہ پانچ جگہوں کے علاوہ کسی جگہ التقاء ساکنین آجائے تو اگر پہلا ساکن مدہ ہو تو اسے حذف کیا جائے گا۔
قولہ: نحو خَف وقُل و بِع۔۔۔
ش: مصنف نے پہلے ساکن کے حذف پر چار قسم کی مثالیں دی ہیں ۔
قسم اول:
جہاں التقاء ساکنین ایک ہی کلمہ میں واقع ہوپھر پہلا ساکن مدہ یا الف ہو گا جیسے خَفْ یا واؤ ہو گا جیسے قُل یا یائی ہوگی جیسے بِع۔
قسم دوم :
جہاں التقاء ساکنین ایک کلمہ کے حکم میں ہو پھر پہلا ساکن مدہ ہوگا یا الف ۔ جیسے تخشین جو اصل میں تخشَیِین تھا یاء اول کو الف سے بدلا تو التقاء ساکنین ہو گیا اسی طرح أغزُو اصل میں