نمبر٣۔ جو کلمات عدم ترکیب کیوجہ سے مبنی ہیں ان میں بھی حالت وقت اور حالت وصل دونوں میں التقاء ساکنین معاف ہے جیسے میم ، قاف ،زید ،عمرو وغیرہ۔
نمبر٤۔ جہاں ہمزہ استفہام ہمزہ وصلی مفتوح پر داخل ہوجیسے اٰالحسن عندک اور اٰیمن اللہ یمینک ،کیونکہ اگرا یک ہمزہ کو حذف کردیں تو یہ معلوم نہ ہوگا کہ یہ خبر ہے یا استفہام تویہاں التقاء ساکنین التباس سے بچنے کے لیے معاف ہے ۔
نمبر٥۔ لفظ لاھااللہ اور أی اللہ میں التقاء ساکنین معاف ہے ۔ یہ اصل میں لاواللہ تھا ،واؤ قسم جزء کلمہ کیطرح شمار ہوتا ہے جب واؤ کی جگہ ھالائے تو وہ بھی واؤ کیوجہ سے جزء کلمہ کے مثل شمار کیا گیا اور التقاء کو معاف رکھا گیا ۔ اسی طرح أی اللہ اصل میں أی واللہ تھا واؤ کو حذف کر دیا گیا ور التقاء ساکنین کو باقی رکھا گیا کیونکہ اگر لفظ اللہ کی ہمزہ کو حرکت دے کر مکسور پڑھیں تو اللہ ہو جائے گا جو کہ ناپسندیدہ ہے ۔
فائدہ :
لاھاللہ میں ھا کے الف کو حذف کرنا جائز ہے اور أی اللہ میں تین صورتیں جائز ہیں١۔ حذف یاء٢۔ فتح یاء ، ٣۔ بقاء التقاء ساکنین ۔
قولہ ۔ وحلقتاالبطان شاذ ۔۔
ش: سوال ہوتا ہے کہ حلقتا البطان مذکورہ جگہوں میں سے نہیں ہے پھر اس میں التقاء ساکنین کو کیوں باقی رکھا گیا
جواب : یہ شاذ ہے ۔
متن