ش:جمع کے باب میں جو قواعدمذکور ہوئے ان کا تقاضا یہ ہے کہ درج ذیل الفاظ کی وہ جمع نہ لائی جائے جو لائی گئی ہے لھذا یہ کہا جائے گا کہ یہ جمع لفظ واحد کے قیاس پر نہیں آئی گویا یہ بھی شاذ ہیں آگے اس کی تفصیل دیکھیں
١۔ أراھِط ۔ رھط کی جمع ہے قیاس یہ تھا کہ جمع أرھُط آتی۔
٢۔ أباطیل ۔ باطل کی جمع ہے قیاس یہ تھا کہ جمع بواطل آتی ۔
٣۔ أحادیث حدیث کی جمع ہے قیاس یہ تھا کہ جمع حُدُث آتی۔
٤۔ أعاریض عروض کی جمع ہے قیاس یہ تھا کہ جمع عرائض آتی۔
٥۔ أقاطیع قطیع کی جمع ہے قیاس یہ تھا کہ جمع عرائض آتی۔
٦۔ أھال أھل کی جمع ہے قیاس یہ تھا کہ یہ أھلاة کی جمع ہوتی ۔
٧۔ لیال لیل کی جمع ہے قیاس یہ ہے کہ لیلاة کی جمع ہوتی۔
٨۔ حمیر حمار کی جمع ہے قیاس یہ ہے کہ حَمر کی جمع ہوتی ۔
جمہور کے نزدیک حمیر اسم جمع ہے۔
٩۔ أمکُن شاذ ہے کما مر ۔ یہ مکان کی جمع ہے ۔
قولہ: وقد یجمع الجمع ۔۔
ش:کبھی کلمات کی جمع الجمع بھی لائی جاتی ہے جیسے اکلب سے اکالیب وغیرہ۔