ملفوظات حکیم الامت جلد 13 - یونیکوڈ |
مقالات حکمت ( جلد دوم ) ---------------------------------------------------------------- 72 زہد و قناعت و خشوع و پستی ۔ ( اور حق جل شانہ نے آپ کے سلسلے میں بہت سے حضرات کو توکل کی توفیق دی ہے جو اس زمانے میں کالعدم ہے اور واقعی ہے بھی بڑا بھاری کام ۔ اس سے بڑے بڑے مراحل دینیھ طے ہوتے ہیں اور اس زمانے میں استغناء باطنی کی خاص کر ضرورت ہے تاکہ اہل دنیا سے اختلاط کی حاجت نہ ہو ۔ اللہ پاک نے اس سلسلے کو منتخب اور بڑا برگزیدہ فرمایا ہے اور بڑے بڑے اہل کمال ظاہری و باطنی اس وقت بھی اس سلسلے میں موجود ہیں ، فالحمدللہ علی ذلک ۔ ( احمد حسن عفی عنہ ) ( 108 ) کسی کو اپنی حالت پر ناز نہ ہونا چاہئے : اکثر لوگوں کو جو اپنی عبادت یا کسی اپنی حالت پر ناز ہو جاتا ہے اس کی بابت فرمایا کہ جب خداوند کریم حضور پرنور صلی اللہ علیہ و سلم کو ارشاد فرماتے ہیں : ولئن شئنا لنذھبن بالذی اوحینا الیک ثم لا تجدلک بھ علینا وکیلا ۔ الا رحمۃ من ربک ان فضلھ کان علیک کبیرا ۔ یعنی اگر ہم چاہیں تو یہ سب علوم جو وحی کے ذریعے آپ کو عطا کئے ہیں آپ سے سلب کر لیں تو دوسرا کون شخص ہے کہ اپنی کسی حالت پر ناز کر سکے ۔ بلکہ ہر وقت تغیر و زوال سے ترساں لرزاں رہنا چاہئے ۔ ( 109 ) کسی شخص پر دو خوف جمع نہیں ہوتے : فرمایا کہ حدیث میں ہے کہ ایک آدمی میں دو خوف جمع نہ ہوں گے ۔ جو شخص دنیا میں خائف رہے گا وہ قیامت میں لا خوف علیھم کا مصداق ہو گا اور جو دنیا میں بے باک رہے گا وہ آخرت میں خوف میں مبتلا ہو گا ۔ تو انسان کو چاہئے کہ خائف اور امیدوار رہے ۔