ملفوظات حکیم الامت جلد 13 - یونیکوڈ |
مقالات حکمت ( جلد دوم ) ---------------------------------------------------------------- 271 اور بعضے شاغل اس صوت کو صوت ذات اور قدیم سمجھتے ہیں ، حالانکہ یہ صوت صوت قدیم اور حق تعالی کی نہیں ہے ۔ چنانچہ شیخ عطار نے اس عقیدہ کا رد کیا ہے ۔ ع " قول اور الحن نے آواز نے ۔ " اور شیوخ نے اس شغل کو جوگیوں سے جو لیا ہے تو محض یکسوئی کے لئے لیا ہے ۔ چونکہ اس میں لذت اور کیفیت شاغل کو بے حد ہوتی ہے اسی وجہ سے اس کی مشغولی سے یکسوئی جلد ہو جاتی ہے اور چونکہ یہ بات عبادات سے نہیں ہے اس لئے اس اخذ میں کوئی حرج نہیں ۔ ( 49 ) ذکی آدمی کو یکسوئی نہیں ہوتی : تاریخ ایضا ۔ ذہین ذکی آدمی کو تیزی و ذکاوت کی وجہ سے یکسوئی کبھی نہیں ہوتی ۔ یہی وجہ ہے کہ ایسے آدمی کو ذکاوت کی وجہ سے اشغال میں لذت و کیفیت وغیرہ کبھی کم ہوتی ہے ۔ اس پر ایک قصہ اپنے ایک مرید کا بیان فرمایا کہ ان کو اشغال میں لذت اور کیفیت وغیرہ پیدا نہیں ہوتی تھی ۔ تو میں نے ان سے کہہ دیا کہ تمہیں اشغال میں کیفیت نہیں ہو گی کیونکہ تم ذکی آدمی ہو ۔ لیکن چونکہ ان کو ان باتوں کا شوق اور طلب تھی اسی وجہ سے ایک صاحب تصرف کی خدمت میں گئے ۔ انہوں نے ان کو ہر چند توجہ وغیرہ دی اور متاثر کرنا چاہا لیکن ان کو کچھ اثر نہیں ہوا ۔ آخر کار جیسی توجہ پہلے ان کی جانب ان کو تھی ویسی ان سے نفرت پیدا ہو گئی ۔ ( 50 ) حجب نورانی حجب ظلمانی سے اشد ہیں : تاریخ ایضا ۔ جناب حاجی صاحب اس فن سلوک میں اپنے زمانے کے مجتہد تھے اور فرمایا کرتے تھے کہ حجب نورانی حجب ظلمانیہ سے اشد ہیں ۔ اگر انوار ملکوتیہ کسی کو کچھ نظر بھی آجاویں تو اس کی جانب سے توجہ ہٹا لیوے ۔ کیونکہ وہ بھی غیر حق ہے ۔ اے برادر بے نہایت در گہے ست : ہرچہ بردے میرسی بروے مالیست