ملفوظات حکیم الامت جلد 13 - یونیکوڈ |
مقالات حکمت ( جلد دوم ) ---------------------------------------------------------------- 153 ( 37 ) تنگی میں صدقہ کا اجر بہت بڑھ جاتا ہے : اربعین باب الزکوۃ سبق درھم مائۃ درھم ۔ فرمایا ظاہر یہ ہے کہ حدیث میں جو سبق فرمایا گیا ہے اس کی وجہ بشاشت قلب نہیں بلکہ اعطاء فی العسر ہے ۔ مثلا ایک شخص کے پاس ایک ہی درہم ہے اور وہ اس نے دے ڈالا اور ایک شخص کے پاس دو سو درہم ہیں ، ان میں سے سو درہم اس نے دے ڈالے تو پہلے کو باوجود ایک اور سو کے عظیم الشان تفاوت کے اس دوسرے پر ترجیح ہے ۔ کیونکہ اس نے نفس پر زیادہ جبر کیا اور اس کو خدا سے زیادہ محبت معلوم ہوئی کہ باوجود حاجات اور تنگی کے پھر بھی دینے سے دریغ نہیں کیا ۔ ( 38 ) صدقہ میں تضاعف کی کوئی حد نہیں : فرمایا کہ حدیث میں آیا ہے کہ سات سو تک صدقہ کو بڑھایا جاتا ہے ۔ اس میں عدد خاص مراد نہیں محض زیادتی مراد ہے ۔ لیکن حدیث تفترق امتی ثلث و سبعون میں ظاہرا عدد خاص مراد ہے ۔ میں نے عرض کی کہ فرق تو بہت سے ہیں اور اگر اصول فرق مراد ہیں تو وہ بہت کم ہیں ۔ فرمایا کہ عدد کی تعیین حدیث میں منصوص ہے اور معدود کی تعیین اجتہادی اور قیاسی ہے ۔ ممکن ہے کہ ہم نے جس امر کو بنا اور اصل سمجھا ہو وہ بناء اصل نہ ہو اور جن امور کو فرع سمجھا ہو وہ اصل ہوں ۔ ( 39 ) وساوس کا علاج ذکر میں مشغولی ہے : فرمایا کہ انسان چاہتا اور کوشش و سعی کرتا ہے کہ اس کے دل میں سوائے خیال محبوب یعنی باری تعالی کے اور کوئی خیال نہ آنے پائے ۔ اس کے لئے طرح طرح کی تدبیریں کرتا ہے ، دعا کرتا ہے ، کامیاب نہیں ہوتا تو جزبز ہوتا اور پریشانی میں پڑتا ہے ۔ حالانکہ وہ غور نہیں کرتا کہ قلب کی حالت شارع عام کی سی ہے کہ اس پر