ملفوظات حکیم الامت جلد 13 - یونیکوڈ |
مقالات حکمت ( جلد دوم ) ---------------------------------------------------------------- 156 ( 43 ) ہر شخص کی استعداد اور مقصود جدا ہوتا ہے : فرمایا کہ میں نے ایک مرتبہ مولانا فضل الرحمن صاحب کا قول سنا ۔ ایک مہمان سے فرماتے تھے کہ جب آیا کرو تنہا آیا کرو ۔ کسی کو ہمراہ نہ لایا کرو ۔ مجھے خیال ہوا کہ اس میں کیا مصلحت ہے ۔ آخر مولانا کی نازک مزاجی پر محمول کیا ، لیکن چند روز کے بعد تجربے سے معلوم ہوا کہ یہ ارشاد نہایت مصلحت پر مبنی تھا ۔ وجہ اس کی یہ ہے کہ ہر شخص کی استعداد اور مقصود جدا ہوتا ہے اور اسی کے موافق برتاؤ اس شخص سے کیا جاتا ہے اور اگر کوئی شخص کسی کو اپنے ہمراہ لاتا ہے تو بمجبوری دونوں سے ایک سا برتاؤ کرنا پڑتا ہے ۔ چنانچہ اس تجربہ کے بعد مجھ کو خود اس کی ضرورت محسوس ہوئی ۔ ( 44 ) مبتدی کے لئے وعظ کہنا درست نہیں : فرمایا کہ امام غزالی نے لکھا ہے کہ مبتدی سلوک کو وعظ نہ کہنا چاہئے ، کیونکہ تہذیب نفس ابتداء میں کامل نہیں ہوتی ۔ احتمال نفس کے خراب ہو جانے کا ہوتا ہے ۔ فرمایا کہ اس رائے کی تائید اس آیت سے ہوتی ہے : فاعفوا واصفحوا حتی یاتی اللہ بامرہ ۔ کیونکہ یہ آیت ممانعت قتال بالکفار کی مکہ میں نازل ہوئی ۔ وجہ یہ تھی کہ اس وقت تک یہ لوگ نو مسلم تھے ۔ تہذیب نفس کامل طور پر نہیں ہوئی تھی ۔ احتمال تھا کہ شاید طاعت میں نفس کا شائبہ ہو جائے اور یہ وجہ بہ تھی کہ اس وقت تک صحابہ کا عدد کم تھا ، کیونکہ مسلمانوں کو قلت عدد سے کبھی رکاوٹ پیدا نہیں ہوئی ۔ آخر 60 آدمی 60 ہزار سے مقابل ہوئے اور مظفر و منصور ہوئے اور جب مدینے میں آئے تو چونکہ تہذیب نفس کامل ہو چکی تھی اس لئے اجازت قتال دے دی گئی کہ اذن للذین یقتلون بانھم ظلموا الخ