ملفوظات حکیم الامت جلد 13 - یونیکوڈ |
مقالات حکمت ( جلد دوم ) ---------------------------------------------------------------- 104 کہ جو شخص کسی حادثے کے قریب ہوتا ہے اور اس کا معائنہ کرتا ہے تو اس کا خوف کم ہو جاتا ہے ۔ اور جو شخص دور ہوتا ہے اس کو زیادہ خوف ہوتا ہے اور اس کی بنا زیادہ تر اخبار کاذب ہوتے ہیں ۔ اور اس کی مثال ایسی ہے جیسے کہ برق و رعد کہ جو لوگ خانہ نشین ہیں ان کو زیادہ اندیشہ ہوتا ہے بہ نسبت ان لوگوں کے جو جنگل میں ہوں ۔ ( 184 ) حضرت گنگوہی کے ہاں امراء و غرباء سب برابر تھے فرمایا کہ حضرت مولانا گنگوہی کے ہاں امراء اور غرباء سب برابر سمجھے جاتے تھے ۔ ایک مرتبہ ایک تحصیل دار آئے ۔ مولانا چارپائی پر آرام فرما رہے تھے ۔ ان تحصیل دار کی طرف التفات نہیں فرمایا ۔ آخر وہ واپس چلے گئے اور یہ شکایت کی کہ مجھ کو دیکھ کر مولانا نے آنکھیں بند کر لیں اور پہلو بدل لیا ۔ میں نے اس قصے کو سن کر کہا کہ محض آنکھیں کھلی ہونے سے تو یہ نہیں سمجھا جا سکتا کہ بیدار ہیں ، کیونکہ کبھی نیند کی حالت میں بھی آنکھیں کھل جاتی ہیں ۔ ( 185 ) دعوت میں بہت زیادہ تکلف نہ کرے : فرمایا کہ آج میاں نثار احمد نے میری دعوت کی تھی ۔ بارہ بجے تک میں نے کھانے کا انتظار کیا ۔ اتفاق سے اس وقت تک بھوک بھی زیادہ نہیں لگی تھی ۔ آخر ڈیڑھ بجے کے بعد میں نے اپنے گھر جا کر کھانا کھا لیا ۔ اڑھائی بجے کے بعد وہاں سے کھانا آیا تو میں نے واپس کر دیا اور کہلا بھیجا کہ میں کھانا کھا چکا ہوں ۔ تھوڑی دیر کے بعد نثار احمد خود آئے اور معذرت کرنے لگے اس کے بعد انہوں نے پھر کھانا بھیجا تو میں نے رکھ لیا ۔ فرمایا کہ جب کسی کی دعوت کرے تو وقت پر جو کچھ میسر ہو سکے کھلا دے ۔ اب بتلائیے کہ اتفاق سے آج رات کو بھی دعوت ہے تو یہ صبح کا کھانا تو شام کو کھایا جائے گا اور شام کا کھانا کل صبح کھانا چاہئے ۔ ایسی دعوتوں میں کیا لطف ہے