ملفوظات حکیم الامت جلد 13 - یونیکوڈ |
مقالات حکمت ( جلد دوم ) ---------------------------------------------------------------- 132 ترجمے میں لفظ گمراہ دیکھ کر شبہ ہوا ہے ۔ سو سمجھئے لفظ گمراہ ہماری اصطلاح میں اس شخص پر اطلاق کیا جاتا ہے جو باوجود راہ حق کے معلوم ہونے کے پھر اس راہ سے بے راہ ہو ، بخلاف عربی اور فارسی کے کہ اس میں لفظ ضلال اور گمراہی عام ہے اس بے راہی کے بعد جو بعد راہ بتلانے کے ہو اور اس ناواقفی راہ کو بھی جو قبل راہ بتلانے کے ہو ۔ ( 17 ) کثرت عبادت نہیں قلت عبادت سے منع کیا گیا ہے : فرمایا کہ حدیث شریف میں ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ و سلم نے صوم وصال سے اور تمام شب کی بیداری سے منع فرمایا ہے ۔ اس بظاہر یوں معلوم ہوتا ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ و سلم نے کثرت عبادت سے منع فرمایا ہے ۔ مگر غور کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ اس ارشاد سے تکثیر عبادت کا طریق بتلایا ہے اور تقلیل عبادت سے روکا ہے ، کیونکہ جب ایک شخص اپنی وسعت سے زیادہ بیدار رہے گا یا وصال کر کے بھوکا رہے گا تو نتیجہ یہ ہو گا کہ قوی کمزور ہو کر معمولی عبادت کی بھی طاقت نہ رہے گی اور قدر قلیل بھی فوت ہو جائے گا اور اعتدال کے ساتھ کام کرنے سے عمر بھر دوام کر سکے گا ۔ ( 18 ) دو بظاہر متعارض احادیث میں لطیف تطبیق : فرمایا کہ حدیث لا عدوی اور حدیث فر من المجذوم فرارک من الاسد میں بظاہر تعارض معلوم ہوتا ہے ۔ دفع تعارض کے لئے لوگوں نے ایک حدیث کو محکم اور دوسری کو ماول کہا ہے ، مگر یہ مطلب نہیں کہ اپنی رائے سے کچھ دست اندازی کی ہے ۔ علماء اس سے بالکل بری ہیں بلکہ جس میں تاویل کی جاتی ہے دوسری نص کی ضرورت سے کی جاتی ہے ۔ تو بعض نے تو حدیث لا عدوی کو محکم قرار دیا ہے ۔ اور دوسری حدیث میں تاویل کی ہے اور بعض نے اس کے عکس