ملفوظات حکیم الامت جلد 13 - یونیکوڈ |
مقالات حکمت ( جلد دوم ) ---------------------------------------------------------------- 298 میرے دل میں ایک نئی بات آئی ہے جو اس سے پہلے ذہن میں نہ آئی تھی ۔ وہ یہ کہ چونکہ ذکر اللہ سے قلب میں ایک قسم کا نور و انشراح و انبساط پیدا ہوتا ہے اور معصیت سے ان کے اضداد ظلمت و کدورت و انقباض اس لئے جب ذاکر سے کوئی معصیت سرزد ہوتی ہے تو وہ نور جو ذکر سے حاصل ہوا تھا مبدل بہ ظلمت و کدورت ہو جاتا ہے اور جو خظ اس کو پہلے حاصل تھا وہ زائل ہو جاتا ہے ۔ اس لئے اس کو فورا اس معصیت پر تنبھ ہو جاتا ہے اور اس سے متنفر ہو جاتا ہے ۔ رفتہ رفتہ تمام معاصی سے نفرت ہو جاتی ہے اور اسی طرح صرف ذکر و شغل ہی اخلاق ذمیمھ کے علاج کے لئے کافی ہو جاتے ہیں بشرطیکہ تنبہ کی طرف بھی توجہ ہو ۔ اور تنبھ کے بعد اصلاح کی طرف بھی ۔ ( 16 ) علماء مغلوب الغضب نہیں ہوتے : فرمایا کہ جو لوگ علماء کو متعصب و غصیارہ کہتے ہیں وہ لوگ بالکل غلطی پر ہیں بلکہ اعلی درجہ کے بامروت و منصف مزاج یہی لوگ ہوتے ہیں اور وہ غصہ جب کرتے ہیں کہ یہ لوگ کوئی بے تعظیمی دین کے ساتھ کرتے ہیں اور ایسے وقت میں غصہ کرنا یہ اعلی درجہ کا مروت و انصاف ہے ۔ ( 17 ) ضرورت میں کتا رکھنے کی اجازت ہے : فرمایا کہ کتے کو وفادار و پاسبان کہتے ہیں اس پر سب کا اتفاق ہے لیکن اگر کوئی چور اس کے پاس گھی چوری روٹی و بھنا ہوا گوشت رکھ دے تو وہ اس کے کھانے میں لگ جاتا ہے ۔ باقی بعض حالات میں پاسبانی بھی کرتا ہے ، اس لئے اس ضرورت سے پالنے کی اجازت بھی ہے ۔ ( 18 ) رمضان شریف میں سرکش شیاطین بند ہوتے ہیں : فرمایا کہ رمضان المبارک میں سرکش شیاطین جکڑے جاتے ہیں نہ کل ۔