ملفوظات حکیم الامت جلد 13 - یونیکوڈ |
مقالات حکمت ( جلد دوم ) ---------------------------------------------------------------- 283 ( 76 ) کلفت میں بھی مصلحت ہے : ایضا ۔ ایک طالب علم کو سر میں تیل لگانے کے واسطے بلایا ۔ وہ آئے اور سر دبانے لگے ۔ سر دبوانے میں ارشاد فرمایا کہ سر کے درد ہونے میں بھی ایک مصلحت ہے ۔ وہ یہ کہ سر دبانے کے وقت بہت آرام ملتا ہے ۔ گویا کلفت بھی راحت کا مقدمہ ہے اور کلفت میں بھی مصلحت ہے ۔ ( 77 ) ہر کام میں اعتدال رکھے : 25 رجب المرجب 1331ھ وقت قبل عصر یوم سہ شنبہ فرمایا : ایک شخص بہت پکے حنفی تھے اور حنفیت میں اتنے بڑھے ہوئے تھے کہ غیر مقلدوں کو گالیاں دیا کرتے تھے اور یہ غلو ہی غضب ہے ۔ چنانچہ وہ غیر مقلد ہو گئے ۔ جو شخص اتنی سختی کرے اس کا کچھ اعتبار نہیں ۔ کیونکہ مخالفت میں بھی وہ ایسا ہی سخت ہو گا ۔ پس ہر کام میں اعتدال رکھنا چاہئے ۔ ( 78 ) خلاف شرع حکم دینے والا پیر نہیں ، رہزن ہے : ایضا ۔ فرمایا کہ ایک شخص صاحب عہدہ مجھ سے اپنے پیر صاحب کی مدح کرنے لگے ۔ کہنے لگے ہمارے پیر صاحب بڑے شفیق و حکیم و ضرورت شناس ہیں ۔ ایک مرتبہ کا واقعہ ہے میں ان کی خدمت بابرکت میں سادہ لباس اور وضع سے حاضر ہوا ۔ مجھے دیکھتے ہی ارشاد فرمایا کہ حاکموں کو ایسا لباس اچکن کرتہ وغیرہ نہ پہننا چاہئے ۔ بڑے شرع کے موافق لباس پہننے والے آئے ، ایسے لباس سے لوگوں پر کچھ رعب نہیں ہوتا ۔ اور پیر صاحب نے فرمایا کہ جاؤ میرا کوٹ پتلون لاؤ اور منگا کر مجھ کو پہنایا اور حجام کو بلا کر میری داڑھی بھی ترشوا دی ۔ دیکھئے کیا حکمت و شفقت و ضرورت شناس ہیں ، سبحان اللہ ۔ استغفراللہ یہ لوگ پیر نہیں بالکل رہزن ہیں ۔