ملفوظات حکیم الامت جلد 13 - یونیکوڈ |
مقالات حکمت ( جلد دوم ) ---------------------------------------------------------------- 176 مضمون تھا اور ایک کے زمانے میں میں بچہ تھا اور دو کی خدمت میں میں نے عرض کیا اور انہوں نے قبول کر لیا ۔ باقی ایسے قصے کا راوی مریض اگر کوئی ثقہ ہو تو یہ کہا جائے گا کہ اس مریض کو سرسام ہو گیا تھا اس میں ایسے خیالات نظر آ گئے ۔ ( 10 ) حضرت گنگوہی فن کے امام تھے : فرمایا کہ حضرت مولانا گنگوہی کے پاس ایک ہندو آیا اور درخواست بیعت کی ۔ آپ نے فرمایا کہ اگر مسلمان ہو جاؤ تو بیعت کر لوں گا ۔ جب چلا گیا تو لوگوں نے کہا کہ حضرت کیا ضرر تھا ۔ کچھ خدا کا نام ہی لیتا ، اسلام سے قریب ہو جاتا ۔ فرمایا کہ نہیں بلکہ اسلام سے اور بعد ہوتا ۔ کیونکہ جب یہ ذکر کرتا تو اس کا خاصہ ہے کہ اس میں بعض اوقات کچھ کشف وغیرہ ہونے لگتا ہے ۔ وہ اس کو کمال اور دلیل مقبولیت سمجھتا اور سمجھتا کہ مقبولیت اسلام پر موقوف نہیں ، تو اسلام سے قرب ہوتا یا بعد ؟ ( 11 ) ہدیہ رسم کی پابندی کی وجہ سے دیا جائے تو نہ لینا چاہئے : مولانا ہدیہ کے کچھ شرائط ذکر فرما رہے تھے کہ آجکل اس کی پابندی بہت ہو گئی ہے ۔ بعض اوقات مہدی کو بشاشت نہیں ہوتی ۔ بعض اوقات گنجائش نہیں ہوتی ۔ تو ایک صاحب نے فرمایا کہ آجکل ایسی پابندی کا کیا یہ اثر ہونا چاہئے کہ بالکل ہی ترک کر دے اور کچھ نہ لے ۔ مولانا نے فرمایا کہ قرائن سے معلوم ہو جاتا ہے کہ یہ خلوص سے دیتا ہے یا پابندی رسم سے ۔ اور یہ کہ گنجائش سے زیادہ ہے یا کم اور خدا نے عقل تو اسی لئے دی ہے کہ اس سے کام لے اور حکمت سے کام لینا یہی تو ہے کہ یہ سمجھے کہ یہ خلوص سے ہے اور یہ محض رسم کی پابندی سے اور فرمایا کہ جو لوگ بزرگوں کے پاس آتے جاتے ہیں خدا تعالی ان کو عقل بھی دے دیتے ہیں اور ان میں سے یہ عرفی رسمی پابندیاں جاتی رہتی ہیں ۔