ملفوظات حکیم الامت جلد 13 - یونیکوڈ |
مقالات حکمت ( جلد دوم ) ---------------------------------------------------------------- 229 ایسے موقع پر اثر ہوتا ہے اور خوب ہوتا ہے ، کیونکہ اوروں کی نسبت زیادہ شفیق و رقیق القلب ہوتے ہیں لیکن اپنے آپ کو سنبھال لیتے ہیں ۔ جس پر اور لوگوں کو قدرت کم ہوتی ہے ۔ خدا کا تعلق اور چیزوں پر غالب آ جاتا ہے اور اس کے سامنے سارے تعلقات مضمحل ہو جاتے ہیں ۔ ( 75 ) قرب کرامت سے نہیں ، طاعت سے بڑھتا ہے : ارشاد فرمایا کہ جو شخص ذاکر شاغل ہو اور اس سے کشف و کرامت کا صدور بھی ہوتا ہو میں اس سے کہتا ہوں کہ کرامت یا کشف کے بعد قلب کی طرف متوجہ ہو کر دیکھے کہ وجدانی طور پر قرب خداوندی میں اس وقت کچھ زیادتی معلوم ہوتی ہے ۔ یا ایک بار سبحان اللہ یا اللہ اکبر کہے اور پھر دیکھے کہ کس قدر قرب خداوندی زیادہ ہو گا ۔ میں کہتا ہوں واللہ قرب خداوندی ذکراللہ کے بعد زیادہ محسوس ہو گا بہ نسبت اس حالت کے کہ کوئی خرق عادت کا صدور ہو ( کاتب : کیونکہ خرق عادت کا صدور کوئی طاعت نہیں اور ذکراللہ طاعت ہے اور قرب طاعت سے بڑھتا ہے ) ( 76 ) عبادت اور تعظیم میں فرق نیت اور اعتقاد سے ہوتا ہے : تعظیم و عبادت میں یہ فرق ہے کہ کسی میں خواص الوہیت کا اعتقاد کر کے اس کی تعظیم کرنا یا اس کا تقرب حاصل کرنے کے لئے کوئی ایسا کام کرنا کہ خاص حق الوہیت کا ہے ۔ یہ عبادت ہے اور اگر یہ نہ ہو تو تعظیم ہے ۔ خواص الوہیت ، قدم وجوب وجود ، علم کامل ، قدرت کاملہ ، تصرف مستقل ہیں ۔ اگر کوئی کسی مخلوق کی نسبت یہ اعتقاد کرے کہ یہ اوصاف گو خدا کے عطا کردہ ہیں ۔ مثلا علم و قدرت وغیرہ اس میں اس مخلوق کو استقلال حاصل ہو گیا ہے ، یعنی بلا استعانت غیر کے سب کچھ کر سکتا ہے تو یہ اعتقاد بھی ناجائز اور شرک ہے اور اگر خواص الوہیت کسی میں کلا یا بعضا ثابت نہ کئے جائیں اور عظمت کی جائے جیسے استاد یا باپ وغیرہ کی تعظیم ،