ملفوظات حکیم الامت جلد 13 - یونیکوڈ |
مقالات حکمت ( جلد دوم ) ---------------------------------------------------------------- 62 تھی ۔ دونوں حضرات کو تعلیم فرما کر معتدل فرما دیا ۔ فرمایا کہ اسی قسم کا اختلاف احوال اولیاء اللہ میں بھی نظر آتا ہے ۔ ( 79 ) اولیاء اللہ کے اذواق مختلف ہوتے ہیں : ملفوظ سابق کی تائید میں فرمایا کہ ہم بعض بزرگوں کو دیکھتے ہیں کہ ہدایا کو بالکل قبول نہیں فرماتے اور بعض کو دیکھتے ہیں کہ وہ مطلقا قبول کر لیتے ہیں اور بعض تفتیش بہت کرتے ہیں اور بعض غرباء سے لیتے ہیں اور امراء سے نہیں لیتے ۔ علی ہذا ہم ایک تو حاجی صاحب نور اللہ مرقدہم کو دیکھتے ہیں کہ وہ ہر شخص کے ساتھ ملائمت اور نرمی سے پیش آتے تھے ۔ کسی پر اعتراض نہیں فرماتے تھے اور ایک حضرت مولانا شاہ فضل الرحمن صاحب نوراللہ مرقدہم کو دیکھتے ہیں ۔ وہاں ہر شخص کی خبر لی جاتی تھی ۔ ( 80 ) ہر ولی رضائے حق کا طالب ہوتا ہے : فرمایا کہ بزرگ اگرچہ مختلف الاحوال ہوتے ہیں ، لیکن ان سب میں ایک امر مشترک ہوتا ہے یعنی رضاء حق کی طلب اور وہ اختلاف احوال صرف طبائع اور زمان و مکان کے اختلاف سے ہوتا ہے ۔ مثلا بعض روپے کو جمع رہنے دیتے ہیں اور بعض سب خرچ کر دیتے ہیں ۔ بعض کی یہ حالت ہوتی ہے کہ اگر ان کے پاس کچھ بھی رہتا ہے تو ان کو خلجان رہتا ہے اور کوشش کرتے ہیں کہ یہ کسی طرح خرچ ہو جائے ۔ چنانچہ حدیث میں بھی ہے کہ اگر شام کے وقت درہم و دینار سے کچھ بھی رہتا تھا تو حضور صلی اللہ علیہ و سلم کو اس سے ایذاء ہوتی تھی ۔ ( 81 ) سفارش میں جبر نہیں ہوتا : فرمایا کہ جب حضرت مولانا محمد یعقوب صاحب کی ملاقات شیخ الہی بخش صاحب رئیس میرٹھ سے ہوئی تو مولانا نے صاف فرما دیا کہ شیخ صاحب لوگوں کو اس