ملفوظات حکیم الامت جلد 13 - یونیکوڈ |
مقالات حکمت ( جلد دوم ) ---------------------------------------------------------------- 209 ضرورت میں دوسرے امام کے قول پر فتوی دینا جائز ہے ؟ فرمایا کہ جائز ہے ۔ ( 20 ) شیخ اتباع کی نیت سے اظہار عمل کرے تو جائز بلکہ مستحسن ہے : ریاء لغت میں اظہار عمل ہے ، خواہ غرض محمود سے ہو یا غرض فاسد سے ۔ جو غرض فاسد سے ہو وہ ریائے شرعی اور ممنوع ہے اور جو اظہار عمل غرض محمود سے ہو وہ جائز ہے ۔ چنانچہ کہا گیا کہ ریاء الشیخ خیر من اخلاص المرید ، کیونکہ اگر اس لئے اظہار عمل کرے کہ مرید کی ہمت بڑھے اور وہ اتباع کرے تو مستحسن ہے ۔ ( 21 ) وکیل بالاستقراض بنانا جائز نہیں : ایک شخص نے کتابیں خریدنے کے لئے زید کو وکیل بالاشتراء بنا دیا اور اس سے کہہ دیا کہ تم کسی سے لے کر ادا کر دینا اور ایک دوسرے عمرو سے بھی کہہ دیا کہ تم قیمت ادا کر دینا ۔ ایسی صورت میں ارشاد فرمایا کہ زید یا تو خود کسی سے قرض لے کر ثمن ادا کر دے اور اپنے موکل سے رجوع بالثمن کرے ، قرض دینے والا موکل سے رجوع نہیں کر سکتا یا عمرو ادا کر دے اور چونکہ اولا بالامر ہے موکل سے عمرو رجوع کرے ۔ اس صورت میں زید وکیل بالاشتراء کے ذمہ قرض نہیں رہے گا ۔ اور وہ بری رہتا ہے ۔ اس تجویز کی یہ ضرورت ہوئی کہ وکیل بالاستقراض بنانا جائز نہیں ۔ چنانچہ اسی صورت میں اگر وکیل بالاشتراء کسی سے قرض لے تو اگرچہ بامر موکل ہے ، وکیل خود ذمہ دار ہو گا ۔ قرض دینے والا موکل سے رجوع نہیں کر سکتا اور نہ قرض لینے والا آمر پر رجوع کر سکتا ہے ۔ البتہ جو ثمن کتب اس نے ادا کی ہے خواہ اپنے پاس سے یا کسی سے قرض لے کر اس کے ساتھ رجوع کر سکتا ہے ۔ ( 22 ) جان کا خوف ہو تو ایمان کا اخفاء جائز ہے : اگر کوئی شخص دل سے ایمان لے آیا اور دو ایک شخصوں سے ظاہر بھی کر دیا