ملفوظات حکیم الامت جلد 13 - یونیکوڈ |
مقالات حکمت ( جلد دوم ) ---------------------------------------------------------------- 154 جس طرح بادشاہ کا گزر بے خوف و خطر اور بے روک ٹوک ہوتا ہے اسی طرح ایک ادنی مزدور بلکہ چمار اور مہتر بھی چلتا ہے اور جس طرح بادشاہ کے گزرنے سے سڑک عیب دار نہیں ہوتی چمار کے گزرنے سے بھی اس میں کچھ عیب نہیں پیدا ہوتا ۔ بلکہ بعض اوقات ایسا بھی اتفاق ہو جاتا ہے کہ ایک چمار کے نکل جانے کے لئے شاہی سواری روک لی جاتی ہے اور سرشور گھوڑوں کی لگام کس لی جاتی ہے ۔ یوں ہی قلب کی شاہراہ میں شاہی سواری ( خیال محبوب ) کے دوش بدوش ایرے غیرے ( مالا یعنی اور دنیاوی خیالات ) بھی راہ چلتے ہیں اور بعض اوقات ان رذیلوں کے لئے شاہی گھوڑوں کی لگام روک لی جاتی ہے کہ یہ نکل جائیں اور اس کے لئے رستہ صاف ہو جائے ۔ پس جب قلب کی یہ حالت ہے تو اس میں کسی خیال کے آنے کو برا نہ سمجھے ۔ نہ اس کی طرف التفات کرے ، حتی کہ اس کے دفع کا بھی مستقل اہتمام نہ کرے بلکہ ذکر میں مشغول رہے ۔ اگر باوجود شغل کے بھی خیال آئے ، سمجھے کہ سڑک سے ایک چمار کے گزارنے کے لئے بادشاہ رک گیا ہے اور پھر ذکر میں مشغول ہو جائے کہ دفع وساوس کی موثر تدبیر یہی ہے ۔ حدیث میں ارشاد ہوتا ہے : ان الشیطن جاثم علی قلب ابن آدم فاذا ذکر اللہ خنس واذا غفل وسوس ۔ اس سے معلوم ہوا کہ اگر ذکر کی جانب توجہ رہے گی تو فاسد خیالات نہ آئیں گے اور اکثر آئیں گے تو اسی وقت جبکہ ادھر سے خیال ضعیف ہو جائے گا ۔ ( 40 ) عمدا حج نہ کرنا کافرانہ فعل ہے : قال اللہ تعالی اقیموا الصلوۃ ولا تکونوا من المشرکین ۔ فان المشرکین کانوا لا یصلون وقال علیھ السلام من لم یحج فلا علیھ ان یموت یھودیا او نصرانیا لانھم کانوا لا یحجون ۔ کذا قال مرشدی ۔