ملفوظات حکیم الامت جلد 13 - یونیکوڈ |
مقالات حکمت ( جلد دوم ) ---------------------------------------------------------------- 179 ہیں کہ کہیں نرمی کہیں گرمی ۔ چنانچہ ایک ناواقف بدوی نے مسجد میں پیشاب کیا اور صحابہ نے فرمایا : مھ مھ ۔ تو حضور صلی اللہ علیہ و سلم نے روکا ۔ صحابہ کو اور اس کو پیشاب کرنے دیا ۔ پھر پانی بہوا دیا اور ایک مرتبہ حضور صلی اللہ علیہ و سلم نے مسجد کی دیوار پر بلغم دیکھا تو چہرہ مبارک غصے سے متغیر ہو گیا ۔ کیونکہ جاننے والے کا فعل تھا ۔ ( 17 ) نسبت مع اللہ سلب نہیں ہوتی : ایک صاحب نے دریافت کیا کہ یہ جو مشہور ہے کہ فلاں شخص کی ولایت سلب ہو گئی ۔ اس کے کیا معنی ہیں ؟ فرمایا کہ ولایت تو مقبولیت کا نام ہے ۔ اس کو تو کوئی سلب کر ہی نہیں سکتا ۔ معنی اس کے یہ ہیں کہ ہر فن کے ساتھ ہر شخص کو ایک قسم کی طبعی مناسبت اور ولولہ ہو جاتا ہے اور وہ مناسبت کسی کے تصرف فاسد سے جاتی رہتی ہے اور ایک قسم کی غباوت سی طبعیت میں آ جاتی ہے کہ اعمال میں جی نہیں لگتا ۔ لیکن اس صورت میں اعمال خارج از اختیار نہیں ہو جاتے بلکہ وہ اسی طرح تحت الاختیار رہتے ہیں ۔ اور ایسی حالت میں عمل کرنے سے از روئے شریعت اجر اور زیادہ ہوتا ہے ۔ نیز جو امور سلب ہوتے ہیں وہ کیفیات طبعیھ ہیں اور جس کو نسبت کہا جاتا ہے وہ امر موہوب ہے ، کیفیت طبعی نہیں ۔ لہذا وہ کسی کے تصرف سے مسلوب نہیں ہوتی ۔ ( 18 ) " اولاد فتنہ " بمعنی آزمائش ہے : ایک صاحب نے دریافت کیا کہ نکاح کے تاکد میں حضور صلی اللہ علیہ و سلم کا ارشاد ہے : انکاح من سنتی الخ ۔ اور نکاح سے اولاد ہونا ظاہر ہے ۔ مگر اولاد کے لئے آیت شریفہ ہے : انما اموالکم و اولادکم فتنۃ ۔ تو پھر سنت پر عمل کر کے فتنے سے کیونکر بچاؤ ہو سکتا ہے ۔ مولانا نے جواب میں فرمایا کہ فتنہ کے معنی آزمائش کے ہیں ۔ مضرت کے نہیں ۔ پس یہ آلہ ہے امتحان کا جس کا انجام بعض کے لئے