ملفوظات حکیم الامت جلد 13 - یونیکوڈ |
مقالات حکمت ( جلد دوم ) ---------------------------------------------------------------- 122 مجادلات معدلت ( 1 ) خلوت قربات مقصودہ میں سے نہیں : فرمایا کہ ایک مرتبہ ایک صاحب نے یہ اعتراض کیا کہ حضرات صحابہ تو خلوت گزیں نہ تھے ، بلکہ لوگوں میں ملے جلے رہتے تھے ۔ آجکل فقراء نے ان حضرات کے خلاف خلوت کیوں اختیار کی ہے ۔ یہ بظاہر بدعت معلوم ہوتی ہے ۔ میں نے جواب میں کہا کہ بدعت تو غیر دین کے دین قرار دینے کو کہتے ہیں اور فقراء خلوت کو قربت مقصودہ نہیں جانتے بلکہ معالجہ سمجھتے ہیں ۔ وجہ اس کی یہ ہے کہ حضرات صحابہ تندرست تھے اور ہم لوگ بیمار ہیں اور بیمار کو معالجے کی حاجت ہوتی ہے ۔ چنانچہ کبھی خلوت کی بھی ضرورت ہوتی ہے ۔ چنانچہ اطباء سے پوچھئے کہ جب وہ کسی کو مسہل دیتے ہیں تو اس کو جیسے غذاء ثقیل اور بار اٹھانے سے روکا جاتا ہے ۔ اسی طرح اختلاط بالناس سے بھی روکا جاتا ہے کہ طبیعت غیر دفع کی طرف مشغول نہ ہو ۔ سو حضرات صحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین کو انجمن میں بھی یکسوئی قلب حاصل تھی ۔ چنانچہ ارشاد ہے : لا تلھیھم تجارۃ ولا بیع عن ذکراللہ ۔ اور ہم لوگ جو کہ ناقص الاخلاق ہیں ہماری اصلاح تجربہ سے ثابت ہوا ہے کہ بدون اس طریقے کے نہیں ہو سکتی ۔ سو یہ تمام خلوات اور ریاضات حصول مطلوب کے طرق ہیں ، قربت مقصودہ نہیں ۔ ( 2 ) ہمیں تعیین علل کا استحقاق نہیں : فرمایا کہ ہمارے دوستوں میں ایک شخص ہیں ۔ اول وہ فوٹو گرافری کا کام کرتے تھے ۔ پھر خدا تعالی نے ان کو توفیق عطا فرمائی تو وہ اس سے تائب ہو گئے ۔ ایک صاحب مدعی تحقیق ان کو بہت پریشان کیا کرتے تھے کہ تم نے اس کام کو کیوں