ملفوظات حکیم الامت جلد 13 - یونیکوڈ |
مقالات حکمت ( جلد دوم ) ---------------------------------------------------------------- 233 نقصان نہیں بلکہ ذکر ہونا محل شبہ ہو سکتا ۔ ذکر کرنا ایسا ہی ہے جیسا کہ حکیم صاحب جوتا گٹھوانے کی طرف متوجہ ہوں ۔ ہاں اگر جوتے کے ٹوٹے ہونے سے صحت پر ضرر پڑتا ہو تو وہ کہیں گے اس کو درست کرا لو ۔ اسی طرح شریعت میں جہاں پر روحانی مرض کی مصلحت بعض دنیاوی امور سے متعلق ہے وہاں ان امور کا ذکر کیا گیا ہے ۔ اصل مقصود روحانی علاج کا بتلانا ہے ۔ ( 87 ) مرید کو ہر طرح سے تربیت کے لئے تیار رہنا چاہئے : فرمایا میں ایسے کو مرید نہیں کرتا جس کا مجھے ادب کرنا پڑے ، بلکہ ایسے کو کرتا ہوں جس کو جی چاہے کہہ سکوں ۔ ( 88 ) انگریزی ادویہ کا استعمال باطنا مضر ہو سکتا ہے : فرمایا انگریزی علاج میں شیخین کے قول پر گنجائش ہے ، لیکن باطنا مضر ہونا اور بات ہے اور جائز ہونا اور بات ہے ۔ مجھے ایک بار خناق ہو گیا تھا ، میں نے صرف انگریزی دوا سے غرغرہ کیا تھا ۔ اس کے بعد ایسا گندہ اور خراب خواب دیکھا جس سے طبیعت میں بڑی کدورت پیدا ہوئی ۔ میں نے وہ پھینک دی ۔ اس کے بعد ایک جنگل کی بوٹی کے دھوئیں کا استعمال کیا ۔ خدا نے اس سے شفا بخشی ۔ ( 89 ) قانون میراث کو مضر سمجھنے سے سلب ایمان کا خطرہ ہے : فرمایا وقف علی الاولاد کا مسئلہ صحیح ہے ۔ لیکن نیچریوں کی اس کے رواج دینے سے غرض فاسد ہے ۔ وہ اصل میں قانون میراث شرعی پر معترض ہیں اور کہتے ہیں کہ جائیداد تقسیم ہو کر تباہ ہو جاتی ہے ۔ اس لئے اس مسئلہ کو رواج دینا چاہتے ہیں کہ قانون میراث باطل کریں ۔ مجھے یاد ہے کہ مولانا محمد یعقوب صاحب میرے استاد کے پاس ایک فتوی آیا تھا کہ سید احمد خاں صاحب قانون میراث کو مضر قرار دیتے ہیں اور وقف علی الاولاد کی ترغیب دیتے ہیں ۔ مولانا مرحوم نے جواب لکھا کہ