مشعل راہ ہیں ، ان کی تصنیفات، ان کی حکمت ودعوت، ان کی فکر اور ان کے سوچنے کا طریقہ، ان کا انداز کلام اور ان کا طرز بیان ایک عظیم داعی، مفکر اور عالم وادیب کے شایانِ شان ہے۔
حضرت مولانا کی یہی وہ امتیازی خصوصیات ہیں ، جن میں ان کی مقبولیت کا راز پوشیدہ ہے، اور اس پر مستزاد اخلاص وورع اور تقویٰ ویقین، اللہ تعالیٰ سے انتہائی گہرا ربط وتعلق، عقیدۂ توحید پر استقامت، رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ذاتِ بابرکات سے گھری عقیدت اور محبت وتعلق، شریعت اسلامی کا دل وجان سے احترام اور تمسک بالکتاب والسنۃ کا شدت سے التزام اور اسلامی زندگی کا زندہ نمونہ، یہ وہ نمایاں اوصاف ہیں جو آپ کی عظمت کی دلیل ہے۔
اسی کے ساتھ حضرت مولاناؒ کی وسعت معلومات، ان کا وسیع تر مطالعہ، عربی زبان وادب پر مکمل عبور کے ساتھ اردو فارسی اور انگریزی زبان وادب سے بھرپور واقفیت، سارے عالم میں جاری رہنے والی سیاسی، اجتماعی، علمی اور تمدنی سرگرمیوں پر گہری نظر اور تاریخ سے پوری طرح آگاہی، اور ادیان وملل کا تقابلی مطالعہ، اور ان سے صحیح نتائج کا استنباط، یہ وہ اوصاف ہیں جن میں حضرت مولاناؒ منفرد تھے اور ہم کو ان کا کوئی ثانی نہیں نظر آتا۔
مقامِ مسرت ہے کہ ہمارے عزیز مولانا محمد اسجدندوی سلمہ اللہ تعالیٰ نے اس کتاب میں حضرت مرحوم کی شخصیت کا ایک مرقع پیش کردیا ہے، اور وہ اس کے لئے لائق صد مبارک باد ہیں ، اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ اس کتاب کو قبول عام اور مؤلف کو جزائے خیر عطا فرمائیں ، آمین۔
راقم الحروف
(حضرت مولانا) سعید الرحمن الاعظمی (صاحب مدظلہ)
مدیر ’’البعث الاسلامی‘‘ ندوۃ العلماء لکھنؤ
۳۰/جمادی الاولیٰ ۱۴۲۱ھ
۳۱/اگست ۲۰۰۰ء