اس طرح کی اچھی ، تحریری وعلمی کوششوں میں عزیز گرامی مولانا محمد اسجد قاسمی ندوی سلمہ اللہ کا یہ سلسلہ مضامین بھی ہے، جو انہوں نے حضرت مولاناؒ کی یاد میں اور ان سے محبت وعقیدت میں ڈوب کر لکھا ہے، مگر خوشی واطمینان کی بات یہ ہے کہ عقیدت ومحبت کے جذبات کے ساتھ اس میں ان کا تحقیقی مطالعہ ومشاہدہ، حقیقت پسندی اور واقعیت دوستی بھی کار فرما ہے، اور انہوں نے حضرت مولاناؒ کے افکار وخیالات اور شخصیت وکردار کے اہم پہلوؤں اور بنیادی عناصر کو علمی وتحقیقی انداز میں اجاگر کرنے کی قابل قدر کوشش کی ہے۔
ان مضامین میں ’’حضرت مولانا کی ادبی خدمات، دعوتِ اسلامی کے میدان میں حضرت مولانا کی سرگرمیاں ، مسلمانانِ ہند کے مسائل اور حضرت مولاناؒ کی سرگرمیاں ، حضرت مولانا کی نظر میں عالم عربی کے مسائل، مغربی تہذیب کے سلسلہ میں حضرت مولانا کا معتدل موقف، اسلامی بیداری میں حضرت مولانا کی خدمات وخیالات‘‘ بہت اہمیت کے حامل ہیں ، اور بہت بصیرت افزا ہیں ۔ مجھے امید ہے کہ فاضل مصنف کے اس مجموعۂ مضامین سے حضرت مولاناؒ کی جامع اور مفصل سوانح حیات کی تیاری میں بہت مدد ملے گی اور خود ان سے حضرت مولاناؒ کی جامع شخصیت کے بنیادی ورمرکزی عناصر نمایاں ہوجائیں گے۔
نوجوان مصنف اپنی اصابت فکر، سلامتی فہم اور موزوں ومتوازن طرز بیاں کے لئے ہر طرح لائق تحسین اور قابل مبارک باد ہیں ، اللہ تعالیٰ انہیں خدمت دین وعلم کی توفیق مزید بخشے۔
مخلص
(حضرت مولانا ڈاکٹر) شمس تبریز خاں (صاحب)
۶/جمادی الاولیٰ ۱۴۲۱ھ
۷/اگست ۲۰۰۰ء
rvr