ابنیہ ،بناء کی جمع ہے ،اور بناء ،وزن یا صیغہء کلمہ اس ہیئت کو کہتے ہیں جس میں دوسرے کلمات کا شریک ہونا ممکن ہو(ہیئت سے مراد حروف ،حرکات و سکنات کی خاص قسم کی ترتیب ہے جس میں اصلی اور زائد کا لحاظ رکھا گیا ہو)مثلاً رجل ایک ایسی خاص ہیئت پر ہے جس میں لفظ عضد بھی اس کا شریک ہو سکتا ہے ۔
متن
وأبنية الِاسْم الْأُصُول ثلاثيةٌ ورباعيةٌ وخماسيةٌ وأبنيةُ الْفِعْل ثلاثيةٌ ورباعيةٌ۔
شرح
اصول ِابنیة کا ذکر ہے یعنی اسم کی وضع کے اعتبار سے کل ابنیہ تین ہیں:
۔ثلاثی
۔رباعی
۔خماسی
اصول یا وضع کی قید اس لیے لگائی تاکہ محذوف الفاء ،محذوف العین اور محذوف اللام کلمات اسم بھی داخل ہو جائیں مثلاً أب ،أخ وغیرہ۔
متن
ويعبَّر عَنْهَا بِالْفَاءِ وَالْعينِ وَاللَّامِ وَمَا زَادَ بلامٍ ثَانِيَةٍ وثالثةٍ ويُعبَّر عَن الزَّائِد بِلَفْظِهِ إِلَّا الْمُبْدَلَ من تَاءِ الافتعال فَإِنَّهُ بِالتَّاءِ وَإِلَّا المُكَرَّرَ للإلحاقِ أَو لغيره فَإِنَّهُ بِمَا تقدَّمه وَإِن كَانَ من حُرُوفِ الزِّيَادَةِ إِلَّا بثبتٍ ۔