وحُسَّانون وفِسِّيقون ومَضرِبون ومُكرِمون ومكرَمون استغني فِيهَا بالتصحيح وَجَاء عَواوِيرُ ومَلاعينُ ومَياميُن ومشاِئيمُ ومياسِير ومفاطِير ومَناكِير ومَطافِل ومَشادِن۔
أفعل اسمی اور صفتی کی جمع تکسیر
یہاں سے اس ثلاثی مزید کی جمع کا ذکر شروع ہور ہا ہے جس کے شروع میں ہمزہ کے ساتھ زیادتی ہو یعنی أفعل کی جمع کا ذکر شروع ہو رہا ہے أفعل صیغہ کی تین قسمیں ہیں:
١۔ أفعل اسمی جو تفضیل سے خالی ہو۔
٢۔ أفعل صفتی جو تفضیل سے خالی ہو ۔
٣۔ أفعل التفضیل۔
ابن حاجب بالترتیب تینوں کی جمع کو ذکر کریں گے ۔
١۔ أفعل اسمی۔
أفعل اسمی کے ہمزہ اور عین کلمہ میں کیسا ہی تصرف کرلیا جائے (یعنی کوئی ساہی اعرا ب دے دیا جائے )جمع أفاعل وزن آئے گی ۔ جیسے أجدل سے أجادل وغیرہ ۔
قولہ : وقولهم حوض للمح الوصفیة ۔۔الاصلیة ۔
ش: یہ عبارت سوال مقدر کا جواب ہے ۔ سوال ہوتا ہے کہ أحوص کی جمع حوص بھی آئی ہے حالانکہ آپ نے کہا تھا کہ صرف أفاعل وزن پر جمع آتی ہے ۔