Deobandi Books

اردو شرح شافیہ ابن حاجب

133 - 202
سوال ۔ آپ نے جو حکم صفات کا بیان کیا ہے وہ لَجَبات اور رَبَعات سے ٹوٹ جاتا ہے کیونکہ یہ دونوں باوجود صفات سے ہونیکے مفتوح العین ہیں۔
جواب یہ اصل میں اسم ہیں اور ہماری بحث صفات محضة سے ہے ۔
قولہ۔ وحکم نحو أرض ۔۔ کذلک
ش: یعنی مؤنث سماعی کا حکم مؤنث قیاسی بالتاء والا ہے بالفاظ دیگر مؤنث بتاء مقدرة کا حکم مؤنث بتاء ظاہرہ والا ہی ہے ۔مثلا أرض فَعْلة  کے وزن پر قیاس کیا جائے عُرس فُعلة کے وزن پر اور عِیر فِعلة کے وزن پر تو اس کی جمع میں فَعلة فِعلة اور فُعلة والے احکام جاری ہونگے ۔
قولہ ۔ وبات سنة جاء فيه ۔ سنون ۔۔
ش: یعنی اگر کلمہ فَعلة وزن پر ہو اور محذوف اللام ہوتو جمع میں لام کلمہ کے عوض واؤ نون لاتے ہیں اور اول میں تغیر کرتے ہیں پھر کبھی کسرہ دیتے ہیں اور کبھی فتحہ جیسے سَنَة میں سِنون اور قُلَّة میں قِلون ۔ کبھی اول میں تغیر نہیں بھی کرتے جیسے ثُبَة میں ثُبون (از جاربردی ۔) کبھی لام کلمہ کو رد کرکے الف تاء کیساتھ جمع لاتے ہیں جیسے سَنَة میں سنوات اور عِضَة میں عَضوات۔
نیز کبھی بغیر لام کلمہ کو ردک یے بھی الگ تاء کے ساتھ جمع لائی جاتی ہے جیسے ثُبَة میں ثبات اور ھَنَة میں ھَنات
اور جاء اٰم کأکم کا مطلب یہ ہے کہ اس باب میں جمع قلت أفعل وزن پر آئی ہے جیسے أم أمة کی جمع ہے ۔أمة کی اصل أمَوَة تھی اور آم اصل میں أأمو تھا ہمزہ ثانی کو الف سے بدل دیا اور واؤ کو یاء سے پھر قاض ٍ والی تعلیل کی تو آمٍ ہو گیا جیسے آکم أکمة میں ۔
متن
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حالات مصنف 10 1
3 نام و نسب: 10 1
4 سنہء ولادت: 10 1
5 تحصیل علم: 10 1
6 علمی مقام: 11 1
7 درس و تدریس: 11 1
8 سنہء وفات: 11 1
9 ماٰثر علمیہ: 12 1
10 کتاب کا تعارف 13 1
11 وزن اور احکامات وزن کا بیان 17 1
12 فائدہ: 21 1
13 فائدہ: 21 1
14 قلب اور علامات قلب کا بیان 22 1
15 پہلا قاعدہ: 23 1
16 دوسرا قاعدہ: 23 1
17 فائدہ: 25 1
18 تیسرا قاعدہ : 25 1
19 چوتھا قاعدہ : 26 1
20 پہلااختلافی قاعدہ: 26 1
21 دوسرا اختلافی قاعدہ: 27 1
22 ملاحظہ: 27 1
23 فائدہ: 28 1
24 فائدہ: 28 1
25 صحیح اور معتل کی ابنیہ کا بیان 29 1
26 فائدہ : 30 1
27 فائدہ : 30 1
28 اسم ثلاثی مجر دکی ابنیہ 30 1
29 فائدہ : 31 1
30 ثلاثی مجرد کی ابنیہ کی جوازی صورتوں کا بیان 33 1
31 فائدہ : 33 1
32 اسم رباعی مجرد کی ابنیہ 35 1
33 اسم خماسی مجرد کی ابنیہ 37 1
34 احوال ابنیہ کا بیان 38 1
35 ماضی کا بیان 41 1
36 ثلاثی مجرد ماضی کی ابنیہ 41 1
37 ثلاثی مزید ماضی کی ابنیہ 42 1
38 فائدہ: 44 1
39 خاصیات ابواب کابیان 47 1
40 خاصیات باب فعَل 47 1
41 خاصیات باب فعِل 49 1
42 خاصیات باب فعُل 49 1
43 خاصیات باب افعال 51 1
44 خاصیات باب فعَّل 53 1
45 خاصیات باب فاعل 54 1
46 خاصیات بابِ تفاعل 55 1
47 خاصیات باب تفعُّل 56 1
48 خاصیات باب انفعال 57 1
49 خاصیات باب افتعال 57 1
50 خاصیات باب استفعال 58 1
51 رباعی مجرد اور مزید کی ابنیہ 59 1
52 مضارع کی ابنیہ 60 1
53 صفت مشبہ کی ابنیہ 66 1
54 مصدر کی ابنیہ 69 1
55 ضوابط ثمانیہ متعلقہ باب فعَل 70 1
56 ضوابط ثلاثہ متعلقہ باب فعِل 71 1
57 ضابطہ متعلقہ باب فَعُل 71 1
58 فائدہ: 73 1
59 مصدر میمی کی ابنیہ 74 1
60 اسم مرۃ اور اسم نوع کی ابنیہ 76 1
61 اسم زمان ،اسم مکان کی ابنیہ 78 1
62 اسم آلہ کی ابنیہ 80 1
63 اسم تصغیر 81 1
64 اسم تصغیر کی تعریف 81 1
65 باب تصغیر کا خلاصہ 82 1
66 اسم متمکن کی تصغیر بنانے کا طریقہ 82 1
67 مسئلہ نمبر١: 85 1
68 مسئلہ نمبر٢: 86 1
69 مسئلہ نمبر٣: 88 1
70 مسئلہ نمبر ٤: 88 1
71 مسئلہ نمبر ٥: 89 1
72 مسئلہ نمبر٦: 90 1
73 مسئلہ نمبر٧: 91 1
74 مسئلہ نمبر ٨: 94 1
75 مسئلہ نمبر٩: 94 1
76 مسئلہ نمبر١٠: 94 1
77 مسئلہ نمبر ١١ : 95 1
78 مسئلہ نمبر ١٢: 96 1
79 مسئلہ نمبر١٣: 96 1
80 مسئلہ نمبر ١٤ : 97 1
81 مسئلہ نمبر١٥: 97 1
82 جمع کی تصغیر 97 1
83 تصغیر الترخیم 100 1
84 اسم غیر متمکن کی تصغیر 100 1
85 اسم منسوب 103 1
86 باب المنسوب کا خلاصہ 103 1
87 بغیر یاء کے نسبت کے احکام 122 1
88 جمع کی بحث 123 1
89 باب الجمع کا خلاصہ 124 1
90 اسم ثلاثی مجرد مذکر کی جمع 124 1
91 ثلاثی مجرد مؤنث بالتاء کی جمع 129 1
92 جمع مؤنث سالم کے احکام 131 1
93 صفت ثلاثی کی جمع تکسیر 134 1
94 ثلاثی مزید اسمی کی جمع 137 1
95 ثلاثی مزید صفتی کی جمع 140 1
96 فاعل اسمی کی جمع تکسیر 146 1
97 فاعل صفتی کی جمع تکسیر 147 1
98 أفعل اسمی اور صفتی کی جمع تکسیر 149 1
99 فعلان اسمی اور صفتی کی جمع تکسیر 151 1
100 باب التقاء ساکنین کا خلاصہ 160 1
101 باب الابتداء کا خلاصہ 173 1
102 خلاصہ باب الوقف 178 1
Flag Counter