براھین قاطعہ |
ہم نوٹ : |
|
جس طرح گوشت اور مسالہ بغیر بھنے ہوئے کھانے کے قابل نہیں ہوتا اسی طرح محبّت اسی وقت کام کی ہوتی ہے جب وہ خشیت سے مقرون ہوتی ہے۔اس میں ان باطل پرست مدعیانِ محبت کی تردید ہے جوجوشِ محبت میں خلافِ شرع امور کے ارتکاب پر جرأت اور اصرار کرتے ہیں۔ حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کی شانِ تلاوت کو حضراتِ صحابہ کرام رضی اﷲ عنہم سے پوچھنا چاہیے۔ تلاوت ہی سے ان کی ایمانی کیفیت بڑھ جاتی تھی۔ حق تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں وَ کَیۡفَ تَکۡفُرُوۡنَ وَ اَنۡتُمۡ تُتۡلٰی عَلَیۡکُمۡ اٰیٰتُ اللہِ وَ فِیۡکُمۡ رَسُوۡلُہٗ اور تم لوگ کفر کیسے کرسکتے ہو حالاں کہ تم کو اﷲ تعالیٰ کے احکام پڑھ کر سنائے جاتے ہیں اور تم میں اﷲ کے رسول موجود ہیں۔وَفِیْکُمْ رَسُوْلُہٗ کے بعد یہ مقدّمہ محذوف ہے کہ آیاتِ الٰہیہ کی تلاوت اور رسول کا وجود یہ چاہتا ہے کہ تم کفر سے باز آؤ۔ اور آگے وَمَنْ یَّعْتَصِمْ بِاللہِ فَقَدْ ہُدِیَ اِلٰی صِرَاطٍ مُّسْتَقِیْمٍ ؎ کا ربط موجود ہے اور جو شخص اﷲ کے دامنِ رحمت پر چنگل مارتا ہے وہ بے شک ہدایت کیا گیا صراطِ مستقیم کی طرف۔ یہ ترجمہ زبانِ محبّت کا ترجمہ ہے۔ وَفِیْکُمْ رَسُوْلُہٗ فرما کر یہ بتادیا کہ تلاوتِ الٰہیہ خود اعجاز ہے، پھر ہمارے رسولِ پاک صلی اﷲ علیہ وسلّم کی زبانِ محبّت سے جو تمہارے اندر اس وقت موجود ہیں نُوْرٌ عَلٰی نُوْرٍ کے مصداق ہیں۔حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کی تعلیم بالکتاب والحکمۃ تعلیمِ کتاب و حکمت قبل تزکیۂ نفس میں عجیب اسرار ہیں۔ قاعدہ ہے کہ قیمتی عطر جس شیشی میں رکھتے ہیں اس کو پہلے خو ب صاف کرلیتے ہیں تاکہ شیشی کی گندگی عطر کو خراب نہ کرے، ہر چیز کا ظرف اس کے مظروف کی شان کے مطابق تجویز کرتے ہیں۔ جب حق تعالیٰ کو منظور ہوا کہ ہم اپنے بندوں کی شفا کے لیے شہد پیدا فرمائیں اور ------------------------------