براھین قاطعہ |
ہم نوٹ : |
|
گر مگس تاویل بگذارد ز رائے آں مگس را بخت گرداند ہمائے ترجمہ: اگر مگس خصلت باطل پرست انسان اپنی رائے سے تاویلِ باطل کو ترک کردے تو حق تعالیٰ کی رحمت اسے ہما بنا دے، یعنی حق پرستی نصیب ہوجائے۔انسان کی عقل کب عقلِ کامل ہوتی ہے؟ انسان کی عقل،عقلِ کامل اسی وقت ہوتی ہے جب نورِ وحی سے اس کو تعاون نصیب ہوتا ہے۔ نورِ وحی سے دل کی بینائی درست ہوتی ہے ؎ عقل گو آستاں سے دور نہیں اس کی تقدیر میں حضور نہیں دلِ بینا بھی کر خدا سے طلب آنکھ کا نور دل کا نور نہیں (اقبالؔ) مولانا رومی رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے ہیں ؎ خیز اے نمرود پرجواز کساں نرد بانے نایدت از کرگساں نمرود سے یہاں مراد تمام وہ انسانی افراد ہیں جو محض عقل سے بدون امدادِ وحیِ اِلٰہی خدا تک پہنچنا چاہتے ہیں۔ پس اے نمرود یعنی اے نمرود خصلت انسان!اٹھ اور کسی اﷲ والے سے پَر طلب کر یعنی تعاون حاصل کر۔ کیوں کہ تجھے اپنی ناقص عقل سے یا کسی دوسرے ناقص العقل سے خدا تک رسائی حاصل کرنے کے لیے نردبان یعنی سیڑھی نہ حاصل ہوگی۔ اس میں اشارہ ہے کہ نمرود نے خدا تک پہنچنے کے لیے اور خدا کو دیکھنے کے لیے سیڑھی بنائی تھی اور اس وقت کے پیغمبر حضرت سیدنا ابراہیم علیہ السلام سے استغنا واعراض ہی نہیں بلکہ عداوت و عناد اختیار کیا تھا۔ اور اس فعل کی شامت نے بالآخر اس کو