Deobandi Books

براھین قاطعہ

ہم نوٹ :

129 - 194
ایک تفصیلی نظر
	اب ہمیں یہ سوچنا چاہیے کہ اس منکرِ قیامت کو حق تعالیٰ شانہٗ نے جو یہ جواب دیا ہے کہ کیا انسان کو یہ نہیں معلوم کہ ہم نے اس کو نطفے سے پیدا کیا ہے، اس استدلال میں کس قدر علمِ عظیم ہے۔ میاں نے اسی مختصرسی آیت میں علم کا سمندر سمودیا ہے یعنی حق تعالیٰ شانہٗ نے اس آیت سے یہ بتادیا کہ اے نادان! تو قیامت کا انکار اس لیے کرتا ہے کہ مرنے کے بعد جب یہ ہڈیاں بوسیدہ ہوجائیں گی تو خدا ان کو دوبارہ کیسے زندہ کرے گا؟ تو نے اپنی قوت پر میری قدرت کو قیاس کیا!تیری قوت بے شک اس امر سے عاجز ہے لیکن چراغِ مردہ کا مقابلہ تونے شمعِ آفتاب سے کیوں کیا؟ تو میری قدرت کو اپنی قدرت پر کیوں کر قیاس کرتا ہے؟ پہلی پیدایش میں میری قدرت پر غور کرتا تو تجھے یہ استبعاد نہ ہوتا یعنی دوبارہ ان بوسیدہ ہڈیوں کا زندہ ہونا کچھ مشکل نہ معلوم ہوتا۔ پس اس آیت میں حق تعالیٰ شانہٗ نے انسان کو اس کی پہلی پیدایش کی طرف غور و فکر کرنے کے لیے متوجہ فرماکر اس سے حشرِ ثانی کا یعنی وقوعِ قیامت کا استبعاد اور خلجان رفع فرمادیا۔ اور اس غور و فکر کی تفصیل یہ ہے کہ انسان کو حق تعالیٰ شانہٗ نے نطفے سے پیدا فرمایا اور نطفہ خون سے پیدا ہوتا ہے اور خون ان غذاؤں سے پیدا ہوتا ہے جو ماں باپ کے جسم میں بذریعۂ خورد و نوش داخل ہوتی رہتی ہیں اور ظاہر ہے کہ یہ غذائیں مختلف مقامات سے ماں باپ تک پہنچتی ہیں۔ ہمارے مشاہدات اس امر پر شاہد ہیں کہ خشکی وتری کے مختلف راستوں سے ایک ملک کی غذائیں دوسرے ملک میں بھیجی جاتی ہیں،پھر یہ غذائیں جب کھیتوں میں نشوونما پاتی ہیں تو ان کی پرورش میں آفتاب اور ماہتاب کی عروجی و نزولی رفتار سے ان کی مختلف درجۂ حرارت و برودت کی کیفیات بھی شامل ہوجاتی ہیں۔ نیز شرقی، غربی، شمالی، جنوبی مختلف السمت اور مختلف الکیفیت ہواؤں کے جھونکے بھی پودوں پر اثر انداز ہوتے ہیں اسی طرح ان پودوں میں مختلف چشموں اور نہروں کا جو پانی گزرتا ہے اس کے اندر زمین کے مختلف معدنیات کے اثرات بھی شامل ہوجاتے ہیں چناں چہ جس حصۂ زمین میں مثلاً گندھک کی کوئی کان ہوتی ہے اس حصے پر 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 نایاب ترین خزانہ 8 1
4 براہینِ قاطعہ 10 1
5 توحید کی دلیل اور عقلی دلائل کی حقیقت 14 76
6 مثنوی شریف کی ایک حکایت 17 76
7 انسان کی عقل کب عقلِ کامل ہوتی ہے؟ 18 76
8 ملحدین اور منکرینِ توحید سے قرآن کا طرزِ استدلال 20 76
9 بطلانِ شقِّ اوّل 21 76
10 بطلانِ شقِّ ثانی 22 76
11 بطلانِ شقِّ ثالث 22 76
12 قانون کی ضرورت 24 76
13 قانون سازی کا حق صرف خالقِ کائنات کو ہے 26 76
14 دلیلِ اوّل 26 76
15 دلیلِ ثانی 26 76
16 دلیلِ ثالث 29 76
17 بخل کا اِمالہ 30 76
18 ریا کا اِمالہ 31 76
19 اِمالۂ حرص و طمع 31 76
20 ایک اور اشکال اور اس کا حل 31 76
21 تکبّر کا اِمالہ 33 76
22 دلیلِ رابع 36 76
23 دلیلِ خامس 38 76
24 دلیلِ سادس 39 76
25 قانونِ الٰہی کی عظمت وشوکت اور قانونِ مخلوق کا بودا پن 41 76
26 حدِّ سرقہ 42 76
27 حضرت شیخ الہند رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد 43 76
28 قانونِ طہارت 43 76
29 معجزہ اور جادو کا فرق 44 76
30 قانون اور شخصیت 45 76
31 حضور صلی اﷲ علیہ وسلّم کی شانِ رحمت 48 77
32 مثنوی شریف کی حکایت 50 77
33 تربیتِ نبوی صلی اﷲ علیہ وسلم کی تشریح 51 77
34 حضرت جبرئیل علیہ السلام سفیرِ محض تھے معلّم نہ تھے 54 77
35 انبیاء علیہم السلام کی بعثت کا مقصد 56 77
36 ایک شبہ اور اس کا حل 56 77
37 دوسرا شبہ اور اس کا حل 57 77
38 ربوبیت کی تفصیل سے ربّ العالمین کی معرفت 58 77
39 انسان اشرف المخلوقات کیوں ہے؟ 60 77
40 قیامت کب قائم ہوگی؟ 62 77
41 ارواح کی تربیت کا مستقل نظام 62 77
42 روحانی ارتقاء اور اس کا درجۂ کمال 65 77
43 اﷲ والوں کی روح کس نعمت سے مطمئن ہوتی ہے؟ 67 77
44 تربیتِ ارواح کی تفصیلی کیفیت 68 77
45 سیّدنا حضور صلی اﷲ علیہ وسلّم کا طریقۂ تربیت 72 77
46 حضور صلی اﷲ علیہ وسلّم کی شانِ تلاوت 73 77
47 قرآنی لطائف 77 77
48 اخلاقِ نبوی صلی اﷲ علیہ وسلم پر قرآنی شہادت 80 77
49 عشقِ حقیقی 83 77
50 قرآن کا اعجاز 84 77
51 ضرورتِ صحبتِ کاملین پر قرآنی استدلال 87 77
52 حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کا تعلق مع اﷲ اور شرطِ منصب 89 77
53 حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کی دعوت اور شانِ تلاوت 90 77
54 عشقِ مجازی کا بودا پن 91 77
55 اہلِ عرب کا تحیر 92 77
56 میرا ایک واقعہ 93 77
57 ایک آیت کے متعلّق تفسیری لطائف 94 77
58 حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کی تعلیم بالکتاب والحکمۃ 96 77
59 ایک شبہ اور اس کا حل 98 77
60 کتاب کا نفع صحبت پر موقوف ہے 99 77
61 ایک اشکال اور اس کا حل 101 77
62 عظمتِ اُلوہیت سے عظمتِ رسالت پر استدلال 102 77
63 تفصیلِ شانِ رسالت آئینۂ رسالت میں 103 77
64 دلائلِ امکانِ قیامت 111 78
65 دلائلِ وقوعِ قیامت 112 78
66 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ اوّل 115 78
67 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ ثانی 119 78
68 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ ثالث 120 78
69 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ رابع 122 78
70 تقریرِاثباتِ قیامت بعنوانِ خامس 125 78
71 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ سادس 126 78
72 ایک تفصیلی نظر 129 78
73 تقریرِ اثباتِ قیامت بعنوانِ سادس:(منظوم) 135 78
74 ابطالِ مسئلۂ آواگون 137 79
75 قرآنِ پاک سے شراب کے حرام ہونے کا ثبوت 186 79
76 کتاب التوحید 12 1
77 جلالتِ شانِ رسالت ﷺ 47 1
78 کتاب القیامۃِ 110 1
79 صراطِ مستقیم- ( یعنی سیدھا راستہ ) 138 1
81 عنوانات 5 1
82 نقلِ جوابِ خط 11 1
Flag Counter